بوکھلائے نتن گڈکری اب دھمکیوں پر اتر آئے

بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق پردھان نتن گڈکری آج کل بہت غصے میں لگتے ہیں۔ انہیں دوبارہ میعاد نہ ملنے سے وہ بوکھلا گئے ہیں۔ ویسے بھی گڈکری اپنی زبان پر قابو نہیں رکھ پانے کے لئے جانے جاتے ہیں۔ان کے غیر مہذب تبصرے تو بہت ہیں لیکن کئی بار انہیں اس کے لئے معافی بھی مانگنی پڑی ہے۔ دوبارہ بھاجپا پردھان بنتے بنتے رہ گئے گڈکری اب کھلے عام دھمکیوں پر اترآئے ہیں۔ بھاجپا پردھانی سے آزاد ہوئے گڈکری نے جمعرات کو اپنے گھر ناگپور پہنچے تھے۔ اسٹیج مینجمنٹ اتنا اچھا تھا کے مانو وہ کوئی بڑا قلعہ فتح کر کے آئے ہو۔ پارٹی ورکروں کو خطاب کرتے ہوئے گڈکری اپنی عادت اور مزاج والی زبان بولنے لگے۔ انہوں نے انکم ٹیکس محکمے کے ان افسران کو سبق سکھانے کی دھمکی دے ڈالی اور کہا ہماری سرکار آنے دو۔ میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا، تب دیکھوں گا کے ان افسران کو بچانے کے لئے نہ تو چدمبرم آئیں گے اور نہ ہی سونیا۔ گڈکری نے آگے کہا کہ میں مرد ہوں جب بھاجپا پردھان تھا کئی مریاداؤں کاپالن کرنا ہوتا تھا لیکن اب میں آزاد ہوں، میرے خلاف جانچ کررہی انکم ٹیکس محکمے کی ٹیم میں قریب آدھے افسر مجھ سے اور میری پارٹی سے ہمدردی رکھتے ہیں، وہ مجھ اندر کی خبر دیتے رہتے ہیں۔ میرے خلاف جو افسر سازش رچ رہے ہیں میں ان کے نام جانتا ہوں۔ کانگریس کی کشتی ڈوب رہی ہے۔ جب ہمارا اقتدار آئے گا تب میرے خلاف تحقیقات میں لگے افسران کو بچانے نہ چدمبرم آئیں گے نہ سونیا گاندھی۔ کانگریس میں ایک مالکن ہے باقی سب نوکر ہیں۔ ملائم اور مایاوتی کو بھی سی بی آئی کا ڈردکھا کر بلیک میل کیا جارہا ہے۔ یہ پہلا موقعہ نہیں جب گڈکری نے انکم ٹیکس محکمے کو دھمکی بھرا پیغام دیا ہے۔ پچھلے سال بھی انہوں نے اس طرح کی دھمکی دی تھی جب انکم ٹیکس محکمے نے ان کی کمپنی پورتی گروپ میں سرمائے کے ذرائع کی جانچ شروع کی تھی۔ اس بار ان کا رد عمل کہیں زیادہ بوکھلاہٹ بھرا ہے۔ شاید اس لئے بھی انکم ٹیکس کے چھاپوں نے بھاجپا کے تمام لیڈروں کو نظرثانی کرنے کے لئے مجبور کردیا اور انہیں آخری لمحوں میں بائی پاس کرکے راجناتھ سنگھ کو صدارت کی کرسی سونپ دی۔ سوال یہ ہے کہ اگر گڈکری مانتے ہیں کے وہ پاک صاف ہیں تو انہیں ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں اور نہ ہی اس طرح کی دھمکیاں دینی چاہئیں۔ اگلے چناؤ کے بعد مرکز میں این ڈی اے سرکار بنے یا نہیں اتنا تو طے لگتا ہے گڈکری اقتدار کا کیسا بیجا استعمال کا ارادہ رکھتے ہیں۔ کیا اچھے انتظامیہ کی بھاجپا کی یہ ہی تشریح ہوگی؟ اپنے خلاف لگے الزامات کو بے بنیاد ٹھہرایا یا جانچ شروع ہونے سے پہلے سیاست یاسیاسی بدلے کے جذبے سے کام کرنا سیاستدانوں کی فطرت رہی ہے لیکن اقتدار میں آنے پر افسروں کو دیکھ لینے کی جو بات گڈکری نے کہی ویسی دوسری مثال ملنا مشکل ہے۔ پورتی گروپ کے گورکھ دھندے کے بارے میں ارون کیجروال کے انکشاف کے کچھ وقت کے بعد ایک انگریزی اخبار نے اس بارے میں کچھ اور جانکاریاں دی ہیں اور ان کو شائع کیا ہے۔ گڈکری ان حقائق کی کوئی تردید یا کاٹ پیش نہیں کرپائے ہیں لیکن وہ انکم ٹیکس محکمے اور میڈیا کا حوصلہ توڑنے کی کوشش ضرور کررہے ہیں۔ گڈکری اور بھاجپا دونوں کے لئے بہتر ہوگا کہ وہ اپنی بوکھلاہٹ پر قابو پائیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟