سیتا رام یچوری کا جانا انڈیا اتحاد کیلئے جھٹکا!

مارکس وادی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری کا جمعرات کو دہلی کے ایمس ہسپتال میں دیہانت ہو گیا وہ کافی عرصہ سے بیمار تھے ۔انہوںنے 72 سال عمر پائی ۔بیمار ہونے کی وجہ سے وہ وینٹی لیٹر پر تھے ۔یچوری کے خاندان نے ان کی باڈی ریسرچ کے مقصد سے ایمس کو دان کر دی ہے ۔سیتا رام یچوری صرف بڑے لیفٹ لیڈر ہی نہیں تھے بلکہ لوک سبھا چناو¿ سے پہلے اپوزیشن اتحاد کیلئے انڈیا اتحاد بنانے والے سب سے بڑے ستون تھے ۔انڈیا اتحاد بنانے کا سہرہ جے ڈی یو نیتا نتیش کمار ،شردپوار ،راہل گاندھی ،اکھلیش یادو ،تیجسوی یادو اور سیتارام یچوری کو جاتا ہے ۔انڈیا اتحاد بننے سے پہلے کانگریس کی سینئر لیڈر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کیساتھ اپوزیشن اتحاد کو لے کر یچوری کی کئی ملاقاتیں بھی ہوئی تھیں جب کانگریس نے چناو¿ سے پہلے پردھان منتری کا عہدہ نا مانگنے جیسی شرطوں پر اپنی رضامندی دی تھی تب یچوری نے اپوزیشن اتحاد بنانے کو لے کر کھل کر پردے کے پیچھے سے بڑا رول نبھایا تھا ۔سبھی پارٹیوں کے سینئر لیڈروں کے ساتھ یچوری کے پرانے اور ا چھے رشتوں کی وجہ سے یچوری نے اپوزیشن اتحاد کارول بڑے سلیقہ سے نبھایا ۔اپوزیشن اتحاد بن جانے کے بعد بھی سینئر لیڈروں کے درمیان جو دلوں میں تلخی تھی اسے یچوری ہی دورکراتے تھے ۔جب جے ڈی یو نیتا نتیش کمار انڈیا اتحاد کے نیشنل کنوینر نہیں بنائے گئے تو وہ خفا ہو گئے اور ا ن کے بغیر بھی اپوزیشن کو باندھے رکھا ۔سیتا رام یچوری نے انڈیا اتحاد یا لیفٹ پارٹیوں کے اختلافات ہوں دونوں کو سلجھانے میں کبھی مشکل نہیں محسوس کی ۔یچوری کے خاندان میں ان کی اہلیہ سیما چستی ہیں جو نیوز پورٹل دی وائر کی ایڈیٹر ہیں ان کی تین اولادیں ،2 بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ان کے ایک بیٹے آشیش یچوری کا 2021 میں کووڈ انفیکشن کے سبب موت ہو گئی تھی ۔ان کی بیٹی عقیلایچوری یونیورسٹی میں اور سینٹ اینڈ ریوزگنج یونیورسٹی میں پڑھاتی ہیں ۔جے این یو کے اپنے طالب علمی کے دنوں میں یچوری نے بھلے ہی اندرا گاندھی کے سامنے ناراضگی دکھائی ہو لیکن سابق کانگریس صدر سونیا گاندھی اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے ساتھ یچوری کے قریبی رشتے رہے ہیں ۔پارلیمنٹ میں اپنے قٹاش تقریروں کے ساتھ ساتھ اپنے طنزیہ لہجہ کے لئے ھی پہچانے جانے والے یچوری پارلیمنٹ میں لیفٹ کی زوردار موجودگی کا احساس کراتے رہے ۔گٹھ بندھن کا چہرہ اپنے سینئر ساتھی ہرکشن سنگھ سرجیت کے نقشہ قدم پر چلتے ہوئے بنائے رکھا اور ان سے گڑ سیکھے ۔یہیں سے انہوں نے سب کو ساتھ لے کر اپوزیشن اتحاد کا فارمولہ سیکھا ۔سال 1996 میں یو پی اے سرکار سے لے کر یوپی اتحاد اور یو پی 2 کے کامن منیمم پروگرام کی سمت میں ان کا کام اور اشتراک اس کا ثبوت ہے ۔پچھلے سال اپوزیشن ایکتا کے طور پر بی جے پی کے سامنے انڈیا الائنس کی چنوتی اگر سامنے آئی تو اس کے پیچھے یچوری کی کوششوں کے لئے ان کو کریڈٹ دیا جاتا ہے وہ مسلسل یہ بات کہتے تھے کہ بی جے پی کا سامنا کرنے کے لئے متحد ہونا ہوگا ۔ان کے جانے سے جہاںانڈیا الائنس کو جھٹکا لگا ہے وہیں د یش میں ایک عظیم اور حکمت عملی ساز نیتا کھویا ہے ۔ظاہر ہے کہ سیتا رام یچوری کا جانا نہ صرف لیفٹ سیاست بلکہ ہندوستانی جمہوریت کے لئے بہت اہم نقصان ہے ۔ہم شری سیتا رام یچوری جی کو اپنی شردھانجلی پیش کرتے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟