آئی پی ایل 5- دلچسپ رہا مگر شک کے دائرے میں
آئی پی ایل 5- شاندار طریقے سے ختم ہوا۔ ایتوار کو کھیلا گیا فائنل میچ بہت ہی دلچسپ تھا۔ اگر یہ کہیں کہ آئی پی ایل 5- کا اختتامی میچ اس سے اچھا نہیں ہوسکتا تھا تو شاید غلط نہ ہوگا۔ شاہ رخ خاں کی ٹیم کولکتہ نائٹ رائڈرز آخر کار پانچویں کوشش میں پاس ہوہی گئی۔ ایتوار کو کھیلے گئے فائنل میں کے۔ کے ۔آر نے پچھلے دو بار رہی چمپئن چنئی سپر کنگز کو پانچ وکٹ سے ہرادیا۔ میچ کا فیصلہ آخری اوور کی چوتھی گیند پر ہوا۔ ونر ٹیم کو 10 کروڑ اور ضمنی کامیاب ٹیم کو 7.50 کروڑ روپے کے انعامی رقم ملی۔ قسمت نے کے۔ کے ۔ آر کا یقینی طور سے ساتھ دیا۔ کم سے کم دو قصے ایسے ہوئے جس سے کے۔کے۔آر کی جیت ممکن ہوسکی۔ پہلا تب ہوا جب کیلس نے ایک شارٹ مارا اور باؤنڈری پر کھڑے مائک ہسی نے کیچ لپک تو لیا لیکن وہ باؤنڈری لائن کراس کرگئے۔ جس بال پر کیلس کو آؤٹ ہونا تھا وہ چھکے میں بدل گئی۔ دوسرا قصہ تب ہوا جب فین ہگس نے شکیب الحسن کو گیند پھینکی شکیب نے شارٹ مارا اور کیچ ہوگئے۔ لیکن کیچ ہونے سے پہلے وہ دو رن بنا چکے تھے۔ ایمپائر نے اس بال کو کمرسے اوپر ہونے کے سبب وائڈ قراردیا۔ وائڈ ہونے کے سبب ہلفین ہگس کو دوبارہ بال کرنی پڑی اور اس بار شکیب نے چوکا مار دیا۔ اس طرح ایک ہی بال میں کے۔ کے ۔ آر کو 7 رن مل گئے اور کے۔ کے۔ آر کو7بالوں میں 16 رن درکار تھے۔ انہی 7 رنوں نے آخری اوور کا نشانہ آسان کردیا۔ منوج تیواری نے دو چوکے لگادئے اور کے کے آر چمپئن بن گیا۔ کے کے آر کی یہ پہلی جیت تھی۔مالک شاہ رخ خان کی خوشی دیکھنے لائق تھی۔ شاندار ٹورنامنٹ کا شاندار کلائمکس رہا لیکن آئی پی ایل5- تنازعوں سے نہیں بچ سکا۔ سب سے بڑا تنازعہ تو دلی ڈیئر ڈیولس کی پرفارمنس کو لیکر تھا۔ متنازعہ کرکٹ لیگ بن کر ابھری آئی پی ایل میں گڑ بڑی کا شک ہونے لگا ہے۔ کیا آئی پی ایل کا رزلٹ پہلے ہی طے تھا۔شک کرنے کی کوئی وجہ دکھائی نہیں دیتی۔ کوالیفائی اور کوالیفائر ٹو میں دلی ڈیئر ڈیولس کے عجیب و غریب فیصلوں اور آئی پی ایل کی ویب سائٹ میں کوالیفائر 2 کے رزلٹ کے پہلے ہی دونوں فائنلسٹوں کے نام آنے کے بعد شک ہونا لازمی ہے۔22 مئی کو کے کے آر کے خلاف کوالیفائر میں بھی سہواگ کی کپتانی میں ایسے فیصلے دیکھنے کو ملے جس سے لگا کہ دلی ہارنے کے لئے ہی اتری ہے۔ اسپن ٹریک ہونے کے باوجود سہواگ نے اس میچ میں صرف ایک اسپنر کو کھلایا جبکہ کے کے آر کی طرف سے تین اسپنر اترے۔ یہ ہی نہیں نشانے کا پیچھا کرنے اتری دلی نے رائے ٹیلر اور عرفان پٹھان سے پہلے غیر متوقعہ دھیمی بالنگ کرنے والے وینو گوپال راؤ اور پون نیگی کو بلے بازی کے لئے اتارا۔ ان دونوں کی دھیمی بلے بازی کی وجہ سے بعد میں ٹیلر اور عرفان کے لئے نشانے کو پانا بہت مشکل ہوگیا تھا۔ یہ سلسلہ یہیں نہیں رکا۔ کوالیفائر 2 میں تو سہواگ نے بی سی سی آئی چیئرمین این سرینواسن کی ٹیم چنئی سپر کنگ کے فائنل میں جانے کے راستے کھول دئے۔ جمعہ کو ہوئے اس میچ میں سہواگ سے چنئی کو پچ پر ٹاس جیتنے کے باوجود پہلے گیند بازی کی۔ یہ ہی نہیں پورے ٹورنامنٹ میں ٹاپ فارم میں رہے ساؤتھ افریقہ کے تیز گیند باز یورنی مارکل کو اس میچ میں نہیں کھلایا گیا۔ ان کی جگہ کوریائی آل راؤنڈر ادیرسل کو شامل کردیا۔سہواگ کے اس فیصلے پر دھونی نے بھی تعجب ظاہر کیا۔ یہ ہی نہیں پورے ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی کرنے والے اسپنر شاہباز ندیم کی جگہ اس میچ میں سنی گپتا کو شامل کیا گیا اور ان سے پہلا ہی اوور کرواڈالا۔ گپتا نے تین اوور میں 47 رن لوٹائے اور ایک بھی کامیابی ان کے ہاتھ نہیں لگی۔ یہ ہی نہیں سہواگ نے اس ٹورنامنٹ میں پہلی بار گیند بازی میں ہاتھ آزمائے اور ایک ہی اوور میں21 رن لئے۔ سب سے تعجب کی بات یہ رہی کہ 223 رن کا وسیع نشانہ پورا کرنے اتری دلی کے اوپنگ بلے باز وریندر سہواگ ندارد تھے۔ انہوں نے وارنر کے ساتھ اوپنگ میں مہیلا جے وردھنے کو اتارا۔ ان میں نہ تو ایسی ڈوز نظر آئی اور ان کی باڈی لنگویج نے ساری کہانی بیان کردی۔ وہ صرف ایک رن بنا کر چلتے بنے۔ مہیلا جے وردھنے نے اچھا کھیل کھیلا لیکن ایک بال پر جب وہ بیٹ ہوئے تو وہ کھڑے تماشہ دیکھتے رہے۔ انہوں نے واپس بیٹ رکھنے کی کوئی کوشش نہیں کی جبکہ ممکن ہے کہ وہ اسٹمپ ہونے سے بچ سکتے تھے۔ دلی ڈیئر ڈیولس نے اپنے دلی کے فینس کو نہ صرف ناراض کیا بلکہ سہواگ کے برتاؤ سے شک بھی پیدا کیا ہے۔ لیکن کل ملاکر آئی پی ایل5- کامیاب رہا اور سب نے اس کا خوب مزہ لیا۔ ایسا نہیں کہ ٹورنامنٹ میں کچھ اچھا نہیں ہوا۔ کئی نوجوان کھلاڑی سامنے آئے۔ بورڈ نے میں فیصلہ کیا ہے کہ آئی پی ایل نیلامی کا جائزہ لیا جائے گا اور اگلے سیشن میں سبھی کھلاڑیوں کی بھی نیلامی ہوگی۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں