پیڈ نیوز پر چناؤ کمیشن کی تاریخی پہل




Published On 26th October 2011
انل نریندر
پیڈ نیوز کے معاملے میں چناؤکمیشن کی پہل کا خیر مقدم کرنا چاہئے۔ چناؤ کمیشن نے اترپردیش کے وسولی اسمبلی حلقے کی ممبر اسمبلی ارملیش یادو پر تین سال تک کے لئے چناؤ لڑنے پر پابندی لگادی ہے۔ کمیشن نے جمعرات کو اپنے فیصلے میں کہا کہ پیڈ نیوز معاملے پر الزام ثابت ہونے کے چلتے یادو پر20 اکتوبر2011 سے19 اکتوبر2014 تک چناؤ لڑنے پر پابندی لگادی ہے۔ ایسی صورت میں ارملیش یادو2012 میں ہونے والے اسمبلی چناؤ میں حصہ نہ لے سکیں گی۔ ارملیش یادو2007 کے اسمبلی چناؤ میں قومی پریورتن دل کی جانب سے وسولی اسمبلی حلقے سے امیدوار تھیں۔ اسی سیٹ سے یوگیندر کمار بھی ان کے خلاف چناؤ لڑ رہے تھے۔ انہوں نے یکم جولائی2010 کو چناؤ کمیشن کے اپنی شکایت میں کہا کہ چناؤ سے ٹھیک پہلے 17 اپریل2007 کو ارملیش یادو نے اترپردیش کے دو بڑے ہندی روزناموں میں اپنے حق میں خبریں شائع کرائی تھیں۔ یوگیندر کمار نے یہ ہی شکایت بھارتیہ پریس پریشد میں بھی کی تھی۔ذرائع کے مطابق چناؤ کمیشن نے اس معاملے کی جانچ کی اور دونوں فریقین کی دلیلیں سنیں اور تفتیش کے بعد کمیشن نے پایا کہ ارملیش یادو نے چناؤ سے ٹھیک پہلے اپنے حق میں خبر شائع کروانے کے لئے 21250 روپے خرچ کئے لیکن اس خرچ کو چناوی خرچ میں نہیں دکھایا گیا تھا۔ پیڈ نیوز اور چناؤ خرچ کو ٹھیک سے نہیں دکھانے کے چلتے چناؤ کمیشن نے اترپردیش اسمبلی چناؤ کی منتخبہ ممبر ارملیش یادو کو تین سال کے لئے چناؤ لڑنے کے لئے نا اہل قراردے دیا ہے۔
چناؤ کمیشن کی اس کارروائی کے دوررس نتائج ہوں گے۔ مستقبل میں دونوں سیاستداں اور اخبار چوکس رہیں گے۔ امیدوار کو اپنا پرچار کرنے کا پورا حق ہے لیکن اسے خرچ دکھانا پڑے گا۔ ایسی خبریں شائع کرنے والے اخباروں اور الیکٹرانک میڈیا کو بھی ایسی خبروں کے آخر میں یہ لکھنا اور دکھانا ہوگا کہ یہ ایک اشتہار ہے وہ بھی پیڈ اشتہار۔ ابھی اور بھی کئی سیاستداں اس معاملے میں پھنس سکتے ہیں۔ مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی اشوک چوہان ، جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی مدھو کوڑا پر بھی پیڈ نیوز کے الزامات ہیں۔ کمیشن سے اشارے مل رہے ہیں کہ ارملیش یادو کے معاملے میں لئے گئے اس سخت فیصلے کے بعد اشوک چوہان اور مدھو کوڑا کا بھی سیاسی کیریئر خطرے میں ہے۔ ان دونوں لیڈروں کو بھی کمیشن کی جانب سے نوٹس دیا جاچکا ہے۔ اس کے علاوہ کمیشن نے ان امیدواروں کے چناوی حساب کتاب کو کھنگالنے میں جٹ گیا ہے جنہوں نے اپنے چناوی خرچ کا صحیح حساب کتاب نہیں رکھا۔ غور طلب ہے ارملیش یادو نتیش کٹارا کانڈ میں قصوروار وکاس یادو کی ماں ہیں اور ڈی پی یادو کی اہلیہ ہیں۔
Anil Narendra, Daily Pratap, Elections, Paid News, State Elections, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟