الوداع برازیل ! اب 2018ء میں روس میں ملاقات ہوگی

برازیل کے شہر ریوڈیجنیریو میں بنے اسٹیڈیم ڈی مراکن میں جب فیفا ورلڈ کپ کے فائنل میں جرمنی اور ارجنٹینا کی ٹیمیں ایک دوسرے سے مقابلے کیلئے تیار ہورہی تھیں تو گلوب کے دوسرے سرے پر موجودہ ہندوستان میں فٹبال کے لاکھوں شائقین اپنے گھروں اور کلبوں میں ریستورانوں میں اسی جوش اور جنون سے باقی دنیا کے فٹبال شائقین کے ساتھ اس مقابلے سے لطف اندوز ہورہے تھے۔ہندوستانی فٹبال شائقین نے اس بار فائنل میچ کے دوران ایک انوکھا ریکارڈ بنایا۔ اندازے کے مطابق بھارت میں ورلڈ کپ فٹبال کا فائنل دیکھنے والوں کی تعداد 7.5 سے8 کروڑ کے درمیان تھی جو ہندوستانی ٹی وی صنعت میں اب تک کی سب سے بڑی ٹی آرپی ہوگی۔ 
اتنا ہی نہیں مہینے بھر چلے اس ٹورنامنٹ کے دوران برازیل کے بعد ہندوستانیوں کی سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ مصروفیت رہی اور فٹبال کی بڑھتی مقبولیت نے دیش میں ان لوگوں کی امیدوں کو تقویت دی ہے جو جنون کی حدتک کرکٹ کو پسند کرنے والے اس ملک میں فٹبال کو پرموٹ کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ فیفا ورلڈ کپ فائنل میں میزبان برازیل کو سیمی فائنل میں 7-1 سے مات دے کر ارادے جتانے والی جرمنی کی ٹیم نے آخر کار24 سال بعد فٹبال کا ورلڈ کپ خطاب جیت لیا۔ برازیل کے ریوڈیجنیریو شہر میں کھیلا گیا فائنل میچ مقررہ وقت تک گول نہ پڑنے سے برابری پر چھوٹا اور فیصلہ مزید وقت میں ہوا۔ 112 منٹ میں جرمنی کے ماریو گوئٹس کا گول فیصلہ کن ثابت ہوا۔ حالانکہ کیل میں 7 منٹ تھے لیکن میسی اور ان کی ٹیم ارجنٹینا گول نہیں مار پائی اور جرمنی کی طرف سے گول کرنے والے ماریو گوئٹس راتوں رات جرمنی کے ہیرو بن گئے۔ بدقسمتی دیکھئے میچ شروع ہونے پر انہیں ٹیم میں نہیں اتارا گیا۔ ایک متبادل کھلاڑی کے طور پر بعد میں انہیں میدان میں اتارا گیا۔ 
میدان میں آنے سے پہلے ان کے جرمنی کے کوچ نے کہا تھا کہ تم صرف کھیلنے نہیں جارہے ہو تمہیں ثابت کرنا ہے کہ تم ارجنٹینا کے لیونیل میسی سے اچھے کھلاڑی ہو۔ اس حوصلہ افزائی کا اثر ایسا ہوا کہ فاضل ٹائم میں ماریو گوئٹس نے ارجنٹینا کے چھکے چھڑادئے اور ان کے گول سے جرمنی پہلی یوروپین ٹیم بن گئی جس نے ساؤتھ امریکہ میں اپنا جھنڈا لہرادیا۔ ونر ٹیم جرمنی کو 207 کروڑ روپے کا انعام ملا جبکہ رنر ارجنٹینا کو148 کروڑ روپے ، تیسری ٹیم نیدرلینڈ کو 130 کروڑ اور چوتھی ٹیم میزبان برازیل کو120 کروڑ روپے کے انعام ملے۔ 84 کروڑ کوائٹر فائنل میں ہاری ہر ایک ٹیم کو دئے گئے۔ 54 کروڑ پری کواٹر فائنل میں ہاری ہر ایک 8 ٹیموں کو ملے۔
برازیل ورلڈ کپ کے انعقاد پر اندازہ ہے کہ8 ہزار ارب روپے سے زیادہ خرچہ آیا ہے۔ اس ورلڈ کپ کو 2 ارب لوگوں نے سیدھے دیکھا۔ یہ ورلڈ کپ جہاں برازیل کی شرمناک ہار کے لئے یاد رہے گا وہیں اروگوے کے سواریج کے ذریعے اٹلی کے چیلینی کو دانت سے کاٹنے کے لئے یاد رکھا جائے گا۔ یہ ورلڈ کپ اس لئے بھی یاد رہے گا کہ اس میں برازیل کے اسٹرائکر نیمار کی ریڑھ کی ہڈی کولمبیا کے ایک کھلاڑی نے توڑ دی۔ میکسیکو کے ایک کھلاڑی کا پاؤں بھی ٹوٹا۔ 6 گول مار کر جرمنی کے ورلڈ لپ میں سب سے زیادہ گول مارنے والے بنے۔14 گول میزبان برازیل نے کھا کر نیا ریکارڈ بنایا۔ ایتوار کو فائنل میچ سے پہلے شکیرا اور دیگر گلوکاروں نے سماں باندھ دیا تھا۔ اب بات کرتے ہیں ایتوار کوکھیلے گئے فائنل میچ کے بارے میں۔ 
یہ سبھی کو لگ رہا تھا جرمنی کی ٹیم بہت مضبوط ہے اور وہ پورے ٹورنامنٹ میں بہت اچھی کھیلی ہے لیکن میسی اور ارجنٹینا سے بہت امیدیں تھیں لیکن ارجنٹینا اگر ہارا ہے تو اپنی غلطیوں کی وجہ سے۔ دونوں ہی ٹیموں نے موقعے تو خوب بنائے لیکن ان کی فنیشنگ خراب رہی اور مقررہ وقت میں ایک بھی گول نہیں کرسکی۔ فیصلہ فاضل وقت تک ٹل گیا ۔ ارجنٹینا کو زبردست کئی موقعے ملے۔ آٹھویں منٹ میں میسی قریب ہاف لائن سے گیند لیکر آگے بڑھے اور حریف کھلاڑی کے پینلٹی ایریا میں گھس گئے لیکن ان کے کراس کو لینے کے لئے کوئی دوسرا رجنٹینا کا کھلاڑی وہاں موجود نہیں تھا۔ 21 ویں منٹ میں ارجنٹینا کے پاس کافی بڑھت حاصل کرنے کا موقعہ تھا۔ جب گیند کے ساتھ گوئیجالو ہگون جرمنی کے پینلٹی ایریا میں تھے تو سامنے گول پوسٹ میں صرف گول کیپر نائر کھڑے تھے لیکن وہ شارٹ گول پوسٹ کے باہر مار بیٹھے۔32 ویں منٹ میں ہیگون نے اپنی غلطی ٹھیک کرتے ہوئے لاویج کے پاس گیند کو گول پوسٹ کے اندر پہنچادیا۔ارجنٹینا ٹیم اور پرستار خوشی سے پاگل ہوگئے ، جشن منانے لگے لیکن کچھ ہی لمحوں میں انہیں احساس ہوا کہ ریفری نے آف سائٹ کی ہری جھنڈی اٹھا رکھی ہے اور گول نہیں مانا جائیگا۔
اگر ارجنٹینا پہلا گول کر لیتی تو شاید میچ کا رخ ہی اور ہوتا۔ ارجنٹینا112 منٹ تک جرمنی کوروکتا رہا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ کتنا اچھا ڈیفنس کھیلے لیکن گول کرنے میں چوک گئے۔ اس ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ موقعہ گول کیپروں کو ملا۔گول کیپروں کو پینلٹی کی شکل میں ورلڈ کپ کے دوران اچھی گیندیں ملیں جس پر 4 سال پہلے استعمال کی گئی جابولانی کی مناسب میں بہتر اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ جرمنی کے مینول نائر موجودہ وقت میں دنیا کے سب سے اچھے گول کیپروں میں شمار ہیں۔ ارجنٹینا کے ریوڈیجنیریو اور میکسیکو میں گوئیلارچو اور کوستارکا کے نواس امریکہ کے کرت ہوارڈ اور نیدر لینڈ کے صرف ایک منٹ کھیلنے والے گول کیپر ٹم کرول نے اپنی چھاپ چھوڑی۔ جرمنی نے ہی سیمی فائنل میں برازیل کو7-1 سے ہرایا تھا لیکن اس کے باوجود میزبان ٹیم کے پرستارو نے کہا کہ وہ اپنے پڑوسی دیش ارجنٹینا کے بجائے جرمنی کو ورلڈ کپ اٹھاتے دیکھنا چاہیں گے۔ فائنل میچ میں برازیل کے لوگوں نے جرمنی کے لئے چیئر بھی کیا۔ کل ملاکر بہت اچھا رہا ورلڈ کپ۔ الوداع برازیل اب 2018ء میں ماسکو میں ملاقات ہوگی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟