ہریانہ چناو ¿ کی کمان سنگھ کے ہاتھ !

آنے والی 4 اکتوبر کو ہریانہ اسمبلی چناو¿ میں بھاجپا کو ہیٹ ٹرک دلوانے کے لئے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ آر ایس ایس نے کمان چناو¿ کی سنبھال لی ہے ۔سنگھ کے سبھی سسٹر انجمنیں پوری طاقت کے ساتھ بھاجپا کے ساتھ کھڑی ہوں گی ۔چناو¿ میں ٹکٹ تقسیم کو لے کر حکمت عملی تیار کرنے جیسے سبھی معاملوں میں سنگھ سے رائے مشورہ کیا جارہا ہے ۔بھاجپا کی جیت یقینی کرنے کے لئے سنگھ زور شور سے ووٹ فیصد بڑھانے اور 60 فیصدی سیٹوں پر حریفوں سے بڑھت حاصل کرنے کا نشانہ ہے اس کے لئے سنگھ میں بھاجپا ہائی کمان کو 70 فیصدی سیٹوں پر نئے چہروں کو ٹکٹ دینے کا موقع دئیے جانے کی صلاح دی ہے ۔سنگھ کے ذرائع کے مطابق لوک سبھاچناو¿ میں بھاجپا کی مایوس کن پرفارمنس کی وسیع جائزہ میں پایا گیا کہ ورکروں کی ناراضگی اندرونی رسہ کشی اور بے بھروسہ اور بہتر تال میل کی کمی کے سبب پارٹی آدھے سے زیادہ بوتوں پر اپنے سیاسی حریفوں سے پیچھے رہ گئی تھی ۔جن بوتھوں پر پارٹی امیدوار پیچھے رہے وہاں لچر انتظام اور ورکروں کی ٹال مٹولی سب سے بڑی وجہ رہی ۔سنگھ نے طے کیا ہے کہ سبھی بوتوں پر بھاجپا کے ساتھ سنگھ کے ورکر بھی سرگرم رہیں گے ۔پولنگ سے پہلے ہر حال میں ایک ایک پریوار سے رابطہ قائم کیا جائے گا۔لوک سبھاچناو¿ میں پارٹی 19 ہزار 812 ووتوں میں سے 10072 بوتوں پر پیچھے رہ گئی اسکیم 11 ہزار بوتوں پر بڑھت حاصل کرنے کی ہے اس کے لئے رابطہ مہم میں سنگھ کی سبھی انجمنیں حصہ لیں گی ۔ادھر ہریانہ اسمبلی چناو¿ سے ٹھیک پہلے ہوئے ایک پری پول سروے آیا ہے اس کے مطابق 90 اسمبلی سیٹوں والی ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے ساتھ بنا کھیلا ہوسکتا ہے ۔ہریانہ کو لے کر لوک پول نے سروے کیا ہے اس پری پول سروے میں کسے کتنی سیٹیں ملنے والی ہیں اس کا تخمینہ پیش کیا گیا ہے ۔یہ پری پول سروے 30 اگست 2024 کو نو بھارت ٹائمس میں شائع ہوا ہے ۔اوپینین پول کا سائز 67500 ہے یعنی اس میں ہریانہ کے 67500 لوگوں سے رائے لی گئی تھی اس کے مطابق ہریانہ میں اس بار کانگریس سب سے بڑی پارٹی بن کر واپسی کرے گی ۔کانگریس کو اس چناو¿ میں 88 سے 65 سیٹیں ملنے کا اندازہ ہے ۔اس چناو¿ میں کانگریس کا ووٹ شیئر 46سے 48 فیصد ہو سکتا ہے ۔وہیں بھاجپا کی بات کریں تو اسے 20سے 29سیٹیں مل سکتی ہیں ۔ا س کا ووٹ شیئر 35سے 37 فیصد رہ سکتا ہے ۔سروے کے مطابق 5 سیٹیں دیگر کے حصے میں جاسکتی ہیں ۔ہریانہ میں اہم مقابلہ کانگریس اور بھاجپا میں رہے گا۔ جے جے پی اور آئی ایل این ڈی جیسی علاقائی پارٹیوں کا اثر نا کے بربار رہے گا ۔لوک پول نے 26 جولائی سے 24 اگست 2024 کے درمیان سروے کیا تھا ۔جس کا سیمپل سائز 67500 تھا پورٹیول ڈیوائس پر لوگوں سے رائے لی گئی ۔فیس انٹر ویو کئے گئے تھے ۔اس سروے کو مان لیا جائے تو سکھ اور جاٹ بڑی سطح پر کانگریس کی حمایت میں جائیں گے ۔اینٹی انکم پینسی فیکٹر کا اثر بھی بی جے پی پڑ رہا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟