وزیر اعظم کے پوسٹر پر مچا واویلا!

ٹیکے کی کمی کو لیکر وزیر اعظم نریندر مودی کی تنقید کرتے ہوئے دہلی کے کئی حصوںمیں پوسٹر لگائے جانے کے مسئلے پر ہنگامہ مچ گیا ہے اس معاملے میں دہلی پوس کے ذریعے دو درجن سے زائد افراد گرفتار کئے جا چکے ہیں کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان اس معاملے کا کریڈٹ لینے کی دوڑ شروع ہوگئی ہے دہلی پولس نے پوسٹر چسپا کرنے کو لیکر ایف آئی آر درج کی اور متعدد لوگوں کو گرفتار کیا کانگریس نیتا راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس لیڈروں نے ٹویٹر پر اپنی تعارفی تصویر بدل کر یہ سوال کرتا پوسٹر لگا دیا کہ کورونا ٹیکے بیرونی ملک کیوں بھیجے گئے ؟اپوزیشن پارٹیوںنے کہا کہ اگر لوگوں کو ٹیکے اور آکسیجن نہیںملتی تو وزیر اعظم سے تلخ سوال کئے جائیں انہوں نے سرکار کو خبردار کیا کہ وہ ٹیکوں کی برآمد پر سوال اٹھنے پر انہیں بھی گرفتار کر کے دکھائے ادھرعام آدمی پارٹی نے بھی پوسٹر لگائے جانے کی ذمہ داری لیتے ہوئے کہا کہ اس کے کئی ورکروں کو پولس نے گرفتار کیا ہے اور بھاجپا کو پریشان کر رہی ہے پارٹی کے سینئر لیڈر درگیش پاٹھک نے کہا کہ پولس کی کاروائی پارٹی کو روک نہیں پائے گی اور وہ ایک مہم چلا کر پورے شہر اور دیش میں ایسے پوسٹر لگا دے گی انہوں نے بھاجپا سے کہا کہ اس طرح کے سوال پوچھنے پر کسی کو گرفتار نہیں کر سکتے ہیں ہم جمہوری دیش میں رہتے ہیں اگر پھر بھی آپ کو گرفتار کرنے کا شوق ہے تو آپ گرفتار کریں اس درمیان دہلی پولس نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم کی تنقید کرنے والے پوسٹر چسپا کرنے کو لیکر 25ایف آئی آردرج کئے ہیں اور اتنے ہی لوگوں کو گرفتار کیا ہے ۔ ان پوسٹروں پر لکھا ہے مودی جی ہمارے بچوں کی ویکسن بیرونی ملک کیوں بھیج دی عآپ نیتا نے کہا پورے دیش میں لوگ یہی سوال پوچھ رہے ہیں بھاجپا سرکار نے افغانستان ایران اعراق سمیت 94ملکوں کو ٹیکے کیوں بھیجے ان سے بھارت میں ہزاروں کی جان بچائی جا سکتی تھی کانگریس نیتا جے رام رمیش نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو چنوتی کہ وہ انہیں گرفتار کر کے دکھائے انہوں نے کہا وہ بھی اپنے گھر کی دیوار پر ایسے پوسٹر لگا رہے ہیں وزیر اعظم کی نکتہ چینی کے متعلق سے اب کوئی پوسٹر لگانا جرم ہے ؟ کیا بھارت اب مودی آئی پی سی سے جڑا ہے ؟ کیا وبا کے اس درمیان جنتا پوچھ رہی ہے میرا ٹیکہ کہاں ہے میری آکسیجن کہاں ہے ؟ ہم آپ سے سوال پوچھنا جاری رکھیں گے ۔ کانگریس کے ترجمان پی این کھیڑا نے الزام لگایا کہ سوال پوچھنے پر لوگوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے اگر یہ دوا موجو د ہوتی تو زیادہ اموات کو ٹالا جا سکتا تھا اور کووڈ کی وجہ سے ہی نہیں بلکہ وبا سے نمٹنے میں نہیں بلکہ بد انتظامی کہ وجہ سے مر رہے ہیں سرکار نے ضروری چیزوں کی انسانی طور پر تیار ویکسین کی پیداوار میں کمی اور ہر طرف افرا تفری مچ گئی ہے کانگریس نے الزام لگایا کہ جب بات ٹیکے بنانے والوں سے سودا یا ٹیکہ کہ حکمت عملی لانے کی آئی تو سب کچھ مرکزیت اور شخصیت پر مرکوز تھا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟