رفال گرنے پر چین نے پھیلاہا بھرم!
آپ کو یاد ہوگا کہ بھارت ،پاکستان لڑائی میں پاکستان نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے بھارت کے کئی جہازوں کو مار گرایا ہے ۔ان میں رفال سخوئی ،اور مگ شامل تھے ۔آپریشن سندور کے دوران کیوں بھارت کے رفال جنگی جیڈ گرے تھے ؟ ایک انٹرویو میں ڈیفنس سکریٹری آر کے سنگھ نے سی این وی سی ٹی وی 18 کو دیے انٹرویو میں کہا آپ نے رفال لفظ بہووچن میں استعمال کیا ہے ۔میں بھروسہ کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ یہ بالکل بھی صحیح نہیں ہے ۔پاکستان کو ہیومن اور فوجی ساز وسامان دونوں سطحوں پر بھارت کا موازنہ میں کئی گنا زیادہ نقصان ہوا ہے اور 100 سے زیادہ دہشت گردمارے گئے ۔وہیں پاکستان کے فوجی چیف جنرل منیر نے کہا بھارت سے فوجی لڑائی کے دوران باہری حمایت ملنے کا دعویٰ حقائق طور سے غلط ہے ۔اب خبر آئی ہے کہ آپریشن سندور کے درمیان ہوئی جھڑپوں کے بعد تیار رفال جیٹ جہازوں کے سلسلے میں غلط فہمی پھیلائی گئی تھی ۔چین نے اس کام پر اپنے سفیر کو تعینات کیا تھا ۔فرانسیسی فوجی حکام اور خفیہ ایجنسیوں کے ذریعے نکالے گئے نتیجہ کی بنیاد پر بتایاجارہا ہے کہ فرانس کے چیف جنگی جہاز کے ساتھ اور فروخت کو نقصان پہنچانے کا بیجنگ پروپیگنڈہ کررہا تھا ۔لگاتار کہہ بھی رہا ہے فرانسیسی خفیہ سروس کی بنیاد پر بتایا کہ چین کے سفارتخانوں میں ڈیفنس حکام نے رفال کی بکری کو متاثر کرنے کے لئے باقاعدہ مہم چلائی گئی ۔اس کا مقصد ان ملکوں کور اضی کرنا تھا جنہوں نے پہلے بھی فرانس سے تیار جنگی جہاز کا آرڈر دے رکھا ہے ۔خاص طور سے انڈونیشیا رفال جہاز نہ خریدنے اور دیگر امکانی خریداروں کو چین میں تیار ایف 10 اور ایف 15- وغیرہ یا ایف 33- جنگی جہاز انتخاب کرنے کے لئے ترغیب دی ۔رافیل سمیت دیگر تمام ہتھیاروں کی بکری فرانس کی ڈیفنس انڈسٹری کا اہم کاروبار ہے ۔جس سے پیرس کے دنیابھر کے دیشوں سے رشتے مضبوط ہوتے ہیں ۔ان میں کیوں کہ ایشیائی ملک بھی شامل ہیں جہاں چین بڑی طاقت بن چکا ہے ۔چین کے مشرقی ایشیا میں مسلسل بڑھتا اثر ہے ۔بھارت پاک لڑائی کے دوران پڑوسی ملک کی ایئر فورس کے ذریعے ہندوستنانی جہازوں کو مار گرانے کا جھوٹا پروپیگنڈہ کیا تھا جن میں چین رافیل جہاز گرائے بتائے گئے ۔فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ اس گمراہ کن پروپیگنڈہ سے رافیل کی پرفارمنس پر سوالیہ نشان لگانے کی کوشش چین نے کی ہے ۔فرانسیسی ایئر فورس کے چیف جنرل ویروم بیلنگر نے کہا کہ انہوں نے صرف تین ہندوستانی جہازوں کو نقصان ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ثبوت دیکھے ہیں ۔ان کے مطابق ان میں ایک رافیل ،ایک سخوئی اور ایک فرانس میں تیار چراغ 2000- جنگی جہاز شامل ہیں ۔فرانس میں آٹھ دیشوں کو رافیل جنگی جہاز بیچے ہیں جن میں سے بھارت پاک لڑائی میں ان جہاز کے گرنے کا پہلا نقصان کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔شوشل میڈیا پر وائرل پوسٹ مبینہ طور پر رافیل کے ملبہ سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ۔تصویر اے آئی سے بنائے کنٹینٹ اور جنگ کا تجزیہ کرنے والے ویڈیو وغیرہ کی مہم کا حصہ تھا ۔ہماری رائے میں تو بھارت سرکار کو دیش کو اب بتا دینا چاہیے کہ آپریشن سندور کے دوران بھارت کے کتنے جہاز وں کو نقصان ہوا تھا اور یہ کون کون سے جہاز تھے ؟ چھپانے سے افواہ اور پھیلتی ہے اور دشمنوں کو بھرم پھیلانے کا موقع مل جاتا ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں