اپوزیشن اتحاد کا راستہ !

آنے والے لوک سبھا چناو¿ میں بھاجپا کے خلاف اپوزیشن اتحاد ممکن ہوگا یانہیں یہ کانگریس کے رویہ پر منحصر کرے گا۔ ممتا بنرجی ،شردپوار اور نتیش کمار چاہتے ہیں کہ یکساں نظریہ والی پارٹیاں لوک سبھا کی 543میں 474سیٹوں پر اکیلا امید وار کھڑا کریں۔ تلنگانا ،آندھراپردیش ،کیرل کو چھوڑ کر اس فارمولے کے مطابق کانگریس کے حصے میں 249سیٹیں آتیں ہیں۔ ایسے میں کانگریس اگر دل بڑا نہیں کرے گی تو اپوزیشن اتحاد ناممکن ہے ۔ دراصل اپوزیشن اتحاد کو لیکر 12جون کو نتیش کی رہنمائی میں پٹنہ میں اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ ہے جس میں راہل گاندھی بھی شامل ہوںگے ۔جے ڈی یو ، ٹی ایم سی چاہتی ہے کہ آنے والے لوک سبھا چناو¿ سے پہلے کانگریس لچیلا رویہ دکھاتے ہوئے تلنگانا،دہلی ،آندھراپردیش اور کیرل کو چھوڑکر انہیں سیٹوں پر دعویٰ کرے جہاں پارٹی پچھلے چناو¿میں پہلے یا دوسرے نمبر پر رہی تھی۔ اس فارمولے کو چھوڑ کر کانگریس کے ہاتھ 244سیٹیں ہی آئیں گی۔ اور پچھلی چناو¿ میں پارٹی کو چار ریاستوں کو چھوڑ کر بھاجپا سے سیدھے مقابلے پر چناو¿ لڑی اور دوسرے مقام پر رہی جبکہ پارٹی کو 52سیٹوںپر ہی کامیابی ملی تھی۔ اپوزیشن اتحاد کے بہانے سے بڑا داو¿ نتیش کمار چل رہے ہیں۔اوروزیر اعظم بننے کی خواہش ہے اس لئے نتیش اپوزیشن اتحاد کے ساتھ جنتا دل پریوار کو بھی متحد کرنا چاہتے ہیں۔ بہار میں بھاجپا سے دوری بنانے کے بعد اتحاد کیلئے نتیش کی آر ایل ڈی ،سپا ،جی ڈی ایس ،لوک دل اور آر جے ڈی سے کئی دور کی بات چیت ہوئی ہے ۔ نتیش کو لگتا ہے کہ اگر اتحاد ہو جاتا ہے تو اس کااثر اترپردیش ،بہار ،ہریانہ اور کرناٹک میں بڑھے گا۔ جنتا دل پریوار میں اب پی ایم عہدے کے دعویدار نہیں ہیں۔ مولائم سنگھ اب نہیں ہیں،لالو پرساد یادو بیمار ہیں اور دیو گوڑا عمر دراز ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی دوسری پیڑھی کا سارا پلان ریاست کی سیاست پر ہے۔ کرناٹک چناو¿ سے پہلے کانگریس سرینڈر کی پوزیشن میں تھی۔ اس سے پہلے اپوزیشن اتحاد کیلئے ہوئی ملاقات میں اس کا موقف بہت نرم رہا حالاںکہ کرناٹک کے نتیجے کے بعد پارٹی اتحا د کیلئے شرط رکھ رہی ہے ۔ اس نے اشارہ دیا ہے کہ اس کا عآپ ،ڈی آر ایس ،کیرل کی لیفٹ پارٹیوں سے سمجھوتہ نہیں ہو سکتا ہے ۔ اسی شرط کے پیش نظر نتیش ممتا ،پوار نے سمجھوتے کیلئے 474سیٹوں کا فارمولہ پیش کیا ہے ۔جنتا دل یوکے ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر پٹنہ کی ریلی میں بات نہیں بنیں تو اپوزیشن اتحاد مشکل ہو جائے گا۔ اس کا کہنا ہے کہ 12جون کی اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ بہت اہم ہے ۔ ممتا ،نتیش اور شرد پوار چاہتے ہیں کہ کانگریس اس میٹنگ میں 474سیٹوں میں سے 274سیٹوں پر لڑنے کیلئے راضی ہوجائے ۔ اگر کانگریس اس کیلئے تیار نہیں تو اپوزیشن اتحا د کی کوشش بیکار ہو جائے گی۔ جنتا دل یوکے ذرایع کا کہنا ہے کہ مرکز میں اقتدار بدلنے کی سب سے زیادہ ضرورت کانگریس کو ہے ایسے میں کانگریس کو ہی اپنی بڑی فراخدلی دکھانی چاہیے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟