دیشا روی کون ہیں؟جن کی گرفتاری سے ڈرے ہیں ماحولیاتی رضاکار!

مرکزی زرعی قوانین کےخلاف مظاہرے بھڑکانے کے الزام میں ماحولیاتی رضاکار دیشار وی (21برس)کو گرفتار کرلیا گیا ہے انہیں دہلی پولیس کی سائبر سیل نے بنگلورو سے گرفتار کیا ۔اس کے بعد دہلی لا کر پٹیالہ ہاو¿س کورٹ میں پانچ دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا ۔عدالت میں پولیس نے دلیل دی تھی کہ مظاہروں کو ہوا دینا بھارت سرکار کے خلاف بڑی سازش کا حصہ ہے وہیں دیشا کورٹ میں رو پڑی ان کا کہناتھا کہ انہوں نے ٹول کٹ تیار نہیں کیا صرف 3فروری کو اس میں اس نے دو لائن ایڈٹ کی تھیں ۔پولیس نے ٹول کٹ معاملے میں 4فروری کو نامعلوم لوگوں پر ملک سے بغاوت کی سازش و دیگر الزامات میں آئی پی سی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا پولیس کے ذرائع کے مطابق دیشا روی نے اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ مل کر ٹول کٹ ایڈٹ کئے کو وائرل کرنے میں اہم رول نبھایا تھا ۔ٹول کٹ میں 26فروری تشدد کو لیکر سائبر اسٹرائک کی بھی بات کہی گی تھی اس ٹول کٹ کیس کی دیشا روی ایک کڑی ہے ۔بتا دیں ٹول کٹ کیا ہے ؟ یہ ایک ایسا دستاویز ہوتا ہے جس میں یہ بتایا جاتا ہے اگر کوئی آندولن کرنا ہو تو اس دوران شوشل میڈیا پر حمایت کیسے حاصل کی جائے اور کون کون سے ہیشٹیگ کا استعمال کیا جائے تاکہ یہ ٹرینڈ کرنے لگے اگر مظاہرے کے دوران کوئی مشکل آتی ہے تو اس میں اور کہا رابطہ قائم کرنا ہے اس دوران کیا کریں ؟ اور کیا نہ کریں ۔کن باتوں کا دھیان رکھتے ہوئے احتیاط برتیں دنیا بھر میں پہچان بنا چکی سوئیڈن کی ماحولیاتی رضاکار گریٹا تھنبرگ نے 4فروری کو یہ ٹول کٹ ٹوئیٹر پر شیئر کیا تھا ۔یعنی دیشا کے مطابق انہوں نے ٹول کٹ کو ایڈٹ کیا تھا اس کے بعد اس نے کسان آندولن کو ملک و بیرون ملک کے ہر کونے میں حمایت دینے کی تجاویز ہے اس میں دعویٰ کیاگیا کہ بھار ت میں کسانوں کی حالت بہت خراب ہے ، لہذا جو جیسے مدد کر سکتا ہے کرے ۔ریلی مظاہرے کے پوسٹر و دیگر تن من دھن سے جیسے بھی ہو مدد کریں ۔پولیس کا دعویٰ ہے کہ ٹول کٹ میں درج گائڈ لائنس کے مطابق یوم جمہوریہ پر تشدد ہوا ٹریکٹر ریلی میں بھیڑ کو گمراہ کیا گیا ۔ٹول کٹ میں ایک جگہ لکھا ہے کہ 23فروری کے بعد ٹوئیٹ کے ذریعے طوفان کھڑا کرنا ہے ۔ہیشٹیگ میں ایک جگہ لکھا ہے کہ ڈیجیٹل حملہ کرنا ہے پھر 26جنوری کو آمنے سامنے کی کاروائی ۔دیشا روی بنگلورو میں مشہور کالج مانڈ فارمل کی طالبہ ہے ۔دیشا 2018میں گلوبل کلائمٹ وومنٹ شروع کرنے والی ایک ایف ایف کی معاون بانی ہے ۔دیشا روی کی ایمانداری اور ان کے عزم کا ان کے ساتھ کام کرنے والے ہمیشہ پر امن رہتی ہے دیشا نے کبھی کوئی قانون نہیں توڑا ہمارے پیڑ بچاو¿ آندولن میں حصہ لیا اس نے پوری وفاداری سے قانونی ڈھانچے میں لیکر اچھا کام کیا ایک اور ماحولیاتی رضاکار نے بتایا کہ لوگ ڈرے ہوئے ہیں اس لئے خاموش ہو جائیں ہم ایک ایسے دیش میں رہ رہے ہیں جہاں عدم اتفاقی کی آواز کو دبایا جا رہا ہے ۔یہ کافی مایوس کن ہے یہ سبھی بچے ہیں جو پیڑ پودے اور ماحولیات کو بچانا چاہتے ہیں انہیں ملک دشمن کہنا کہاں کا انصاف ہے ؟ سپریم کورٹ کے مشہرو وکیل ریمبیکا جون ایک شوشل میڈیا پر پوسٹ لکھتی ہیں ،پٹیالہ کورٹ کے ڈیوٹی مجسٹریٹ کے ریمانڈ دینے کے فیصلے پر بہت دکھی ہوں ایک نوجوان لڑکی کو بغیر یہ یقینی کیئے کہ ان کا وکیل دستیاب ہے کہ نہیں پانچ دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا مگر سرکار یہ مانتی ہے کہ کچھ غلط ہوا ہے تو پہلے پولیس اسٹیشن میں اس سے پوچھ تاچھ کرتی پھر انہیں کورٹ میں پیش کرنے کے لئے سیدھے دہلی کیوں لے جاناچاہے تھا ؟ ٹول کٹ اور کچھ نہیں بلکہ ایک دستاویز ہے جس کا سبھی استعمال کرتے ہیں اس کا استعمال کوئی بھی کر سکتا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟