شراب کے شوقینوں کی موج!

پیر کا دن شراب پینے والوں کیلئے بڑی خوشخبری لے کر آیا۔ دارالحکومت دہلی میں شراب کے شوقینوں کے لیے شراب کی دکانیں پہلے سے زیادہ دنوں تک کھلی رہیں گی۔ دہلی میں اب سال میں صرف تین ڈرائی -ڈے ہوں گے۔ باقی دنوں میں شراب کی فروخت کی اجازت ہوگی۔ اس سے پہلے دہلی میں 21 ڈرائی ڈے تھے جو گھٹ کر صرف تین دن رہ گئے ہیں۔ محکمہ ایکسائز نے اس حوالے سے نیا حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق اب صرف 26 جنوری، 15 اگست اور 2 اکتوبر کو ڈرائی ڈے ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی، حکومت مذکورہ تین دنوں کے علاوہ وقتاً فوقتاً کسی دوسرے دن کو ڈرائی ڈے کے طور پر قرار دے سکتی ہے۔ محکمہ ایکسائز نے کہا کہ اب پورے سال میں صرف تین دن ہی ڈرائی ڈے ہوں گے، باقی تمام دنوں میں شراب فروخت ہوگی۔ یہ حکم دہلی میں واقع تمام لائسنس دہندگان اور دکانداروں پر لاگو ہوگا۔ پہلی مکر سنکرانتی، شیواجی جینتی 19 فروری، 26 فروری دیانند سرسوتی جینتی، 1 مارچ مہاشوراتری، 18 مارچ ہولی، 10 اپریل رام نومی، 14 اپریل امبیڈکر جینتی، 3 مئی عید، 8 اگست محرم، 19 اگست شری کرشنا جنم اشٹمی، گنیش چاشتمی 5 اکتوبر دسہرہ، 24 اکتوبر، دیوالی وغیرہ بھی ڈرائی ڈے میں شامل تھے۔ دہلی میں دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مقابلے زیادہ خشک دن تھے۔ یہاں بتاتے چلیں کہ دہلی میں شراب پینے کی قانونی عمر 21 سال کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ دہلی میں گزشتہ سال نوٹیفائی کی گئی نئی ایکسائز پالیسی میں حکومت نے ڈرائی ڈے کی تعداد کم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس کے احکامات جاری نہیں کیے تھے۔ محکمہ نے اب اپنا سرکاری حکم جاری کر دیا ہے۔ ملک کی بیشتر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بڑے تہواروں اور قومی تعطیلات پر شراب کی فروخت پر پابندی ہے۔ محکمہ ایکسائز کی جانب سے ان دنوں کی فہرست جاری کی گئی ہے جس میں اس دن کو ڈرائی ڈے قرار دیا گیا ہے۔ اس دن ریاست بھر میں شراب کی دکانیں بند رہتی ہیں اور شراب کی فروخت پر پابندی ہے۔ آج بھی بہار جیسی ریاست شراب سے پاک پالیسی چلا رہی ہے، جس کے تحت شراب بیچنا غیر قانونی ہے۔ دہلی حکومت کے اس متنازعہ فیصلے کی کئی سطحوں پر مخالفت ہونا فطری ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟