ایچ آئی ایل نے مرتے بھارتیہ ہاکی کھیل میں روح پھونکی

انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) نے جس طرح کرکٹ کو نیا اوتار دیا ہے ٹھیک اسی طرح ہیرو ہاکی انڈیا لیگ (ایچ آئی ایل) نے بھارتیہ ہاکی کو ایک نئی زندگی دی ہے۔ میں ہیرو والوں کی اس اسکیم کے پیچھے کام کرنے والوں اور اس کے کامیاب انعقاد کرنے والوں کو بھی مبارکباد دیتا ہوں۔ میں خود جب ممکن ہوتا ہے تو میچ دیکھتا ہوں ۔ کچھ حد تک یہ ٹوئنٹی ۔ٹوئنٹی کرکٹ کی طرح کاانجوائے دیتا ہے۔لندن اولمپک میں بارہویں مقام پر رہنے کے بعد انڈین ہاکی جیسے مردہ ہوگئی تھی اور اس میں نئی جان آنے کے کوئی اثرات نہیں دکھائی پڑتے تھے لیکن ایچ آئی ایل نے اس مردہ ہوچکی بھارتیہ ہاکی میں ایسی نئی لو جگائی ہے کے جس کی کسی کو امیدنہیں تھی۔ لیکن ہاکی انڈیا نے آئی پی ایل کی کامیابی سے تلقین حاصل کرتے ہوئے ایچ آئی ایل کا اصول بھی تیار کیا ہے اور یہ کارگر ثابت ہوا ہے۔ جنوری میں شروع ہوئی ایچ آئی ایل نے بھارتیہ ہاکی میں بہت کچھ بدل ڈالا ہے اور ہاکی کھلاڑیوں کی نیلامی اور انہیں ملی بھاری قیمت اور غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کے اچھے موقعوں نے بھارت کے نوجوان ہاکی کھلاڑیوں میں ایک امید کی نئی کرن دکھانے کا کام کیا ہے۔ ہاکی بھارت کا قومی کھیل ہوا کرتا تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس کھیل کا اتنا زوال ہوا کے ہم دنیا کے ہاکی کے نقشے سے ہی غائب ہوگئے۔ ایسا نہیں تھا کہ بھارت میں ہنرمندی کی کمی تھی لیکن سہولیات کی کمی اور مالی تنگی، ہاکی کھلنے میں طریقے کی تبدیلی ،بہت سی ایسی باتیں ہوئیں جن سے ہم پچھڑتے چلے گئے۔ اس لیگ میں بیرونی ملک کے چوٹی کے ہاکی کھلاڑی بھارتیہ ہاکی کھلاڑی کے ساتھ مل کر کھیل رہے ہیں۔ ہمارے کھلاڑیوں کو ان کے اسٹائل اور جسمانی فٹنیس کا پتہ چل رہا ہے۔ اپنی خامیوں کا اندازہ ہوتا جارہا ہے۔ چوٹی کے کوچ ایچ آئی ایل ٹیم کے کوچ ہے اور ان کی حکمت عملی اور تربیت کا طریقہ سب کچھ کی جانکاری مل رہی ہے۔ ہاکی ٹیم گیم ہے اس لئے لیگ سے یہ ثابت بھی ہوجاتا ہے۔ دہلی ویب رائڈرز یہ ثابت بھی کرتی ہے۔ ٹیم نمبروں کی ٹیلی میں سب سے اوپر ہے اور اب تک ایک بھی میچ نہیں ہاری۔ ٹیم کا کوچ بھی ہندوستانی ہے چونکہ ٹیم اتنی اچھی طرح سے کمبائن کررہی ہے کے اس کے کامیابی رتھ کو کوئی نہیں روک پارہا ہے۔ ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایچ آئی ایل نے ٹی آر پی کے معاملے میں یوروکپ فٹبال کو بھی پیچھے چھوڑدیا ہے۔ ہاکی کو ایسی مقبولیت پچھلے کئی برسوں سے نہیں ملی تھی۔ آئی پی ایل نے نہ صرف ہاکی بلکہ گولف، کشتی اور بیٹ منٹن جیسے کھیلوں کو فروغ دیا ہے۔ گولف پریمیر لیگ کچھ دنوں بعد مہاراشٹر کی ایم بی ویلی میں ہونے جارہی ہے۔ بیٹ منٹن میں بھی اسی طرز پر ٹورنامنٹ ہونے جارہا ہے۔ مجھے خاص خوشی رانچی کے نئے اسٹیڈیم کو دیکھ کر ہوئی ہے۔ ایسی ریاستوں میں جہاں ہاکی مشہور نہیں تھی وہاں پر بھی اب اس کی مقبولیت بڑھتی جارہی ہے۔ رانچی شائنوز ٹیم بھی اچھا کھیل رہی ہے اور سیمی فائنل میں پہنچ سکتی ہے۔ایچ آئی لیگ سے جڑے سبھی لوگوں کو مبارکباد۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟