کیوں بھائی چاچا ہاں بھتیجہ !

چاچا کو جھٹکا ،بھتیجا ہی اصلی ،ہندوستانی الیکشن کمیشن نے منگل کو فیصلہ دیا کہ اجیت پوار کی قیادت والا گروپ ہی اصلی نیشنل کانگریس پارٹی ہے ۔اس کے ساتھ ہی اجیت پوار اور این سی پی کے بانی شردپوار گروپ کے درمیان پارٹی پر دعوے کو لیکر جاری تنازعہ بھی ختم ہوگیا ہے ۔الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو اجیت کے چاچا شردپوار کیلئے ایک بڑے جھٹکے کی شکل میں دیکھا جا رہا ہے ۔مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ ان کی قیادت والی این سی پی کو ریاست کے ممبران کے ساتھ ساتھ ضلع صدور کی بھی حمایت حاصل ہے ۔50 ممبران اسمبلی ہمارے ساتھ ہیں ۔جموریت میں اکثریت معنی رکھتی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ الیکشن کمیشن نے ہم پارٹی کا نام اور نشان الاٹ کردیا ہے ۔وہیں این سی پی کے شردپوار خیمہ کی ایم پی سپریہ سلح نے چناو¿ کمیشن کے فیصلے کو ایک بڑی طاقت کی جیت اور مہاراشٹر و مراٹھی لوگوں کے خلاف ایک سازش قرار دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا قتل ہے ۔چناو¿ کمیشن نے اپنے حکم میں کہا کہ اجیت پوار کی قیادت والے گروپ کو این سی پی کا چناو¿ نشان دیوار گھڑی الاٹ کیا گیا ہے اس لئے ان کے گروپ کو پارٹی کا نام اور اس سے جڑا چناو¿ نشان استعمال کرنے کا حق ہے ۔چھ مہینہ میں دس سے زیادہ مرتبہ سماعت کے بعد الیکشن کمیشن نے شردپوار کو بھی پارٹی کے نام کی تین ترجیحات پیش کرنے کیلئے بدھوار دوپہر 3.00 بجے تک کا وقت یا ہے ۔الیکشن کمیشن نے پایا کہ ممبران اسمبلی کی اکثریت اجیت کے حق میں ہے ۔حالانکہ دونوں گروپ پارٹی آئیں اور تنظیمی چناو¿ کے باہر کرتے ہوئے ملے ۔الیکشن کمیشن نے یہ بھی پایا کہ دونوں گروپوں میں عہدوں پر تقرری،چناو¿ کاروائی اپنانے کے بجائے اپنے ممبروں کو نامزد کردیا گیا ۔جو پارٹی کی اندرونی جمہوریت کے خلاف ہے ۔شرد کے تنظیمی اکثریت کے دعوے میں سنگین تضادات کے سبب اسے بھروسہ مند نہیں مانا گیا اور اجیت گروپ کے حق میں فیصلہ سنا دیا گیا ۔الیکشن کمیشن نے مہاراشٹر میں راجیہ سبھا کی 6 سیٹوں کیلئے چناو¿ کی میعاد کو ذہن میں رکھتے ہوئے شرد گروپ سے نئی پارٹی کے لئے تین نام مانگے ہیں ۔ادھر سپریہ سلح نے کہا کہ پارٹی ورکر شردپوار کے ساتھ ہیں ۔اور پوار پھر سے پارٹی بنائیں گے ۔شرد پوار گروپ کے ایک اور لیڈر جین پاٹل نے کہا پارٹی سپریم کورٹ کا رخ کرے گی ۔این سی پی نیتا نے چنڈی گڑھ میئر چناو¿ میں سپریم کورٹ کے ذریعے کئے گئے تبصرہ کا بھی ذکر کیا ۔انہوں نے کہا سپریم کورٹ نے پیر کو کہا تھا کہ وہ چنڈی گڑھ میئر چناو¿ کے سلسلے میں جمہوریت کے قتل کی اجازت نہیں دے سکتا ۔چناو¿ کمیشن نے یہ بھی کہا کہ سیاسی پارٹیوں کو اندرونی معاملوں میں شفافیت رکھنے کی ضرورت ہے ۔الیکشن کمیشن امید کرتا ہے کہ پارٹی اور تنظیمی چناو¿ واندرونی جمہوریت کی جائز کاروائی اپنائیں گے ۔وقت آگیا ہے کہ پارٹی آئیں کو سامنے لائیں ۔کسی بھی طرح کی تبدیلی اندرونی چناو¿ میں اترے امیدواروں کی تفصیل مناسب طریقہ وقت اور جگہ کے بارے میں بتائیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟