ڈیرے کے’’ میسنجر آف گاڈ‘‘ فلم پر چھڑا تنازعہ!

ہریانہ کے سرسہ کے متنازعہ ڈیرہ سچا سودا کے پیشوا گورمیت رام رحیم سنگھ ایک بار پھر تنازعات میں گھر گئے ہیں۔اگلے ماہ ریلیز ہونے والی ان پر بنی فلم پر بہت سی سکھ انجمنوں نے پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ 16 جنوری2015ء کو ریلیز ہونے والی ’’میسنجر آف گاڈ‘‘ کو لیکر سکھوں کی کچھ جتھے بندھیوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس فلم کو پنجاب میں نہیں چلنے دیں گے۔ آل انڈیا سکھ اسٹوڈینٹ فیڈریشن کے پردھان کرنیل سنگھ پیر محمد نے امرتسر میں پریس کانفرنس کرکے پوچھا کہ فلم بنانے کیلئے بابے نے کہاں سے پیسہ لیا۔ اس کے علاوہ اکالی دل امرتسر کے پردھان سمرجیت سنگھ مان نے کہا کہ سینسر بورڈ اس فلم کو دیش بھر میں پابندی عائد کرے کیونکہ اس میں گوروبانی کو ٹھیس پہنچائی گئی ہے۔رام رحیم سکھوں کو بدنام کررہے ہیں۔ مان نے کہا اس کے پیچھے آر ایس ایس بھی ہے کیونکہ وزیراعظم نریندر مودی خود ان کے ڈیرے پر آئے تھے۔ حالانکہ دمدمی ٹکسال کے چیف ہرنام سنگھ گھوما نے کچھ کہنے سے منع کردیا۔ سرسہ ڈیرہ کے چیف سنت گورمیت رام رحیم پر بنی فلم میں سنت نے ہیرو کا رول خود نبھایا ہے۔ 60 دن میں بنی اس فلم میں گانے بھی رام رحیم نے ہی گائے ہیں۔سنت نے اپنے سرسہ ڈیرے کے علاوہ پالم پور میں بھی شوٹنگ کی ہے۔ اکالی دل نے اپنا موقف ظاہر نہیں کیا ہے۔ فلم کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر ریاست کے وزیر تعلیم اور شرومنی اکالی دل کے ترجمان ڈاکٹر دلبیر سنگھ چیما نے کہا کہ ابھی اس اشو پر کچھ نہیں کہہ سکتے جب تک فلم بازار میں نہیں آتی۔ اکال تخت کے چیف گوربچن سنگھ نے کہا کہ ڈیرا چیف پر قتل اور آبروریزی کا الزام ہے ان کی فلم سے لوگ گمراہ ہوسکتے ہیں۔ پنجاب سرکار سے اس فلم پر پابندی لگانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فلم سکھ ہندو اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔ کرنیل سنگھ پیر محمد نے بھی مرکز اور ریاستی حکومت سے فلم کی ریلیز پر روک لگانے کوکہا ہے۔ پچھلے دنوں اکال تخت نے لوگوں سے ڈیرا چیف کے دھارمک سماگموں میں نہ جانے کی اپیل کی تھی اور سکھ انجمنوں کا فرض ہے کہ وہ اس فلم کو ریلیز نہ ہونے دیں۔ اکال تخت نے سرسہ کے ڈیرا چیف گورمیت رام رحیم کے ذریعے مبینہ طور پر سکھوں کے 10 ویں گورو گوبند سنگھ کا بھیس اپنائے جانے پر بھی اعتراض جتایا تھا جس کے بعد پنجاب میں سکھوں اور ڈیرا حمایتیوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔ اس فلم سے ایک بار پھر اکالیوں اور ڈیرا حمایتیوں میں کشیدگی بڑھے گی اور خون خرابہ ہوگا۔ دونوں مرکز اور ریاستی سرکاروں کے لئے یہ چیلنج ہوگا کہ فلم ریلیز ہونے سے پہلے اور بعد میں قانون و نظام نہ خراب ہو ۔اس فلم کے ہیرو اور ہدایتکار، موسیقار گورمیت رام رحیم خود ہی ہیں۔ فلم کا ٹریلر سوشل میڈیا پر آچکا ہے۔ ڈیرا کے ماننے والوں کا دعوی ہے ملک و بیرون ملک میں ان کے پانچ کروڑ حمایتی ہیں۔ ہریانہ میں ان کے 25 لاکھ ماننے والے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!