اجیت کمار ۔امر کی جوڑی یوپی کی سیاست میں اب کیا گل کھلائے گی؟

چناوی موسم میں نئے نئے سیاسی اتحاد اور جوڑ توڑ کی بہار سی آئی ہوئی ہے۔ کون کہاں آرہا ہے ،کون کہاں جارہا ہے اس کا تو حساب بھی رکھنا مشکل ہوگیا ہے۔ اسی سلسلے میں کبھی سماجوادی پارٹی کے ملائم کے داہنے ہاتھ رہے امر سنگھ اب اجیت سنگھ کی راشٹریہ لوک دل میں شامل ہوگئے ہیں۔ایک عرصے کے بعد امر سنگھ پھر سے کسی سیاسی پارٹی کا حصہ بنے ہیں ان کے ساتھ فلم اداکارہ جیہ پردہ بھی آر ایل ڈی میں شامل ہوئی ہیں۔ بتایا جاتا ہے چودھری اجیت سنگھ اور امر سنگھ کے درمیان دوستی کی پینگیں اچانک شروع نہیں ہوئیں۔ امر سنگھ کو اچھی طرح معلوم تھا کہ ان کو لیکر کانگریس صدر اور نائب صدر سونیا گاندھی۔ راہل گاندھی کو کئی اعتراض ہیں اسی وجہ سے کانگریس متنازعہ ساکھ کے لیڈر امر سنگھ کو اپنے ساتھ جوڑنے سے ہچک ہی تھی جبکہ طویل عرصے سے کانگریس کے حلقوں میں ان دونوں کے آنے کی قیاس آرائیاں جاری تھیں ۔ امر سنگھ کو نوئیڈا اور جیہ پردہ کو رامپور یا مرادآباد سے ٹکٹ مل سکتا ہے۔ کانگریس لیڈر شپ کو جیہ پردہ کے معاملے میں کوئی اعتراض نہیں تھا لیکن امر سنگھ کو پارٹی کے لینے کے سوال پر راجیو شکلا جیسے کئی کانگریس لیڈر ان کی مخالفت میں تھے۔ ان لوگوں نے سونیا گاندھی تک سے اپیل کی تھی اور آگاہ کیا تھا امر کے ہاتھ بہت لمبے ہیں ،مودی سے لیکر تمام حریف لیڈروں تک ان کی پہنچ ہے۔ ایسے میں وہ کانگریس کے اندر آ گئے تو بھاری خطرہ کھڑا ہوسکتا ہے۔ذرائع کے مطابق راہل گاندھی مسلسل اعتراض کررہے تھے کہ امر سنگھ کو پارٹی میں لیا گیا تو منفی پیغام جائے گا اس لئے امر سنگھ کو لیکر فیصلہ ٹلتا رہا۔ اس ہچکچاہٹ کو دیکھ کر امر سنگھ نے سونیا گاندھی سے براہ راست رابطہ قائم کیا تو وہاں گول مول جواب ملا۔ اس کے بعد امر سنگھ نے اجیت سنگھ کی طرف ہاتھ بڑھایا اور آخر کار وہ ان کی پارٹی میں آ ہی گئے۔ اس موقعے پر کسان لیڈر اجیت سنگھ کو اپنا لیڈر مانتے ہوئے امرسنگھ نے یوپی کے بٹوارے کی وکالت کی۔ انہوں نے ملائم سنگھ یادو کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سیاست ملائم سنگھ سے ہی سیکھی ہے۔ جیہ پردہ نے امر سنگھ کوا پنا گوڈ فادر بتاتے ہوئے اشاروں اشاروں میں ملائم کو آڑے ہاتھوں لیا جبکہ امر سنگھ نے جس نیتا کے لئے خود کو وقف کردیا تھا اس نے مشکل وقت میں اسے پہچانا تک نہیں۔ اعلان کیا کہ رامپور سے انہیں بہت پیار ملا ہے اور اب یوپی کو ہی اپنی کرم بھومی بنائیں گی۔جیہ پردہ بجنور سے چناؤ لڑتی ہیں تو وہاں کا سیاسی ماحول گرم ہو جائے گا۔ رامپور سے ایم پی رہی اور نام کمانے والی جیہ پردہ کے فلمی دنیا سے جڑے ہونے کی وجہ سے بجنور سیٹ یقینی طور سے سرخیوں میں آجائے گی۔ راشٹریہ لوکدل یوپی میں8 سیٹوں پر چناؤ لڑے گی۔ ابھی پارٹی امیدواروں کا نام اعلان نہیں ہوا لیکن سیاسی حلقوں میں مانا جارہا ہے کہ امر سنگھ کے ساتھ آنے سے اجیت سنگھ کو مغربی اترپردیش میں نئی طاقت ملے گی کیونکہ مظفر نگر فسادات کے بعد جاٹ برادری میں بھی پارٹی کی پکڑ کمزور ہوئی ہے لیکن مرکزی سرکار کے ذریعے جاٹوں کو ریزرویشن دے کر اس کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے ۔ کیونکہ مانا جارہا ہے کہ اس کے پیچھے مرکزی وزیر چودھری اجیت سنگھ کا ہی رول رہا ہے۔ دیکھیں اجیت امر کی جوڑی سیاست میں کیا گل کھلاتی ہے؟ خبر آئی ہے کہ امر سنگھ کوفتحپورسیکری ،جیہ پردہ کوبجنور سے ٹکٹ آر ایل ڈی نے دے دیا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟