دھنکھڑ کو ہٹانے کے لئے پرستاو ¿ کی تیاری !

راجیہ سبھا کے چیئرمین و نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کے مبینہ جانب دارانہ رویہ سے ناراض اپوزیشن انہیں عہدے سے ہٹانے کا پرستاو¿ لانے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے ۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن ان کے خلاف آئین کی دفعہ 67 کے تحت نوٹس دے سکتا ہے ۔چیئرمین کو عہدے سے ہٹانے کے لئے اس نوٹس پر 87 ممبران پارلیمنٹ نے دستخط بھی کر دئیے ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 67(B) کے تحت نائب صدر کو راجیہ سبھا کے چیئرمین کے طور پر سبھی اس وقت کے ممبران کے اکثریت سے پاس اور لوک سبھا میں رضامند کا پرستاو¿ پاس کرکے ہٹایا جاسکتا ہے ۔اس کے لئے کوئی بھی پرستاو¿ تب تک ایوان میں پیش نہیں کیا جاسکتا جب تک پرستاو¿ پیش کرنے کے ارادے سے کم سے کم 14 دن کا نوٹس نا دیا گیا ہو ۔حالیہ راجیہ سبھا کی پارٹی کمیٹی کچھ ایسی ہے راجیہ سبھا میں ابھی 225 ممبران ہیں ۔بھاجپا کے 86 ممبروں سمیت این ڈی اے کے 101 ایم پی ہیں جبکہ انڈیا اتحاد کے 87 ممبر ہیں ایسے میں وائی ایس آر سی پی کے 11 بیجو جنتا دل کے 8 ۔اننا ڈی ایم کے کے 4 ممبروں کو ملا کر 32 ممبروں کا رول اہم ہوگا ۔حالانکہ 3 ستمبر کو راجیہ سبھا کی 12 سیٹوں کا چناو¿ ہے کم سے کم 10 سیٹیں بھاجپا کو ملنی چاہیے یعنی اس کی سیٹیں 96 ہو جائیں گی ۔اور این ڈی اے کی 112 ممبروں کے بٹنے سے 237 میں اکثریت کیلئے 119 پار ہو جائے گا ۔کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ حکمراں سرکار کو راجیہ سبھا میں ہار کے ڈر کا امکان کے سبب ہی پارلیمنٹ سیشن تین دن پہلے ہی ختم کرنا پڑا ۔سارا ہنگامہ دراصل دھنکھڑ اور اپوزیشن کے درمیان لمبے وقت سے چلی آرہی تکرار ہے ۔بدھوار کو ایسے ہی ٹکراو¿ کے درمیان دھنکھڑ اپنی چیئر سے اٹھ گئے تھے راجیہ سبھا میں جمعہ کو سپا ایم پی جیا بچن اور چیئرمین دھنکھڑ کے لب ولہجہ پر اعتراض جتاتے ہوئے بھڑک گئیں جس کے بعد دھنکھڑ بھی تلملاتے ہوئے بولا کہ ان کی جیسی ہستی کو بھی مہذب رویہ پر عمل کرنے کی ضرورت ہے ۔جیا بچن نے کہا میں آرٹسٹ ہوں سر باڈی لنگویج سمجھتی ہوں ۔ایکسپریشن سمجھتی ہوں پر مجھے معاف کرئیے گا ،لیکن آپ کا لب و لہجہ جو ہے وہ ناقابل قبول ہے ۔ہم آپس میں کلیج ہیں بھلے ہی آپ چیئر پر بیٹھے ہیں اس پر دھنکھڑ جی نے کہا کہ آپ نے بہت عزت کمائی ہے آپ کو معلوم ہوگا کہ ایکٹر ،ڈائرکٹر کے کہنے پر چلتا ہے مجھے کسی سے پاٹھ نہیں پڑھنا ہے ۔آپ کہہ رہی ہیں میرا لب ولہجہ ٹھیک نہیں ہے ۔آپ کتنی بڑ ی سیلبرٹی ہوپارلیمنٹ میں قواعد کی تعمیل کرنی ہی ©پڑے گی ۔میں برداشت نہیں کروں گا ۔ایوان سے باہر آنے کے بعد پارلیمنٹ احاطہ میں جیا بچن نے کہا کہ وہ چیئرمین کے لب و لہجہ سے ناراض ہیں ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایوان میں اپوزیشن کے لیڈر ملکا ارجن کھڑگے جی جب اپنی بات رکھ رہے تھے تو ان کا مائک بند کر دیا گیا اور اس سے اپوزیشن دکھی ہے ۔ایوان میں ٹکراو¿ کچھ دن پہلے ہی بھاجپا کے ممبر گھنشیام تیواری سے بحث ہوئی اور کچھ تبصروں کو لے کر اپوزیشن پارٹیوں اور چیئرمین کے بیچ تلخ بحث ہو گئی تھی ۔دو دن پہلے راجیہ سبھا میں اجلاس کے دوران چیئرمین کے سبب اب اگلے سیشن میں اپوزیشن چیئرمین کےخلاف وجہ بتاو¿ نوٹس دے گا ۔تاکہ ان کے 14 دن بعد پرستاو¿ پیش ہو سکے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟