یوکرین نے روسی ٹینکوں کو روکا !

سنیچر کے روز یوکرین کی ایک خبررساں ایجنسی کے کانفرنس روم میں بیٹھے ایک درجن سے زیادہ روسی جنگ بندی بتا رہے تھے کہ کیسے ان کے ٹینکوں اور بختر بند گاڑیوں کی ٹکڑی پر تاک لگا کر حملہ کیا گیا ،ایک روسی ٹینک یونٹ کے لیفٹننٹ دمتری کو لینکسکی نے بتایا کہ ان کی ٹکڑی پر نارتھ ایسٹ یوکرین میں سومی کے پاس سڑک پر ڈرون اور کندھے پر رکھ کر چلائے جانے والی اینٹی ٹینک میزائلوں سے حملہ ہوا تھا ۔ہماری گاڑیوں کا دستہ جل کر راکھ ہو گیا اس کے بعد ہمیں گرفتار کر لیا گیا ۔تقریباً اسی وقت کچھ کلو میٹر دور کیوو کے مغربی محاذ پر ایک بلڈنگ میں بنے یوکرینی فوج کے عارضی بیس پر یوکرینی فوجی ویسے ہی حملوں کی تیاریاں کررہے تھے ۔جو لیفٹننٹ کوویلینسکی یونٹ پر کیا گیا تھا ۔یوکرین کے افسر لیفٹننٹ یکھاروف نے بتایا کہ ان کے دیش میں ان کے دیش کے فوجی روسی فوجیوں کے مقابلے میں فوجی چھوٹی چھوٹی ٹکڑیوں میں بٹ کر روسی ٹینکوں کے قافلے کو نشانہ بناتے ہیں ۔دونوں ملکوں کے فوجیوں سے ملی تفصیل سے پتہ چلتا ہے کہ کیوو کے شمال میں جنگ کس طرح لڑی جارہی ہے ۔تاک لگا کر ہو رہے حملوں کی حکمت عملی بنانے والی یوکرینی فوج نے راجدھانی کیو و پر قبضہ کرنے کے روسی فوجی مہم کی رفتار دھیمی کر دی ہے ۔یوکرین میں بڑی تعدادمیں روسی فوجیوں کو قیدی بنانے کے دعوے کی تصدیق کے لئے لیفٹننٹ ولینسکی اور دیگر روسی قیدیوں کو پریس کانفرنس میں پیش کیا تھا ۔روسی فوجی دمیتری گارگن نے اخبار نویشوں کو بتایا 27فروری کو ہمارے قافلے پر حملہ ہوا ۔میرے کمانڈر مارے گئے میں نے بعد میں مقامی لوگوں کے سامنے خود سپردگی کر دی ۔لیفٹننٹ کووالینسکی نے بتایا ٹینکوں کی ٹکڑی روانہ ہونے کے بعد سے انہیں معلوم ہوا کہ روس یوکرین پر حملہ کرے گا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟