بہار میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ساتھ ہوں گے؟

بہار کے اورنگ آباد میں 2 مارچ کو وزیراعظم نریندر مودی کے سامنے نتیش کمار نے جو کہا اس پر خوب بحث ہو رہی ہے ۔نتیش نے مودی سے کہا تھا کہ ادھر ہم غائب ہو گئے تھے ہم پھر آپ کے ساتھ ہیں ۔ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ اب ہم ادھر ادھر ہونے والے نہیں ہیں ۔ہم کہیں گے کہ ہم آپ ہی کے ساتھ ہیں اس لئے ذرا تیزی سے یہاں والے کام سب ہو جائیں ۔نتیش کی اس بات پر وزیراعظم مودی سمیت اسٹیج پر موجود زیادہ تر لوگ ہنس رہے تھے ۔اور بھیڑ سے بھی قہقہہ لگانے کی آوازیں آرہی تھیں ۔لوگوں نے یہ توجہ نہیں دی کہ نتیش کس کام کو تیزی سے کرنے کی مانگ کررہے تھے ؟ بہار کے وزیراعلیٰ کی کرسی پر سال 2005 سے نتیش کمار جمے ہوئے ہیں ۔لیکن سال 2020 کے اسمبلی چناو¿ ں میں ان کی پارٹی جنتا دل یونائیٹڈ کو محض 42 سیٹیں ملیں تھیں ۔نتیش اور ان کی پارٹی جے ڈی یو اس کے پیچھے ایل جے پی کے چراغ پاسوان کو بڑی وجہ مانتے ہیں ۔چراغ پاسوان نے 2020 اسمبلی چناو¿ میں این ڈی اے میں رہ کر بھی جے ڈی یو کے خلاف اپنے امیدوار اتارے تھے اس سے جے ڈی یو کو سیٹوں کا بڑا نقصان ہوا تھا ۔جانکاروں کے مطابق انہیں اکڑ میں نتیش کمار کا سب سے بڑا درد چھپا ہوا ہے ۔اسی کو بہتر کرنے کی کوشش میں وہ جنوری میں مہا گٹھبندھن کو چھوڑ کر این ڈی اے میں واپس آئے تھے ۔نتیش نے اسی ارادہ کو ذکر اور خان باد میں بھی مودی کے آگے کیا تھا ۔مانا جاتا ہے کہ اب نتیش کی پارٹی کا گرتا گراف انہیں ستا رہا ہے ۔بہار کے سیاسی گلیاروں میں یہ بات چیت ہونے لگی ہے کہ نتیش کمار ریاستی اسمبلی بھنگ کر اسی سال ہونے والے لوک سبھا چناو¿ کے ساتھ اسمبلی کا چناو¿ بھی کروانا چاہتے ہیں بہار کی پچھلی سرکار میں نتیش کمار کے ساتھی اور نائب وزیراعلیٰ رہے آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو بھی دعویٰ کر چکے ہیں کہ نتیش کمار اسمبلی بھنگ کرنا چاہتے تھے ۔ماہرین کے مطابق مہا گٹھ بندھن سرکار کے دوران کیب نیٹ کی آخیر میٹنگ میں نتیش کمار بہار کی اسمبلی کو بھنگ کرنے کا پرستاو¿ لے کر آئے تھے جسے آر جے ڈی اور باقی ساتھی پارٹیوں نے مسترد کر دیا تھا ۔دراصل اسمبلی بھنگ کر چناو¿ کرانے میں فائدہ صرف نتیش کمار کو ہوسکتا ہے ۔ہو سکتا ہے ان کی کچھ سیٹیں بڑھ جائیں لیکن اس کی کوئی گارنٹی نہیں ہے ۔آر جے ڈی ہی سب سے بڑی پارٹی بنے اور کانگریس جوں کے توں لیفٹ پارٹی اپنی کامیابی کو دہرا لیں ۔مانا جاتا ہے پٹنہ میں اپوزیشن کی جن وسواس مہا ریلی میں این ڈی اے کے اندر سیاست پر بھی اثر ڈالا ہے ۔نتیش کمار کے دل میں یہ ہو سکتاہے کہ ساتھیوں کے سہارے ان کی اسمبلی سیٹوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے لیکن نتیش دو دہائی سے بہار کے اقتدار پر قابض ہیں اور ماناجاتا ہے کہ ریاست میں ان کے خلاف منفی اثر سے ساتھی پارٹیوں کو نقصان ہو سکتا ہے ۔مانا جاتا ہے کہ نتیش کمار کے مہا گٹھ بندھن چھوڑنے کے پیچھے ایک بڑی وجہ تھی اس لئے نتیش کمار اسی شرط پر این ڈی اے میں واپس ہوئے تاکہ بہار اسمبلی بھنگ کر لوک سبھا کے ساتھ ریاست کے چناو¿ کرانے میں کچھ مشکلیں آسکتی ہیں ۔مثلاً اتنے کم وقت میں دونوں چناو¿ ممکن نہیں ۔موجودہ اسمبلی کی میعاد میں ابھی ڈیڑھ دو سال بچے ہیں اور بہت سے ممبر اسمبلی ابھی سے چناو¿ کا خطرہ مول نہیں لینا چاہتے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟