امریکی خفیہ سروس کی سیکورٹی میں سیندھ!

یہ واقعہ توڑا پرانا ضرور ہے لیکن بہت اہم ہے ۔ امریکہ میں پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے دو جاسوس گرفتار کئے گئے دونو ں امریکی حفاظت کاذمہ سنبھالنے والی سیکریٹ سروس سمیت خفیہ اور سیکورٹی مشینری میں سیندھ لگا چکے تھے ۔ دنیا کی سب سے تیز ترار ایجنسی میں سیندھ لگانے سے سنسنی پھیل گئی ۔ سیندھ پر ایک نظر ، سیکریٹ سروس نے 2012سے 2017تک وائٹ ہاو¿ س میں کئی خامیوں کا سامنا کر نا پڑا ۔ 2014میں ایک در اندازی یا باندھ سے کود کر وائٹ ہاو¿ س میں گھس گیا تھا ۔ بعد میں یہ پکڑ اگیا 2020میں فلوریڈا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ریزورٹ میں تین AK-47رائفل کے ساتھ تین لڑکے گھس گئے تھے ۔ حالاںکہ پولیس نے انہیں بھی گرفتار کر لیا تھا ۔ 2019میں چین کی یوزیانگ ڈونلڈ ٹرمپ کے یونٹ میں ناجائز طور سے داخل ہونے پر گرفتار کر لئے گئے تھے ۔ 2019میں چین کے صوبے شنگھائی کے باشندہ ایک عمر دراز بھی ٹرمپ کے ریزورٹ تک پہنچ گئی تھی اس نے کچھ فوٹو بھی لئے تھے اسے بھی گرفتار کر لیا گیا تھا ۔ واشنگٹن ڈی سی میں رہنے والے 40سالہ ایرین اور 75سالہ شخص حیدر علی سیکریٹ سروس کا ایجنٹ بن کر جاسوسی کر رہے تھے ۔ جاسوسوں میں ایف بی آئی ، بحریہ اور ڈیفنس حکام کو بھی جھانسا دیا تھا ۔ دونوں افراد وائٹ ہاو¿س اور پینٹاگان کے حساس ترین دستاویز چرانے کی فراق میں تھے ۔ ان کے پا س سے آئی فون سر ولانس سسٹم ، ڈرون ، ٹی وی اور رائفل اور بارودی چھڑیں بر آمد ہوئیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ خطرہ کتنا بڑا تھا ۔ واشنگٹن ڈی سی میں یہ جاسوس جہاں رہتے تھے اس اپارٹمنٹ میں ویڈیوں سرولانس میں لگا رکھا تھا ۔ وہاں رہنے والے ان کے جھانسے میں آ چکے تھے اور وہ کسی کا بھی فون استعمال کر سکتے تھے ۔ اور فلیٹ میں رہنے والے لوگوں کو مہنگے گفٹ دیتے تھے ۔ ایک جوسوس تارہ زادے ایرین نے بائیڈن کی سیکورٹی میں لگے ایجنٹ کو دو ہزار ڈالر کی اسالٹ رائفل خریدنے کی پیش کش کی تھی ۔ جاسوسی کین پارک والے اپنے چار ایجنٹوں کو معطل کر دیا تھا ۔ یہ کون ہیںملزم؟ ایرین اور حیدر کو فیڈرل جانچ بیورو(ایف بی آئی ) نے بدھوار کو گرفتار کیا تھا ۔ الزام ہے کہ انہوں نے بدھ کو امریکی افسر بتاکر غلط پہچان بتائی اور امریکہ کی سیکورٹی میں گھسنے کی کوشش کی ۔ ان دونوں کا پر دہ فاش اس وقت ہوا جب انہوں نے ایک حملے کی جانچ کر رہے امریکی ڈوپٹ انسپیکٹر کو قانون انفورسمنٹ کے ممبر ہونے کے بارے میں جھوٹا بیان دیا تھا ۔ 1865میں بنی یو ایس سیکریٹ سروس کا 1901سے صدر کی سیکورٹی میں پوری طرح تعیناتی کی گئی تھی۔ (انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟