امریکہ میں کیا جیل سے صدارتی چناﺅ لڑ سکتے ہیں؟

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پورن سٹار کا منہ بند رکھنے کے لئے جو رقم دی تھی اس کے لئے اپنے کاروباری ریکارڈ میں مسلسل ہیرا پھیری کی ۔انہیں یقین تھا کے وہ کبھی پکڑے نہیں جائے گے ۔لیکن وہ بچ نہیں سکے ۔صدارتی چناﺅ ست پہلے عدالت کے اس فیصلہ سے امریکی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے ۔معاملہ 2016 میں اب ان کے صدر چنے جانے سے پہلے کا ہے حلانکہ ہش منی معاملے میں ٹرمپ اپنی اپیل کے بارے میں پلان بنا رہے ہیں اور 11 جلائی کو سزا سنائے جانے کا انتظار کر رہے ہےں جس میں جیل کے ساتھ بھاری جرمانہ بھی لگایا جا سکتا ہے ۔ٹرمپ معاملے میں خود پورن اسٹار اسٹورنی ڈینیلس سمیت 22 لوگوں نے گواہی دی تھی ۔عدالت کے 12 جیوری ممبر نے اس معاملے میں 6 ہفتہ تک سماعت کی اور ٹرمپ کو قصور وار پایا حلانکہ خد کو وہ بی قصور بتا رہے ہیں ۔2016 میں جب ٹرمپ صدارتی چناﺅ کی دوڑ میں تھے تو انہوںنے اسٹورنی کا منہ بند رکھنے کے لئے 1.3 لاکھ ڈاکر ادا کئے تھے جو ان کے وکیل نے پورن اسٹا رکو دئے تھے اس عاملے میں 11 چیک پر دستخط کئے گئے اور ٹرمپ کے سابق وکیل مائکل کوہن کی کمپنی میں جمع کئے گئے الزام ہے کے ٹرمپ نے صدر بننے کے بعد کوہن کو پیسے لوٹائے اس کے لئے انہوںنے 10 مہینے تک کئی چیک دئے اور رکارڈ میں قانونی فیس دکھایا گایا ٹرمپ نے نیو یارک بزنس ریکارڈ میں غلط جانکاری دی تھی ۔5 اپریل 2023 کو سابق امریکی مین ہیرن کورٹ میں 34 الزام عائد کئے تھے ٹرمپ اور اٹورنی کی ملاقات جولائی 2006 میں ایک گولف ٹورنمنٹ کے دوران ہوئی تھی اس وقت اٹورنی 27 سال کی تھی بعد میں دونوں ڈنر پر ملے اور دونوں میں تعلق بنا ۔اپنی کتاب میں اٹورنی نے اس ذکر کیا ۔صدر جو بائڈن کے چناﺅ کیمپئن نے جوری کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ۔بائڈن - ہیرس 2024 کمیونیکیشن کے ڈائرکٹر مائکل ٹائیلرس نے کہا ہم نے نیو یارک میں دیکھا کے قانون سے اوپر کوئی نہیں ہے پورن اسٹار کو پیسے کی ادائیگی کو جھوپانے کے قصوروار ڈونالڈ ٹرمپ کی صدارتی امیدواری پر اب کوئی خطرہ نہیں ہے ۔پھر بھی انہیں 5 نومبر سے پہلے سزا ہو بھی جاتی ہے تو وہ تب بھی چناﺅ لڑ سکیں گے 15 نومبر کو ہونے والے چناﺅ میں ٹرمپ کامیاب ہوتے ہیں تو انہیں جیل سے ہی حلف دلایا جا سکتا ہے ۔مجرمانہ معاملوں میں سزا کے لئے کورٹ نے 11 جولائی تاریخ طے کی ہے حلانکہ ٹرمپ نے کوئی تشدد آمیز جرم نہیں کیا ہے وہ پہلی بار قصوروار پائے گئے ہیں امریکہ میں یہ اجب ہے کے بنہ کسی کرائم ہسٹری والے لوگوں کو صرف کمرشئل ریکارڈ میں ہیرا پھیری کرنے کے لئے نیویارک کی عدالت نے جیل کی سزا سنائی جائے یا جرمانے کی سزا زیادہ عام ہے ٹرمپ نے اپنے خلاف فیصلے سنائے جانے کے بارے میں کہا کے یہ شرمناک ہے یہ ایک متنازعہ جج کی طرف سے کیا گیا ہے ۔الزام تراشی کرپٹ سماعت تھی اسلی فیصلہ تو 5 نومبر کو لوگ سنائے گے وہ جانتے ہیں کے یہ کیا ہوا اور ہر کوئی جانتا ہے کے میں بے قصور ہوں اور اپنے دیش کے لئے لڑ رہا ہوں ۔میں اپنے آئین کے لئے لڑ رہا ہوں ہمارے پورے دیش میں اس وقت کرپشن کا بول بالا ہے ۔ٹرمپ نے الزام لگایا بائیڈن انتظامیہ نے اپنے سیاسی حریف کو نقصان پہنچانے کے لئے کیا ہے وہیں بائیڈن نے جوری کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟