نند - بھابھی کی سیاسی ساکھ داو ¿ پر لگی !

مہاراشٹر کی بارامتی لوک سبھا سیٹ پر سیاسی لڑائی دو پارٹیوں میں بٹ چکے پوار خاندان کے بیچ ہے ۔شردپوار کی بیٹی سپریہ سلے تو اجیت پوار کی بیوی سونیترا پوار آمنے سامنے ہیں ۔اسی طرح لوک سبھا چناو¿ میں بارامتی کی جنتا کو رشتے میں نند اور بھابھی لگنے والی دو امیدواروں میں سے کسی ایک کو پارلیمنٹ پہونچنا ہے ۔حلقے میں ایک ہی خاندان کے دو لوگوں کے بیچ کانٹے کی ٹکر میں دوسرے امیدوار بھی مشکل کھڑی کر سکتے ہیں۔چناو¿ لڑنے کیلئے کل 51 لوگوں نے پرچہ داخل کیا تھا اور 46 کی نامزدگی صحیح پائی گئی ایسے میں ووٹروں کا ووٹ بکھرتا ہے تو سیاسی پوزیشن دلچسپ ہو سکتی ہے ۔پوار خاندان کی روایت رہی ہے بارامتی سیٹ پر چناو¿ کمپین کا خاتمہ بارامتی شہر میں موجود کرشچن کالونی کے میدان میں ہوتا تھا یہاں پورا پوار پریوار اکٹھا ہوتا تھا یہی خانہ ہوتا تھا اور اس کے بعد میدان میں بھی موجود بھیڑ کو خطاب کرتے تھے ۔چار دہائی میں ایسا پہلی بار ہوا کہ جب اس چناو¿ میں پوار خاندان کی یہ روایت ٹوٹ گئی ہے ۔اجیت پوار نے ریلی کے لئے میدان کو پانچ مئی کیلئے بک کر لیا ہے ۔وہیں سپریہ سلے ریلی کیلئے نئی جگہ تلاش رہی ہیں ۔سیٹ پر سات مئی کو ووٹ پڑنا ہے اور پانچ مئی کو کمپین کی آخری دن ہے میدان پر چناو¿ کمپین کے آخری دن ریلی کی شروعات شردپوار نے اس وقت کی تھی جب اجیت پوار سیاست میں نہیں آئے تھے ۔پوار خاندان کی کمپین شروعات کان ہیری گاو¿ں سے کرتا ہے۔اس کی شروعات بھی شردپوار نے 1967 میں کی تھی اس بار بھی دونوں گروپ بھی یہی سے شروعات کریں گے ۔شردپوار کے بھتیجے اجیت پوار بارامتی سے ممبر اسمبلی ہیں ۔سیاسی تاریخ کے مطابق شردپوار نے بارامتی سے پہلا لوک سبھا چناو¿ 1884 میں جیتا تھا ۔1991 میں اس سیٹ سے اجیت پوار جیتے تھے لیکن چاچا سے سیٹ سے ایم پی بنانے کیلئے انہوں نے اپنی سیٹ چھوڑ دی تھی ۔اس کے بعد شردپوار 2004 تک یہیں سے کامیاب ہوتے رہے ۔بعد میں والد کی سیٹ کو سپریہ سلے نے 2009 میں سنبھالا اور وہ مسلسل تین بار سیٹ سے ایم پی رہ چکی ہیں ۔چناو¿ کمیشن کے مطابق بارامتی سیٹ پر کل 19 بار چناو¿ ہوئے ہیں اس میںچار ضمنی چناو¿ ہیں ۔شردپوار اس سیٹ سے 6 بار جبکہ ا ن کی بیٹی سپریہ سلے 3 بار ایم پی چنی گئی ہیں ۔شردپوار نے این سی پی کا قیام 10 جون 1990 کو کیا تھا جواب اجیت گروپ کے پاس ہے ۔اس سے پہلے شردپوار کانگریس کے ٹکٹ پر اس سیٹ پر کامیاب ہوتے رہے ہیں ۔1977 کا چناو¿ جنتا پارٹی نے جیتا تھا اس کے بعد سے کانگریس اور این سی پی کا ہی اس سیٹ پر مسلسل راج ہے ۔سپریہ سلے کی پیدائش 30 جون 1969 کو پونے میں ہوئی تھی ۔ممبئی کے جے ہند کالج سے مائیکرو بایولوجی میں بی ایس سی کی ہے ۔اس درمیان 60 سالہ سنیترا پوار اپنی زندگی کا پہلا چناو¿ لڑ رہی ہیں ۔وہ این سی پی کے سابق لیڈر پدم سنگھ پاٹل کی بیٹی ہیں ۔ایک دور تھا جب پاٹل کو شردپوار کا سب سے قریبی مانا جاتا تھا ۔4 جون کو پتہ چلے گا کہ نند بھابھی کی اس لڑائی میں بازی کون مارتا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟