لالو ۔کیجریوال کے گلے ملن پر مچا واویلا

نتیش کمار کی حلف برداری تقریب میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے حالانکہ بہت کوشش کی کہ اسٹیج پر وہ لالو پرساد یادو سے دور رہیں لیکن لالو تو اس بات کیلئے بے چین تھے کہ اپنے نکتہ چیں شخص اروند کیجریوال کو اسٹیج پر گلے لگائیں اور انہوں نے اروند کو نہ چاہتے ہوئے بھی گلے لگا لیا۔ اگر آپ نے غور سے دیکھا ہو کہ گلے لگاتے وقت بھی اروند کچھ کھنچ رہے تھے لیکن لالو نے کیجریوال کو تنقید کا موضوع ہی بنا ڈالا۔ اسٹیج پر لالو سے گلے ملنے پر آپ کے سابق لیڈر یوگیندر یادو نے اروند کیجریوال پر طنز کستے ہوئے کہا کہ فوٹو کے پیچھے ایک بے تحریر سمی کرن جاری ہے۔ یہی نہیں انہوں نے لکھا کہ لالو ۔ کیجریوال کی تصویر دیکھ مجھے دکھ ہوا، شرمندگی محسوس ہوئی۔ بس یہی دن دیکھنا تھا۔ یادو نے کہا کہ سیاست میں تال میل اور دعا سلام ضروری ہے۔ حریفوں کے ساتھ بھی خوش مزاجی اور بات چیت اور دعا سلام ہونی چاہئے اور اروند یہ سیکھ رہے ہیں تو اس میں کوئی برائی نہیں ہے لیکن پٹنہ کی تقریب میں لالو سے ملاقات کوئی اتفاق نہیں تھایہ دو مہینے سے جاری تھا۔اس ایک غیر رسمی اتحاد کا پریویو ہے جو قومی محاذ کا اشارہ کررہی ہے۔یوگیندر یادو کے مطابق اروند اینڈ کمپنی دو مہینے سے صرف نتیش کے لئے کمپین کررہی تھی اور کہا تھا کہ وہ لالو کے ساتھ کبھی اسٹیج پر نہیں جائیں گے۔ ایسے میں لالو پرساد یادو، شرد پوار، دیو گوڑا، فاروق عبداللہ اور راہل گاندھی کے ساتھ اسٹیج پر بیٹھنا صرف ایک میل ملاپ نہیں تھا۔مگر یوگیندر یادو نے اس فوٹو کے سیاسی مطلب نکالے تو حریف پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی نے تو سیدھا حملہ بول دیا۔ پردیش بھاجپا کے نیتا اس ملن کی فوٹو کو لیکر خوب طنز کس رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اب یہ ثابت ہوگیا ہے کہ کیجریوال کو بدعنوان افراد سے کوئی پرہیز نہیں ہے۔ سیاسی فائدے کیلئے وہ کسی سے بھی ہاتھ ملاسکتے ہیں۔ آپ پارٹی کی گرتی اخلاقی اقتدار کو دیکھ کر جنتاکو تعجب ہونے لگا ہے۔ کیجریوال کو سماجی کارکن انا ہزارے کی آشیش سے زیادہ چارہ گھوٹالے میں سزا یافتہ لالو یادو کی پارٹی کا ساتھ دینا پسند آنے لگا ہے۔ اروند پر حملہ کرنے والوں میں عام آدمی پارٹی کے بانی ممبران میں رہے شانتی بھوشن بھی شمار ہوگئے۔ حالانکہ ان کو الگ الگ اشوز پر شکایت ہے۔ ایتوار کو نوئیڈا میں واقع اپنی رہائشگاہ پر شانتی بھوشن نے کیجریوال پر کرپشن کو گلے لگانے و تاناشاہی سے پارٹی چلانے کا سنگین الزام بھی لگایا۔ کرنال روڈ پر قومی کونسل کی میٹنگ منعقدہ کرنے پر بھی سوالیہ نشان لگایا۔ اگر طے شدہ کانسٹیٹیوشن کلب میں میٹنگ ہوتی تو اس میں سب آسکتے تھے بہت سی سرگرمیوں کو دیکھ سکتے تھے۔ اندیشہ ہے کہ اس بار پھر پچھلی بار کی طرح بانسروں کا سہارا لیاجاسکتا ہے اس لئے کرنال روڈ پر یہ میٹنگ رکھی گئی تھی۔ کیجریوال کا بطور قومی کنوینر میعاد 24 نومبر کو ختم ہونے والی ہے اسی لئے 23 نومبر کو میٹنگ بلائی گئی۔ اس میں توقع ہے کیجریوال کو دوبارہ سے قومی کنوینر چن لیا جائے۔ نتیش حلف برداری تقریب میں کیجریوال کے ذریعے لالو یادو کو گلے لگانے کے مسئلے پر شانتی بھوشن ان سے ناراض ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جو آدمی کرپشن کے خلاف جنگ لڑنے کی باتیں کرتا تھا آج وہی کرپشن کی علامت لالو یادو سے گلے مل رہا ہے۔ متبادل سیاست کی امید سے پارٹی بنائی گئی تھی لیکن یہ اب سنگل مین پارٹی بن کر رہ گئی ہے۔ اسے کھاپ پنچایت کی طرح چلایا جاتا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟