پردیش کانگریس کی نئی ٹیم میں راہل نے جے پی کا قد بڑھایا

کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے پچھلے دنوں کانگریس تنظیم میں وسیع سطح پر کئی تبدیلیاں کی ہیں۔ کئی جنرل سکریٹریوں کی ذمہ داری بدلی گئی ہے، کئی ریاستوں کی پردیش کمیٹیاں بدلی گئی ہیں، پردھان بدلے گئے ہیں ان میں قابل ذکر ہے دہلی پردیش کی نئی ٹیم۔ اس میں راہل گاندھی کی چھاپ صاف دکھائی پڑتی ہے۔ پچھلے6 سال سے پرانی ٹیم کو برداشت کررہے پردیش پردھان جے پرکاش اگروال کی آخر ہائی کمان نے سن لی ہے۔ جمعہ کو کانگریس ہیڈ کوارٹر سے جاری لسٹ میں جے پرکاش اگروال کی ہی زیادہ چلی۔اگروال کو ہی مینی فیسٹو اور پبلسٹی کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا ہے۔ اس سے یہ بات پوری طرح صاف ہوگئی ہے کے اب نومبر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات جے پی کی رہنمائی میں ہیں لڑے جائیں گے۔ وزیر اعلی شیلا دیکشت کو دونوں کمیٹیوں میں مہمان ممبر بنایا گیا ہے۔ کمیٹیوں میں جے پرکاش اگروال کے لوگوں کو زیادہ ترجیح دے کر کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے ان کا قد اور بھی بڑھا دیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس ٹیم کے خاص مدعو ممبران میں سرکار کے وزرا کو جگہ نہیں دی گئی ہے۔ ٹیم میں پوری تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ قریب90 فیصدی عہدیداران کو بدل دیا گیا ہے۔ 68 ممبروں والی اس ٹیم میں بھاری ردوبدل ہوئی ہے اور برسوں سے کسی نہ کسی جگہ بنائے رکھنے والے کاغذی لیڈروں کو اس بار باہر کا راستہ دکھایا گیا ہے۔ پردیش کانگریس کی پرانی ٹیم کو پردیش پردھان جے پرکاش اگروال پچھلے6 برسوں سے دیکھ رہے تھے۔6 سال پہلے اس وقت کے پردھان رام بابو شرما نے اس ٹیم کو بنایا تھا اور جے پی چاہتے ہوئے بھی اس ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کرپائے۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ اس کی وجہ یہ تھی کہ ٹیم کو لیکرہمیشہ جے پی اور وزیراعلی میں ٹھنی رہتی تھی جس کے بعد ہائی کمان نے ان میں کوئی تبدیلی کرنے کی اجازت پردھان کو نہیں دی تھی۔ آخر 6 سال بعد جب اس کی اجازت ملی تو جے پی کی پوری بات سنی گئی۔ خاص بات یہ رہی کہ ٹیم میں12 نئے اپ پردھان میں سے ایک کو بھی رپیٹ نہیں کیا گیا۔ دہلی کے زیادہ تر بڑے ناموں کو کانگریس ورکنگ کمیٹی میں مستقل مدعو کے طور پر رکھا گیا ہے۔ ان میں شیلا دیکشت کے ساتھ ساتھ تاجدار بابر، چودھری پریم سنگھ ، یوگانند شاستری، سبھاش چوپڑہ، سجن کمار ،جگدیش ٹائٹلر کو بھی لیا گیا ہے۔ دہلی کے سبھی ممبران پارلیمنٹ کپل سبل، سندیپ دیکشت، اجے ماکن، کرشنا تیرتھ، مہابل مشرا، رمیش کمار، کرن سنگھ، جناردن دویدی اور پرویز ہاشمی کو بھی رکھا گیا ہے ۔ اس تبدیلی کو بھی زیادہ تر ایم ایل اے کو باہر رکھا گیا ہے۔ اس کے پیچھے وجہ بتائی جارہی ہے کہ موجودہ ممبران اسمبلی کو کیونکہ چناؤ لڑنا ہے اس لئے انہیں ان ذمہ داریوں سے دور رکھا گیا ہے۔ حالانکہ اس لسٹ میں کچھ نام ایسے بھی ہیں جو پہلی بار سن رہے ہیں۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ پارٹی کے نوجوان لیڈر راہل گاندھی پردیش ٹیم کو لیکر کافی سنجیدہ دکھائی دے رہے تھے۔ انہوں نے صاف ہدایت دی تھی کہ ٹیم میں رکار کے وزرا اور ممبران اسمبلی کو شامل کرنے کے بجائے بنیاد سے جڑے نیتاؤں کو ترجیح دی جائے اور شیلا بی جے پی کے بیچ صلاح کرنے کے لئے انہوں نے کئی میٹنگیں کیں اور دونوں کو ہدایت بھی دی تھی کہ تنظیم کی مضبوطی کے لئے دونوں ایک ساتھ اسٹیج پر آجائیں اور اسی کا نتیجہ ہے کہ جمعہ کو کانگریس کی نئی ورکنگ کمیٹی کی لسٹ جاری ہوگئی۔

 (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟