سکھبیر سنگھ بادل اب بنے دہلی کے سردار

دہلی سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی کے انتخابات میں سکھبیر سنگھ بادل دہلی کے سردار بن گئے ہیں۔ ان کی پارٹی شرومنی اکالی دل(بادل) نے 12 برسوں کے بعد اپنا پرچم لہرادیا ہے۔ دہلی کی سنگتوں نے تقریباً10 برس بعد شرومنی اکالی دل(بادل) کو 44 میں سے37 سیٹیں جتا کر دو تہائی اکثریت دے کر کمیٹی کی سیوا کرنے کا موقعہ دیا ہے۔ پنجاب کے نائب وزیر اعلی اور شرومنی اکالی دل (بادل) کے پردھان سکھبیر سنگھ بادل دہلی کے بھی سردار بن گئے ہیں کیونکہ چناؤ مہم کی کمان خود انہوں نے ہی سنبھالی ہوئی تھی۔ شرومنی اکالی دل(سرنا) کو زبردست جھٹکا لگا ہے۔ اسے محض8 سیٹوں پر ہی تسلی کرنی پڑی۔ اس کے پردھان اور دہلی گورودوارہ پربندھک کمیٹی کے چیئرمین پرمجیت سنگھ سرنا کو اپنے حریف بادل اکالی دل کا امیدوار سردار منجندر سنگھ سرسا سے 4554 ووٹوں سے ہار کا منہ دیکھنا پڑا۔ سرنا کی ہار کے ساتھ ہی دہلی کانگریس کو بھی زبردست جھٹکا لگا ہے۔ سرنا گروپ کا چناؤ میں پتتا صاف ہوگیا ہے۔ پرمجیت سنگھ سرنا نہ صرف اپنی روایتی سیٹ پنجابی باغ سے چناؤ ہارے بلکہ اپنی ضمانت تک نہیں بچا پائے۔ چناؤ مہم اتنی تلخ تھی کہ خون خرابہ بھی ہوا۔ دونوں فریقوں نے اسے اپنے وقار کا سوال بنا لیا تھا۔ سرنا گروپ نے برسوں سے دہلی گورودوارہ پربندھک کمیٹی پر اپنی بالادستی قائم کررکھی تھی اور انہیں ہٹانا آسان نہیں تھا لیکن سکھبیر سنگھ بادل نے ثابت کردیا کے وہ چناؤ جتانے میں ماہر ہوچکے ہیں۔ انہوں نے پنجاب اسمبلی چناؤ میں بھی قابل قدر رول نبھایا تھا۔ اس چناؤ میں بادل نے سرنا گروپ کو تو ہرایا ساتھ ساتھ کانگریس سرکار (دہلی) کو بھی پٹخنی دے دی۔ پرمجیت سنگھ سرنا نے بری ہار کے بعد الزام لگایا کے دہلی سرکار کے ذریعے تعاون نہ کرنے سے ان کی پارٹی چناؤ ہاری ہے۔ وہیں شرومنی اکالی دل (بادل) کے قومی پردھان اور پنجاب کے نائب وزیر اعلی سکھبیر سنگھ بادل نے اسے سنگت کی جیت بتایا ہے۔12 صفدرجنگ روڈ پر اپنے گھر پر اخبارنویسوں سے بات چیت میں سکھبیر نے کہا کہ جگدیش ٹائٹلر اورسجن کمار کا گنگان کرنے والوں کو سکھ سنگت نے کرارا جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا 1984ء کے مظالم کو لیکر سکھوں میں بہت ناراضگی ہے۔ اس جیت کے دوررس نتائج سامنے آئیں گے۔ سکھبیر سنگھ بادل نے اس موقعہ پر2014ء میں ہونے والے لوک سبھا چناؤ کا بھی ذکرکرڈالا۔ بولے کے ہم نریندر مودی کے لئے پی ایم عہدے کی دعویداری کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم بی جے پی کے ساتھ ہر حال میں ہیں اور اگر پردھان منتری کے عہدے کے لئے نریندر مودی کا نام آتا ہے تو اکالی دل بی جے پی کا ساتھ دے گا۔ اس چناؤ نتائج سے دہلی میں بھاجپا کو بھی فائدہ ہوگا۔ بھاجپا دہلی پردیشن کے پردھان وجندر سنگھ گپتا نے بغیر موقعہ گنوائے کانگریس پر نشانہ داغ دیا اور کہا سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی کے اہم چناؤ میں کانگریس گروپ کی شرمناک ہار کو وزیر اعلی شیلا دیکشت اور گورودواروں کے انتظام دیکھنے والے وزیر اروندر سنگھ لولی کی یہ شخصی ہار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پچھلے دو سخت تجربوں میں کانگریس کی زبردست ہار ہوئی ہے۔ کانگریس کے زوال کی شروعات پچھلے عام چناؤ سے ہی ہوگئی تھی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟