ارون گوئل نے استعفیٰ کیوں دیا؟

لوک سبھا چناو¿ کا نوٹیفکیشن جاری ہونے میں اب کچھ دن ہی باقی رہ گئے ہیں لیکن اس سے پہلے الیکشن کمشنر ارون گوئل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ۔وزارت قانون کے ذریعے جاری نوٹیفکیشن میں اس بات کی جانکاری دی گئی کہ صدر جمہوریہ نے الیکشن کمشنر کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے ۔یہ 9 مارچ سے نافذ العمل ہو گیا ہے ۔گوئل کی میعاد ۵دسمبر، 2027 تک تھی اور چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کے ریٹائر ہونے کے بعد وہ اگلے سال فروری میں ممکنہ طور پر چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سنبھالتے اسی کے ساتھ چناو¿ کمیشن نے اس وقت صرف چیف الیکشن کمشنر ہی بچے ہیں ۔چناو¿ کمیشن میں 2 الیکشن کمشنر اور ایک چیف الیکشن کمشنر ہوتے ہیں ایک چناو¿ کمشنر کے عہدے کی میعاد سے پہلے ہی خالی تھا تو اب ارون گوئل کے جانے سے صرف چیف الیکشن کمشنر راجیو کما ر ہی بچے ہیں ۔فوری طور پر یہ پتہ نہیں چل پایا کہ گوئل نے استعفیٰ کیوں دیا ۔ان کا استعفیٰ ایسے وقت میں آیا ہے جب چناو¿ کمیشن چناوی تیاریوں کے جائزہ کیلئے دیش بھرمیں دورہ کررہا تھا اور کچھ دنوں میں لوک سبھا چناو¿ کا اعلان ہونے کی امید ہے ۔لوک سبھا کے چناو¿ کی تیاریوں کے سلسلے میں ارون گوئل نے حال ہی میں تملناڈو ،اڈیشہ ،بہار ،اتر پردیش اور مغربی بنگال کے دورہ کئے تھے ۔مغربی بنگال کے دورہ سے لوٹنے کے بعد گوئل نے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کی رہنمائی میں چناو¿ کمیشن کے ذریعے بلائی گئی پریس کانفرنس میں حصہ نہیں لیا تھا تب ایک افسر نے کہا تھا کہ صحت کے اسباب سے گوئل اس میں شامل نہیں ہو سکے ۔چیف الیکشن کمشنر اور چناو¿ کمشنروں کی تقرری پر بنے نئے قانون کے مطابق وزیر قانون کی سربراہی میں دو مرکزی سیکریٹریوں والی ایک تلاش کمیٹی پانچ ناموں کا انتخاب کرے گی ۔پھر ایک سلیکشن کمیٹی ناموں کو قطعی شکل دے گی ۔وزیراعظم کی سربراہی والی سلیکشن کمیٹی میں ان کے (پی ایم) کے ذریعے نامزد ایک مرکزی وزیر اور لوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر یا ہاو¿س میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹیوں کے نیتا شامل ہوں گے ۔اپوزیشن پارٹیوں نے لوک سبھا پارٹیوں کی تاریخوں کے اعلان سے پہلے چناو¿ کمشنر ارون گوئل کے استعفیٰ کو لیکر طرح طرح کے سوال داغ کر سیاسی گرمی بڑھا دی ہے ۔استعفیٰ کے پیچھے سرکار کے دباو¿ کو لیکر چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار سے ان کے اختلافات کی خبروں کے بیچ اپوزیشن پارٹیوں نے چناو¿ کمیشن کی غیر جانبدار رول کو لیکر بھی سوال کھڑے کئے ہیں ۔کانگریس سمیت اپوزیشن پارٹیوں نے سرکار سے جواب مانگا ہے ۔ارون گوئل نے مودی سرکار یا چیف الیکشن کمشنر جس کے ساتھ اختلافات کے سبب اتنا بڑا قدم اٹھایا ۔جبکہ ان کی میعاد ابھی چار سال باقی تھی ۔او ر چناو¿ کمشنر بننے کی لائن میں تھے ۔کانگریس صدر ملکا ارجن کھڑگے نے اور سینئر لیڈر راہل گاندھی نے تو گوئل کے استعفیٰ کی خبر آنے کے فوراً بعد سنیچر کی رات ہی سوا ل اٹھائے تھے ۔ایسو سی ایشن فار ڈیموکریٹک فار کے نیتا نے کہا کہ ارون گوئل کے استعفیٰ سے پتہ چلتا ہے کہ اندر خانے وہ کس دباو¿ میں کام کررہے تھے ۔کانگریس کا کہنا تھا کہ کیا حقیقت میں آزادانہ کام کرنے کی کوشش میں چناو¿ کمشنر یا مودی سرکار کے ساتھ اختلافات یا شخصی اسباب سے استعفیٰ دیا گیا ہے ۔ٹی ایم سی کے ترجمان نے کہا کہ بنگال کے اپنے دورہ کے درمیان میں چھوڑ کر استعفیٰ دینے کے پیچھے اس اچانک معمہ کی وجہ کیا ہے ؟ استعفیٰ کے سبب کا جلد ہی خلاصہ ہوگا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟