بھاجپا کو 100سیٹوں تک سمیٹا جا سکتا ہے؟

بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سنیچر کو کہا کہ کانگریس کو راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا سے بنے ماحول کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھاجپا مخالف پارٹیوں کو متحدہ محاذ بنا نا چاہئے ۔ جنتا دل متحدہ کے لیڈر کا کہنا تھا کہ یہ محاذ جلدی بننا چاہئے تاکہ لوک سبھا میں 300سیٹوں سے زیادہ والی بھاجپا کو اگلے سال ہونے والی عام چناو¿ میں 100سیٹوں تک ہی محدود کیا جا سکے ۔ پٹنہ میں منعقدہ ایک پروگرام میں نتیش کمار نے کانگریس نیتا سلمان خورشید کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہا کہ میںکانگریس میں اپنے ساتھیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا بہت کامیاب رہی ۔ لیکن انہیں یہی تک نہیں رکنا چاہئے اس پر کانگریس نیتا سلمان خوشید کا کہنا تھا کہ جہاںتک اپنی پارٹی کے بارے میںمیرا خیال ہے جو آپ چاہتے ہیں وہاںبھی سبھی یہی چاہتے ہیں ۔ کانگریس پر اپوزیشن اتحاد کا دباو¿ بڑھا ہے۔نتیش کمار ،آر جے ڈی لیڈر و نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے ان کے سر میں سر ملاتے ہوئے کانگریس کو اپوزیشن اتحاد کو آگے بڑھنے کی دعوت دی یا یوں کہیں کہ فیصلہ لینے کا دباو¿ بڑھایا ہے۔ بہار میں سماج وادی کانگریس اور لیفٹ پارٹیوں کی اتحاد کی سرکار ہے۔ایک اسٹیج سے نتیش و تیجسوی نے جس طرح کانگریس پر دباو¿ بنایا اس سے صاف ہو گیا ہے کہ گیند اب کانگریس کے پالے میں ہے اب اسی کی طرف سے دیر ہے دوسری اپوزیشن اتحاد ہے بڑی بات چیت ہونے سے سیاسی گلیاروں میںجو غلط فہمی جے ڈی یو و آر جے ڈی کے رشتوں کو لیکر پیدا ہو رہی تھی وہ بھی ایک طرح سے دور ہوگئی ۔ تیجسوی نے کہا کہ نتیش کے ساتھ آنے سے اپوزیشن کو طاقت ملی ہے ۔ اجلا ج میں نتیش سے سلمان خورشید کی طرف مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی لیڈرشپ سے کہہ دیجئے کہ میری اپنی کو ئی شخصی خواہش نہیں ہے ہماری ایک تمنا ہے سبھی کو متحد کریںگے تو غلطی کرنے والوں سے دیش آزاد ہوگا۔ وہیں کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے کانگریس کے 24فروری سے شروع ہورہے اجلا س میں لوک سبھا چناو¿ کیلئے اپوزیشن اتحاد پر غور و خوض ہوگا اور اس کے بعد ہی آگے کا مو قف اپنا یا جائے گا۔ انہوںنے یہ بھی کہا کہ کانگریس کی موجودگی کے بغیر اپوزیشن اتحاد کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں ہو سکتی ۔کانگریس اکلوتی پارٹی ہے جس نے بی جے پی کے ساتھ کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ ہمیں کسی کو سرٹیفیکٹ دینے کی ضرورت نہیں ۔ وہیں اپوزیشن اتحاد کی کوششوں پر طنز کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت داخلہ نتیہ آنند رائے اور ایم پی ششیل مودی اور روی شنکر پر ساد کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اتحاد کا مرکز کی مودی سرکار پر کوئی اثر پڑ نے والا نہیں۔ رائے نے دعویٰ کیا کہ 2024میں مہا گٹھ بندھن کا صفایا ہو جائےگا۔ ادھر سشیل مودی نے سوال کیا کہ کیا اپوزیشن دیش اور گجرات کی طرح کمزور سرکار بنانا چاہتا ہے؟ روی شنکر پر ساد نے الزام لگایا کہ جے ڈی یو میں بھگدڑ ہونے کا اشارہ ہے۔سی ایم بہار تو سنبھال نہیں پا رہے ہیں بات مہا گٹھ بندھن کی کر رہے ہیں۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟