30 لاکھ روپے کا مبینہ گھوٹالہ !

مینڈیٹ 2024کا ایک بہت اچھا نتیجہ آیا ۔2024 کی لوک سبھا میں اپوزیشن بہت بڑی تعداد میں ہے ۔اور ایک آزاد اور صحت مند جمہوریت کےلئے جہاں ایک پائدار حکمرا فریق ضروری ہوتا ہے ،وہیں ایک مضبوط اپوزیشن ہوتی ہے ۔وہ اس لئے ضروری ہے کی تاکہ حکمراں فریق کو منمانی کرنے سے روک سکے۔اور آئینی طور تریقوں سے چلے اپوزیشن سوال اٹھانے ابھی سے شروع کر دئے ہیں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعرات کو الزام لگایا کے وزیر اعظم ،وزیر داخلہ کے ذریعہ دی گئی شیئر خریدنے کی صلاح اور پھر چناﺅ کے بعد اگزٹ پول کے جھوٹے نتیجہ سابقہ سروے کے سبب بازار میں سب سے بڑا گھوٹالہ ہوا ہے ۔اس میں سرمایہ داروں کے 30 لاکھ کروڑ روپے ڈوب گئے انہوںنے کہا اس عمل میں وزیراعظم ،وزیر داخلہ اور نتیجہ سروے کرنے والوں کا رول کی جانچ کے لئے جے پی سی بنائی جائے ۔وہیں رایل گاندھی کے سوالوں کے بعد بھاجپا نے پلٹ جواب دیا ہے ۔بھاجپا لیدر پیوش گوئل نے کہا راہل گاندھی ابھی بھی لوک سبھا چناﺅ میں پارٹی کو ملی ہار سے نکل نہیں پائے اوراب وہ بازار کے سرمایہ داروں کو گمراہ کرنے کی سازش میں لگے ہیں ۔اور گھریلوں سرمایہ داروں نے حقیقت میں پاسہ بنایا جبکہ نقصان غیر ملکی سرمایہ داروں کو اٹھانا پڑا ۔راہل گاندھی نے اخبار نویسوں سے کہا کے پہلی بار ہم نے نوٹ کیا ہے کہ چناﺅ کے وقت وزیر اعظم ،وزیر داخلہ ،وزیر مالیات نے شیئر بازار پر رائے زنی کی پھر ایک جون کو جھوٹے نتیجہ اگزٹ پول کے آئے جس میں انہوںنے دعویٰ کیا تھا بھاجپا کو انٹرنل سروے میں 220 سیٹیں مل رہی تھی لیکن نتیجہ سروے میں دکھائی گئی سیٹوں سے زیادہ آئیں ۔راہل گاندھی نے کہا 3 جون کو شیئر بازار سارے ریکارڈ توڑ دیتا ہے اور 4 جون کو ایک دم سے نیچے چلا جاتا ہے ہزاروں کروڑ روپے کا سرمایہ کاری کی گئی جھوٹے سرمایہ کاروں کے 30 لاکھ کروڑ روپے ڈوب گئے اس میں وزیراعظم اور وزیر داخلہ اور نتیجہ پیش کرنے والوں کے رول کی جانچ ہونی چاہئے بھاجپا نیتاﺅ کے پاس جانکاری تھی کے ان کو مکمل اکثریت نہیں ملنے والی ہے ۔وہ جانتے تھے .3-4کیا ہونے والا ہے لیکن بھاجپا نیتاﺅں کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو قریب 30 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے ۔اس وجہ سے ہزاروں لاکھوں کروڑوں روپئے کا چنے ہوئے لوگوں کو فائدہ ہوا ہے۔جب راہل گاندھی سے سوال کیا گیا کے آپ اس معاملے میں کورٹ جائےں گے ۔یا تھانے پر انہونے کہا جو بھی ہوا یہ صحیح نہیں ہے۔وزیر مالیات اور وزیرداخلہ اور پی ایم نے اڈانی جی کے چینل کے ذریعہ انٹرویو دیکر بازار میں سرمایہ کاری کا میسج دیا تھا اس کے بعد ہی لوگوں نے سرمایہ کاری کی ابھی تو ہم جے پی سی کی جانچ کی مانگ کر رہے ہیں۔تاکہ لوگوں کو پتہ چل سکے کے گھوٹالہ ہوا ہے۔پی ایم اور وزیرداخلہ نے صاف کہا کی شیئر بازار اوپر جائے گا ۔پی ایم نے صاف کر دیا ہے کے شیئر خریدنا چاہئے جب وزیر اعظم اور وزیرداخلہ اس طرح کی بات کرتے ہیں تو جنتا میں بھروسہ بڑھتا ہے ۔انہیں معلوم تھا کے 300-400 سیٹ کا رزیزلٹ نہیں ہے پھر بھی مارکیٹ کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی۔اپوزین پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئی ہے۔ایسے میں ہم دباﺅ ڈالیں گے اس سے دوسرا نتیجہ آئے گا اڈانی معاملے سے بڑا کیس ہے اس کی جانچ ہونی چاہئے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟