جنگ بندی برستاﺅ سے دور رہنا حےران کرنے والا ہے!

بھارت نے اقوام متحدہ جنرل اجلاس مےں لائے گئے اس برستاﺅ کی ووٹنگ مےں حصہ نہےں لےا جو غزہ مےں شہرےوں کی سےکےورٹی اور قانونی اور انسانی ہمدردی کے اقدامات کو جاری رکھنے کے اہد کرنے کی ہماےت مےں تھا ۔193 ممبری اقوام متحدہ جنرل اجلاس مےں اردن نے ےہ تجوےز رکھی تھی جس کو اسپونسر (شروعاتی ہماےت)بنگلہ دےش ،پاکستان ،مالدےپ ،روس ،ساﺅتھ افرےکہ سمیت 40 ملکوں نے کی تھی اس تجوےز پر ہوئی ووٹنگ مےں بھارت نے حصہ نہےں لیا بھارت کے علاوہ جاپان ،آسٹرےلیا،کےنےڈا،جرمنی،عراق،اٹلی،برطانےہ،ےوکرےن،ساﺅتھ سوڈان،تےونس،فلپین،فےلڈن اور ذمبابوے جےسے ملکوں نے بھی ووٹ نہیں ڈالے تجوےز کے حق مےں 120 ووٹ پڑے جبکہ اسرائےل امریکہ سمےت 14 ملکوں نے اسکے خلاف ووٹ کیا وہیں 45 دےش ووٹےنگ کے وقت غےر حازری رہے فلسطےنی خطہ مےں امن قائم کرنے کے مقصد سے لائی گئی اس تجوےز پر ووٹنگ مےں بھارت کی غےر موجودگی کو لیکر دےش مےں اپوزےن پارٹےوں نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے سی پی آئی اور سی پی اےم نے بھارت کے اس قدم کو چوکانے والا بتاےا جبکہ پرےنکا گاندھی نے کہا وہ بھارت سرکار کے اس فےصلے پر شرمندہ ہےں وہیں شردپوار نے کہا کہ سرکار گمراہی کی حالت مےں ہے لےفٹ پارٹےو نے اےک مترقہ بےان جاری کرتے ہوئے کہاکہ غزہ مےں جنگ بندی کے لئے اقوام متحدہ مےں لائی گئی تجوےز پر بھارت کی غرے موجود گی چوکانے والی ہے ےہ حالت رہی تو بھارت کی خارجہ پالیسی اب امریکی سامراج کے تحت کام کرنے والے اےک چوٹے ماوند کی شکل مےں بدل رہی ہے۔ سےتا رام ےچوری اور ڈی راجا نے کہا کہ غزہ مےں اس قتل عالم کو روکے ےہ فلسطینی مقاصد پر لمبے عرصے سے چلے آ رہے بھارت کی ہماےت کو نظر انداز کرنے کا فےصلہ ہے اسرائےل نے 20 لاکھ سے زےادہ فلسطینی لوگوں کے گھروں کو جانے والے سبھی وسائل بند کر دئے ہےں اقوام متحدہ کی تجوےز کرتے ہوئے وہاں فوراً جنگی بندی کی جائے شرد پوار نے کہا فلسطینی مسلے پر بھارت سرکار ششو پنچ کی حالت مےں ہے ہم فلسطینیوں کی ہماےت کرتے آئے ہےں اسرائےل نے وہاں ہزاروں لوگ مار دئے ہےں بھارت نے کبھی اس کی ہماےت نہیں کی وہیں پرےنکا بولی جب انسانےت کے ساتھ سبھی قوانین کو طاق پر رکھ دیا گےا ہو تو اےسے وقت مےں اپنا رکھ طے نہیں کرنا اور چپ چاپ دےکھتے رہنا غلط ہے مہاتما گاندھی کے الفاظ کو ٹوئٹ کرتے ہوئے پرےنکا گاندھی نے لکھا آنگھ کے بدلے آنگھ پوری دنےا کو اندھا بنا دےتی ہے مےں اس بات سے پرےشان کے ہمارا دےش جنگ بندی کے لئے ہوئی ووٹنگ پر ہوئی غےر حاضر رہا ہمارے دےش کی بنےاد ادم تشدد اور سچائی کے اسولوں پر رکھی گئی جن کے لئے ہمارے مجاہیدےن آزادی نے اپنی زند گی قربان کردی ۔ےہ اصول عائےن کی بنےاد ہے اور ہماری قومیت کی تشرےح کرتی ہے انہوںنے لکھا جب لاکھوں لوگوں کے لئے کھان پانی میڈیکل اور کمےونی کیشن اور بجلی کاٹ دی گئی ہے اور فلسطین مےں ہزاروں مردو عورتوں بچوں کو مارا جا رہا ہے اےسے وقت مےں بھارت سرکار کا موقوف اختےار کرنے سے انکار کرنا اور اسے چپ چاپ ہوتے ہوئے دےکھنا غلط ہے وہیں اتحاد المسلمین کے صدر اصد الدےن اوےسی نے حصہ نہ لےنے پر سخت مذمت کی ہے غزہ کے شہرےوں کی حفاظت اور وہاں قانونی انسانی مدد کے قدم کو کو جاری رکھنے کے ہماےت مےں تھا ےہ حیران کرنے والا ہے کہ نرےندر مودی سرکار اپنے انسانی ہمدردی سمجھوتے اور شہرےوں کی حفاظت کے لئے لئے گئی تجوےز پر ووٹنگ سے دور رہی انہوںنے کہا غزہ مےں اب تک ہزاروں لوگ مارے جا چکے ہےں ان مےں 3000 بچے اور 1700 خواتےن ہےں۔(انل نرےندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟