زراعت،کسانوں کی حالت و سمت بدلنے کیلے مودی کی پہل

کسانوں کی ترقی کیلئے مضبوطی سے پیروی کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے پچھلے منگلوار کو کہا کہ ان کی ترقی کے بغیر دیش آگے نہیں بڑھ سکتا اور فصل پیداوار 50 فیصدی تک اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اپنی سرکار کا ایک سال پورا ہونے کے موقعے پر دور درشن کے کسان چینل کا آغاز کرتے ہوئے یہ بات کہی تھی۔ دور درشن کے 24 گھنٹے کے کسان چینل کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔ اس چینل کا آغاز شاید ٹی وی چینلوں کی بھیڑ میں ایک اور چینل کی تعداد بڑھانا بھر نہیں ہے۔ سرکار کا یہ قدم ترقی کی دوڑ میں پچھڑ رہے دیہی ہندوستان اور وہاں کے باشندے کسانوں کو ترقی کی مکھیہ دھارا میں لانے کی اچھی کوشش مانی جاسکتی ہے۔ جہاں پارٹی کے کئی لیڈروں نے کھیتی ،کسانوں کو بڑھاوا دینے اور کسانوں کے مفادات کا خیال رکھنے پر زور دیا جارہا ہے وہیں وزیر اعظم نریندر مودی نے دوردرشن کے کسان چینل کا آغاز کرتے ہوئے زرعی سیکٹر میں تبدیلی کی ضرورت کی نشاندہی کی۔ پنڈت دین دیال اپادھیائے کی طرز زندگی سے متاثر ’’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘‘ کے عہد کو پورا کرنے کی سمت میں یہ اہم قدم ثابت ہوسکتا ہے۔ 70فیصد دیہی آبادی کو نظر انداز کر ترقی یافتہ بھارت کا تصور کرنا بے معنی ہے۔ اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ کھیتی کسانی جدید ترین سازو سامان کی تکنیک کے استعمال کو بڑھاوا دینے کی سخت ضرورت ہے۔ 67 سال کے آزاد بھارت کی سیاست میں جتنا شور کسانوں کی بھلائی کو لیکر ہوا ہے اتنا شاید کبھی اور کسی اشو پر نہیں ہوا ہو۔ آج بھی سڑک سے پارلیمنٹ تک سب سے زیادہ ابال گاؤں ، کسان اور کھیتی باڑی کو لیکر ہی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ نیا چینل سرووتم کرشی اور تکنیک و متعلقہ مسائل کے بارے میں کسانوں کو جانکاری مہیا کرائے گا۔ مودی نے اس بات پر بھی دکھ جتایا کہ موجودہ سسٹم میں کسانوں کو خود اپنا بچاؤ کرنا پڑ رہا ہے اور اس سیکٹر کو زندہ اور تیز رفتار بنانے کی ضرورت ہے۔ بیج،کرنسی اور کھاد سمیت مختلف سیکٹروں کے ماہرین کے ساتھ کیوں نہیں آسکتے تاکہ کسانوں کی مدد کی جاسکے اور پیداوار بڑھائی جاسکے۔ زرعی برادری کافی بڑھی ہے اور اگر ہمیں بھارت کو آگے لے جانا ہے تو ہمیں گاؤں کو آگے لے جانا ہوگا۔ دیش اپنی خوردنی تیل و دالوں کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے آج بھی باہر سے سامان مانگانے پر منحصر ہے۔ کسان ضرورت کے مطابق پیداوار کو یقینی بنائیں تاکہ 2022ء تک گھریلو مانگ کو پورا کیا جاسکے، جب بھارت آزادی کے 75 برس پورے ہونے کا جشن منائے گا۔ مودی نے کہا کہ پہلی بار کسانوں کی بہبود کیلئے 24 گھنٹے کا کسان چینل لا کر سرکار کھیتی کی سمت اور حالت بدلنے والی اطلاعات کو سیدھے کسانوں تک پہنچانے کی کوشش کرتی دکھائی دے رہی ہے۔ جس سے موسم، تکنیک اور تحقیق تک کسانوں کی پہنچ ہو سکے گی۔ سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری کا وہ نعرہ’’جے جوان جے کسان‘‘ پھر سے تازہ ہوگیا ہے اور زراعت پر نئے سرے سے زور دینے سے کسان کی حالت بدلے گی اور اسے اقتصادی فائدہ ہونے کی امید کی جاسکتی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟