راہل گاندھی کا انکار:چناو ¿ طے !

کانگریس صدر کا عہدہ نہ سنبھالنے کے راہل گاندھی کے اشارے کے بعد دیش کی سب سے پرانی پارٹی کے سپریم عہدے کیلئے اب چناو¿ مقابلہ ہونے کا امکان بڑھ گیا ہے ۔ پارٹی کے کچھ سینئر لیڈر بھلے چناو¿ اتفاق رائے پر زور دے رہے ہوں لیکن ایک طرف ششی تھرور نے سونیا گاندھی سے مل کر پارٹی صدر کا چناو¿ لڑنے کی اپنی خواہش جتائی ہو دوسری طرف راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کے بھی چناوی میدان میں اتر کے اشارے مل رہے ہیں۔ کچھ اور نیتاو¿ں کے بھی چناو¿ لڑنے کے امکان سے انکار نہیں کیا جا سکتا ۔ راہل گاندھی تمام اپیلوں اور دباو¿ کے باوجود صدر چناو¿ نہیں لڑنا چاہتے اس کے پیچھے کئی وجاہات ہیں راہل گاندھی نے سال 2019کے لوک سبھا چناو¿ میں ہار کی ذمہ داری لیتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد سے انہوں نے پبلک اسٹیج سے اپنا رخ بدلنے کی بات نہیں ہے۔ ایسے میں وہ صدر بنتے ہیں تو یہ ان کے قول و فعل میں فرق کے طور پر دیکھا جائے گا۔ حالاں کہ موجودہ سیاست میں یہ عام بات ہو گئی ہے ۔پارٹی صدر کی ذمہ داری نہ لینے کو راہل گاندھی سال 2024کے لوک سبھا چناو¿ حکمت عملی سے جوڑ کر بھی دیکھا جا رہا ہے ۔ کانگریس لیڈر مانتے ہیں کہ کئی اپوزیشن پارٹیاں ان کی لیڈر شپ متفق نہیں ہوں گی ۔ پارٹی کا کوئی اور سینئر لیڈر عہدہ سنبھالتا ہے تو اپوزیشن اتحاد کا امکان بڑھ جائےگا اس کے ساتھ پارٹی کو متحدہ رکھنے میں بھی مدد ملے گی ۔پازیٹیو پیغام دینے کوشش:کانگریس کے اندر گاندھی خاندان سے باہر کے کسی لیڈر کو پارٹی صدر بنانے کی مانگ کافی دنوں سے اٹھتی رہی ہے پارٹی کے باغیوں میں آنند شرما کہہ چکے ہیں کہ کانگریس کو گاندھی خاندان سے باہر بھی سوچنے کی ضرورت ہے ایسے میں راہل گاندھی خاندان سے باہر کسی لیڈر کو صدر بنانے کا مو قع ملتا ہے تواس سے پارٹی کے اندر و باہر پازیٹوسندیش جائےگا ۔ راہل گاندھی تنظیم میں جواب دہی طے کرنے ساتھ خاندانواد کے الزامات سے بھی پارٹی کو نجا ت دلانا چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی سمیت بھاجپا کے تمام سرکردہ لیڈوں نے کانگریس پر کنبہ پرستی کا الزام لگایا ہے ۔پارٹی کے ایک نیتا نے کہا کہ راہل گاندھی صدر کا عہدہ سنبھال کر بھاجپا کو پھر سے اشو نہیں دینا چاہتے حالاںکہ ان پر صدر بننے کیلئے دباو¿ بنا ہوا ہے ۔ در اصل بھارت جوڑو یاترا کو بھاری حمایت مل رہی ہے اور راہل کی عوام میں ساکھ بڑھ رہی ہے ۔یوں کہا جائے کہ راہل گاندی صدر کے عہدے سے اوپر اٹھ چکے ہیں وہ بھلے ہی صدر نہ بنیں لیکن ان کی اپنی اہمیت ہوگی ۔ راہل گاندھی کے انکار سے 2024کے لو ک سبھا چناو¿ کیلئے اپوزیشن اتحاد کو بھی تقویت ملے گی ۔ ہماری رائے میں راہل گاندھی ٹھیک کر رہے ہیں ۔ان کو صدر کا چناو¿ نہیں لڑنا چاہئے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟