رسوئی گیس سلینڈر کی قیمت ریکارڈ سطح پر پہونچی!

گھر میں کھانا پکانے میں استعمال ہونے والے ایل پی جی گیس سلینڈر کے دام ریکارڈ سطح پر پہنچ گئے ہیں ۔ اور سنیچر کو اس کے دام میں 50روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اور اب یہ سلینڈر 999.50روپے کے ساتھ نے سارے ریکارڈ توڑ دئے ہیں۔پبلک سیکٹر کی ایندھن سپلائی کمپنیوں نے ایل پی جی کے سلینڈر کے دام میں اضافے کا فرمان جاری کر دیا ہے۔یہ اضافہ بین الاقوامی سطح پر گیس کے داموں میں تیزی آنے کی وجہ سے کیا گیا ہے ۔ اس سے پہلے مارچ 2020-22رسوئی گیس سلینڈر کے دام 50روپے بڑھائے گئے تھے وہیں 20مہنے کمرشل گیس کی قیمت 120روپے بڑھائی گئی تھی۔اب تازہ اضافے کے بعد دہلی میں ایل پی جی کا 14.2کلو گرام والا سلینڈر 999.50روپے میں ملے گا۔ مئی کی شروعات میںکمر شل استعمال والے 19کلو گرام کے گیس سلینڈر کی قیمت 2315.50روپے تک پہنچ چکی ہے ۔ ایسے ہی پانچ ریاستوں میںہوئے اسمبلی انتخابات کے بعد پیٹرول ڈیژل اور رسوئی گیس کے دام مسلسل بڑھ رہے ہیں۔دہلی میں کمرشل اور رسوئی گیس کے سلینڈروں کے بڑھتے داموں سے کمزور طبقے کو گھریلو بجٹ کو پورا کرنے میں کافی مشکل پیدا ہوگئی ہے۔ کھانا پکانا تک مہنگا ہو چکا ہے اس اضافے کے بعد پٹنہ میں رسوئی گیس سلینڈر 1089.50روپے کا ہوگیا ہے ، لکھنو¿میں یہ 1037.50کا ، پنجا ب 1035روپے کا سلینڈر ہو گیا ہے ۔ جس حساب سے پیٹرولیم مصنوعات کی چیزیں کے دام بڑھ رہے ہیں اس حساب سے کمزور طبقے کو تو کھانا بنا نا ان کیلئے نئی دشواری بڑھا رہا ہے ۔ بے روزگاری شباب پر ،کمائی کے وسائل کم ہوتے جا رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ دیگر اشیا ئے ضروریہ ،سبزی، دودھ ، دالیں بھی دن بدن مہنگی ہو رہی ہیں ۔ اگر سرکار نے اس کا جلد حل نہیں نکالا تو عوام کی مشکلیں بڑھ جائیںگی۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟