لوک سبھا ہی نہیں سکھو سرکار کی قسمت کا فیصلہ بھی !

ہماچل میں لوک سبھا کی 4 سیٹوں کے ساتھ 6 اسمبلی سیٹوں کابھی ضمنی چناﺅ ہوا یہ سیٹیں سکھو سرکار کی قسمت طے کریں گی بھاجپا کے دعویٰ ہے کے آج 4 جون کو سکھو سرکار گر جائے گی اور وہا بھی ڈبل انجن کی سرکار ہو گی ۔وزیراعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو نے اسمبلی چناﺅ کے لئے زیادہ مہم چلائی کیوں کہ ان کی کرسی کا فیصلہ انہیں 6 سیٹوں پر ہار جیت پر طے ہوگا کچھ مہینے پہلے کانگریس کے 6 ممبران اسمبلی نے سرکار گرانے کی کوشش میں بھاجپا سے مل گئے تھے ۔جب تو کسی طرح سے سکھو سرکار بچ گئی کیوں کہ اس وقت اسمبلی سپیکر نے ان ممبران اسمبلی کی ممبر شپ منسوخ کر دی تھی اسی وجہ سے یہ 6 سیٹیں خالی ہو گئی تھی اب ان کا لوک سبھا چناﺅ کے ساتھ ہی چناﺅ ہوا ۔2022 کے اسمبلی چناﺅ میں 68 ممبری اسمبلی میں 40 سیٹیں جیت کر کانگریس نے سرکار بنائی تھی ۔بھاجپا 25 سیٹوں پر سمٹ گئی تھی لیکن 3 آزاد ممبروں نے کامیابی حاصل کی تھی ۔لیکن حال ہی میں کانگریس نے بغاوت ہو گئی اور 6 ممبران اسمبلی میں بغاوت کر دی تھی اور سرکار سے 3 آزاد ممبروں نے بھی حمایت واپس لے لی تھی اب اگر یہ 6 سیٹیں جیت گئی تو آزاد ممبر اسمبلی بھی بھاجپا کو حمایت دینے کے لئے تیار بیٹھیں ہیں ابھی 34 ممبر اسمبلی ہیں اور ممبران اسمبلی کی تعداد بھی 68 سے گھٹ کر 62 رہہ گئی ہے ان 6 سیٹوں پر کانگریس چناﺅ ہار گئی تو اس کی 34 سیٹیوں رہ جائیگی اور بھاجپا کے پاس 31سیٹیں ہو جائیگی ۔3آزاد ممبران اسمبلی کی حمایت لیکر ان کی تعداد 34ہوگی ایسے میں بھاجپا آپریشن لوٹس چلا سکتی ہے اگر کانگریس کے ایک دو ممبران نے پالا بدلہ یا وہ غیر حاضر ہو گئے تو سکھو سرکار کا گرنا طے ہے ۔اگر سکھو کے وزیر وکرم آدتیہ سنگھ منڈی چناﺅ جیت جاتے ہیں تو ان کی سیٹ بھی خالی ہو جائیگی ۔ایسے میں اسمبلی میں کانگریس کی تعداد گھٹ کر 33 ہو جائیگی ایسے میں وزیراعلیٰ سبھی 6 سیٹیں جیتنے کے لئے زور آزمائی کر رہے ہیں ۔کیوں کہ وکرم آدتیہ نے ہی سکھو سرکار گرانے کے لئے بغاوت کی قیادت کی تھی انہوںنے دہلی میں بھاجپا کے لیڈروں سے بھی ملاقات کی تھی لیکن کسی طرح سے سرکار بچ گئی تھی ۔یہاں راہل گاندھی نے چناﺅ کمپئن کی تھی مگر اب چناﺅ تک پرینکا گاندھی نے مورجہ سنبھالا ہوا تھا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!