سوروس کے الزامات پر سیاسی گھمسان !

بھارتیہ جنتا پارٹی نے امریکی بزنس مین جارج سوروس پر جم کر تنقید کی ہے ۔ جمعہ کے روز مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے پریس کانفرنس کر کہا کہ جارج سوروس کا بیان ہندوستان کی جمہوری عمل کو بر باد کرنے کا اعلان ہے ۔جارج سوروس نے جرمنی کے میونخ ڈیفنس کانفرنس میں کہا تھا کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے لیکن وزیر اعظم نریندر مودی جمہوری نہیںہےں اور مودی کے تیزی سے بڑا لیڈر بننے کی اہم وجہ ہندوستان مسلمانوں کے ساتھ تشدد ہے۔انہوںنے کہ کہ بھارت روس سے کم قیمت پر تیل خرید تا ہے ۔ ان کے مطابق گوتم اڈانی معاملے میں مودی فی الحال ایک پارٹی ہے لیکن غیر ملکی سرمایہ کاروں اور پارلیمنٹ میں سوالوں کا جواب دینا ہوگا۔ اس سے سرکار پر ان کی پکڑ کمزور ہوگی ۔ ان کا یہاں تک دعویٰ تھا کہ اس سے بھارت میں جمہوری عمل کو دوبارہ کھڑاکرنا ہوگا ۔ اس سے پہلے جنوری 2020میں داو¿س میں ہوئی ورلڈ ایکنومک فورم کی اجلاس میں مودی کو نشانے پر لیتے ہوئے سوروس نے کہا تھا کہ بھارت کو ہندو راشٹر وادی ملک بنا یا جارہا ہے۔ جارج سوروس نے اس وقت کہا تھاکہ بھارت کیلئے سب سے بڑا خطرناک جھٹکا ہے جہاں جمہوری طور سے چن کر آئے نریندر مودی بھارت کو ایک ہندو راشٹر بنا رہے ہیں اور یہ بھی کہا تھاکہ مودی کشمیر پر پابندیاں لگاکر وہاں کے لوگوں کو سزا دے رہے ہیں اور شہریت قانون (سی اے اے ) کے ذریعے لاکھوں مسلمانوں کی شہریت چھیننے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ جمعہ کو سوروس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ غیرملکی سرزمین سے بھارت کی جمہوری ڈھانچے کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ان کے مطابق یہ بھارت کے اندرونی معاملے میں دخل اندازی کی کوشش ہے۔ سبھی ہندوستانیوں سے سوروس کا منہ توڑ جواب دینے کی اپیل کی ۔ کانگریس نے بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے ۔ پارٹی کے جنرل سیکریٹری اور میڈیا چیف جے رام رمیش نے ٹویٹ کرکے کہا کہ پی ایم سے وابسطہ اڈانی گھوٹالہ بھارت میں جمہوریت کو نقصان پہنچاتا ہے یا نہیں یہ پوری طرح کانگریس اپوزیشن ہماری چناوی عمل پر منحصر ہے اس کا جارج سوروس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہمارے نہرو وادی وراثت یقینی کرتی ہے کہ اس سے لوگ ہمارے چناوی نتائج طے نہیں کر سکتے ۔ انہوںنے ٹویٹ کیا کہ جارج سوروس کون ہے؟ بی جے پی کا منترالیہ ان پر پریس کانفرنس کیوں کر رہا ہے؟ ویسے منتری جی بھارت کے چناوی عمل میں اسرائلی ایجنسی کی دخل اندازی پر آپ کچھ کہنا چاہیںگی؟ بھارت کی جمہوریت کیلئے وہ زیادہ بڑا خطرہ ہے۔ تریمنول کانگریس کی لوک سبھا ایم پی مہوا موئترا نے اسمرتی ایرانی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ محترمہ کیبنٹ منتری جی نے ہر ہندوستانی سے جارج سوروس کا منہ توڑ جواب دینے کو کہا ہے۔ آج شام چھ بجے تھالی پیٹیں ۔ جارج سوروس ایک امریکی صنعت کار ہیں ۔ برطانیہ میں انہیں ایک ایسے شخص کی طرح جانا جاتا ہے جس نے 1992میں بینک آف انگلینڈ کو برباد کر دیا تھا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟