رام کرپال بنام میسا بھارتی !

حد بندی کے بعد بہار کی راجدھانی پٹنہ کو دو لوک سبھا حلقے میں ملے اس میں سے ایک پٹنہ کے پرانے نام پر پاٹلی پتر لوک سبھا حلقہ شامل ہے ۔بہار کی وی آئی پی سیٹوں میں ایک پاٹلی پتر بھی شامل ہے اس سیٹ سے آر جے ڈی چیف لالو پرساد یادو چناو¿ لڑ چکے ہیں ۔ان کی بیٹی میسا بھارتی بھی دو چناو¿ سے قسمت آزما رہی ہیں لیکن دلچسپ یہ ہے کہ پتہ پتری دونوں کو ہی ہار کا سامنا کرنا پڑا ۔دونوں کو مات دینے والے ایک وقت لالو پرساد کے قریبی رہے ہیں ۔اس چناو¿ میں رام کرپال یادو ہیں جو ہیٹ ٹرک لگانے کے ارادے سے اترے ہیں ۔میسا بھارتی کھاتا کھولنے کے لئے میدان میں ہیں ۔رام کرپال کی حمایت میں 25 مئی کو پی ایم مودی کی ریلی ہوئی تو دوسری طرف میسا بھارتی کیلئے راوڑی دیوی اور تیجسوی یادو نے پوری طاقت جھونک رکھی ہے ۔جہان آباد سے مسوڑی ،آراءسے پالی گنج اور منیر و پٹنہ لوک سبھا سے پھلواڑی ،تانا پور اور وکرم کو ملا کر پاٹلی پتر حلقہ بنایا گیا ۔2009 میں پاٹلی پتر سیٹ کے لئے پہلی بار چناو¿ ہوا تھا ۔نئی حد بندی سے لیکر اب تک اس سیٹ پر این ڈی اے کا ہی قبضہ رہا ہے ۔2009 میں آر جے ڈی کوٹہ سے پارٹی کے چیف لالو پرساد یادو اور جے ڈی یو سے رنجن پرساد یادو چناو¿ میدان میں تھے ۔یادو اکثریتی اس سیٹ سے لالو پرساد یادو کی چناوی جیت پکی لگ رہی تھی لیکن چناو¿ نتیجہ نے سب کو حیرت زدہ کر دیا تھا ۔ایک وقت لالو پرساد یاد کے رائٹ ہینڈ مانے جانے والے جے ڈی یو کے راجیو رنجن یادو نے لالو پرساد یادو کو شکست دے دی تھی ۔حالانکہ قریب ڈیڑھ دہائی بعد رنجن یادو ایک بار پھر لالو پرساد یادو کی پارٹی میں شامل ہوگئے ۔سال 2014 اور 2019 کے چناو¿میں رام کرپال یادو میسا بھارتی کو ہرا چکے ہیں ۔2014 میں بھاجپا کی جیت کا پرچم لہرانے والے رام کرپال کو پارٹی نے کافی توجہ دی تھی وہ مرکز میں وزیر بھی بنے تھے ۔ایک بار پھر چناوی دنگل میں رام کرپال اور میسا بھارتی آمنے سامنے ہیں ۔دونوں کے درمیان جاری دلچسپ سیاسی لڑائی پر لوگوں کی نظریں لگی ہوئی ہیں ۔آر جے ڈی کے ٹکٹ پر چناو¿ لڑرہی میسابھارتی لالو پرساد یادو کی بڑی بیٹی ہیں ۔سال 1993 میں کس کو کوٹے پر اے جی ایم میڈیکل کالج جمشید پور میں کورس میں بھی داخلہ لیا ل۔بعد میں سیکورٹی اسباب کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں پٹنہ میڈیکل کالج ہسپتال میں داخلہ دے دیا گیا ۔میسا بھارتی نے ایم ایس سی ایم سے زچہ بچہ امراض کے کورس میں ڈسٹرنگشن کیساتھ ایم بی بی ایس میںٹاپ کیا تھا ۔کمپیوٹر انجینئر سلیش کمار سے شادی ہوئی ۔میسا پہلی بار 2014 میں پاٹلی پتر سے چناو¿ لڑیں لیکن وہ ہار گئیں ۔پاٹلی پتر کے موجودہ ایم پی رام کرپال یادو ایک وقت لالو پرساد یادو کے کافی بھروسہ مند ہواکرتے تھے اور وہ پٹنہ نگر نگم کے ڈپٹی میئر بھی رہے ۔پٹنہ لوک سبھا حلقہ سے پہلی بار ڈپٹی میئر رہے ۔سال 1991 میں پہلی بار ایم پی بنے ۔اس کے بعد 1996 اور 2004 کے چناو¿ میں راشٹریہ جنتا دل کے ٹکٹ پر ایم پی بنے۔رام کرپال یادو 2014 میں پاٹلی پتر سیٹ سے چناو¿ لڑنا چاہتے تھے لیکن انہیں ٹکٹ نہیں ملا ۔سال 2014 میں وہ آر جے ڈی سے استعفیٰ دے کر بھاجپا میں شامل ہوئے ۔انہوں نے 2014 اور 2019 کے چناو¿ لگاتار جیتے ۔لالو یادو کے قریبی رہے رام کرپال ان کی طاقت اور کمزوری دونوں ہی جانتے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟