آپریشن سندور : اپوزیشن کے سوال !

پیرکو آخر کار پہلگام کے آتنکی حملے کے واقعہ پر لوک سبھا میں زبردست بحث ہوئی ۔وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے پیر کو بحث شروع کرتے ہوئے کہا کہ فوج کے تینوں ونگ کے تال میل کی بے مثال بتاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اس مہم کو یہ کہنا کہ کسی دباو¿ میں آکر روکی گئی غلط اور بے بنیاد ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہار مان لی تھی اور کہا کہ اب کاروائی روک دیجئے مہاراج ۔بہت ہوگیا۔وزیر دفاع نے کہا دس مئی کی صبح جب انڈین ایئر فورس نے پاکستان کے کئی ایئر فیلڈ پر کرارا حملہ کیا تو پاکستان نے اسی وقت ہار مان لی تھی اور لڑائی روکنے کی پیشکش کی ۔بحث میں اپوزیشن نے مرکزی حکومت پر تلخ سوال داغے اپوزیشن نے ایک آواز میں کہا فوج کی طاقت پر انہیں فخر ہے ،لیکن سرکار کی حکمت عملی ،جوابدہی اور خارجہ پالیسی پر سنگین سوال کھڑے ہوتے ہیں ۔کانگریس ایم پی گوروگوگوئی اور دیپندر ہڈا نے خاص طور پر سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا ۔کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی نے کہا کہ سرکار کو بتانا چاہیے کہ پہلگام حملے کے آتنکی اب تک گرفت سے باہر کیوں ہیں ؟ انہوں نے پوچھا کہ آپریشن سندور کے دوران کتنے جنگی جہاز گرے تھے ؟ جنگ بندی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کیا رول تھا؟ انہوں نے پوچھا کہ جب ہم جیت رہے تھے تو کاروائی کیوں روکی گئی ؟ پاکستان کے قبضہ سے پی اوکے کیوں نہیں لیا گیا ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پہلگام آتنکی حملے میں سیکورٹی کوتاہی کی اخلاقی ذمہ داری مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو لینی چاہیے ۔امت شاہ جموں وکشمیر کے لیفٹننٹ گورنر کے پیچھے نہیںچھپ سکتے ۔یہ چوک ان کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب پورا دیش اور اپوزیشن وزیراعظم کے ساتھ کھڑا تھا تو اچانک جنگ بندی کیسے ہوئی ؟ اگر پاکستان گھٹنوں پر تھا تو آپ کیوں جھوکے،آپ کس کے سامنے جھکے ۔کانگریس نیتا نے کہا کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 26 بار کہا کہ انہوں نے تجارت کی بات کرکے جنگ رکوائی ۔ٹرمپ کا کیا رول تھا ؟ انہوں نے سرکار سے سوال کیا کہ پاکستان کے قبضہ والے کشمیر (پی او کے ) کو اب واپس نہیں لیں گے تو کب لیں گے ۔میں نے گورو گوگوئی کی تقریر کے اہم حصے اس لئے بتائے ہیں کیوں کہ میرا خیال ہے کہ آپریشن سندور پر اٹھائے گئے سوالوں پر یہ بہت صحیح اور زوردار تقریر تھی جس کا جواب ابھی تک حکمراں فریق کے اسپیکر سرکار سے ابھی تک جواب نہیں دلوا سکے ۔اور تالنے اور ادھر ادھر کی باتوں سے الجھائے رکھنا توجہ ہٹانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔کانگریس کے دیپندر ہڈا اور ٹی ایم سی ایم پی کلیان بنرجی کی تقریروں کا ذکر کرنا ضروری ہے ۔کانگریس ایم پی دیپندر ہڈا نے کہا کہ ہماری فوج نے پاکستان کو منھ توڑ جواب دیا ۔لیکن سرکار کی حکمت عملی میں بڑی خامی رہی ۔اپوزیشن نے آل پارٹی میٹنگ کی مانگ کی تھی لیکن سرکار نے نہیں بلائی ۔دیپندر نے سرکار کی امریکہ کے ساتھ تعلقات پر بھی جم کر نکتہ چینی کی جبکہ ترکیہ نے پاکستان کی مدد کی تو وزیراعظم سائپرس چلے گئے ۔اچھا سندیش دیا لیکن اصلی دشمن چین کو سندیش دینا تھا تو وہ طائبان چلے جاتے ہیں خارجہ پالیسی کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بار بار ٹرمپ کے اس دعوے کو لے کر سوال پوچھے جاتے ہیں کہ انہوں نے بھارت پاکستان کے درمیان جنگ بندی کروائی ۔ترنمول کانگریس نیتا کلیان بنرجی نے کہا کہ آپریشن سندور کا کریڈٹ فوج کو ہے وہ اس میں کوئی ٹال مٹول نہیں ہونا چاہیے ۔ہم نے خارجہ پالیسی کے معاملے میں پوری طرح سے سرکار کی حمایت کی بھارت کو پاکستان کو ایسی چوٹ دینی چاہیے تھی جسے پوری دنیا دیکھتی ۔انہوں نے پی ایم مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ میں کبھی سنچوری کے قریب 90 رن پر پہنچنے پر ایننگ ودرا کرنے کی بات سنی ہے ؟ لیکن یہ کام مودی جی ہی کرسکتے ہیں اور کوئی نہیں ۔ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں 140 کروڑ دیش واسی کہہ رہے تھے کہ لڑائی جاری رکھیں ،جیتی ہوئی بازی نہ ہارو لیکن امریکہ کے صدر کے سامنے آپ کا قد اور چھاتی 56 انچ سے گھٹ کر 36 انچ رہ گئی ہے ۔وہیں اسد الدین اویسی نے کہا پاکستان کا مقصد ہمیشہ بھار ت کو کمزور کرنے کا ہی ہے ۔سرکار کا کہنا ہے خون پانی اور دہشت گردی بات چیت نہیں ہوسکتی ۔پھر کس صورت میں آپ پاکستان سے کرکٹ میچ کھیلیں گے ۔جموں وکشمیر میں 7.5 لاکھ سی آر پی ایف پولیس فورس ہے ۔پہلگام آتنکی حملے کے لئے اس کی جوابدہی طے ہوگی ؟ ایل جی ،آئی بی ،پولیس جو بھی ذمہ دارہے اس پر ایکشن ہونا چاہیے ۔جموں وکشمیر سے 370 آرٹیکل ہٹا دیا لیکن دہشت گرد پھر بھی وہاں پہنچ گئے ۔انہوں نے کہا اگر پانچ جنگی جہاز نہیں گرے تو بولیے ۔اویسی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جنگ بندی کے اعلان کرنے پر بھی جواب مانگا ۔سیو سینا (یو بی ٹی ) ایم پی اروند ساونت نے سوال کیا کہ بھارت نے بغیر شرط جنگ بندی کیوں کی جبکہ پاکستان گڑ گڑارہا تھا کیا ایسے میں سخت شرطیں نہیں رکھنی چاہیے تھیں؟ پہلگام میں کوئی جوان تعینات کیون ہیں تھا ۔پہلے دن کی بحث میں ان نظریات سے اپوزیشن بہت بھاری پڑی اور سرکار جواب ٹالتی رہی۔لیکن کتنی دیر تک ؟ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

سیکس ،ویڈیو اور وصولی!

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘