چناو ¿ کمیشن کو کٹھ پتلی بنانے کی کوشش!

دیش کے چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنروں کی تقرری کیلئے بنے پینل میں اہم تبدیلی سے متعلق جمعرا ت کو راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا۔ بل کے مطابق سبھی چناو¿ کمشنروں کی تقرری وزیر اعظم لوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر اور کیبنٹ وزیر سمیت تین ممبری پینل کرے گا۔ قانون کے دباو¿ میں آنے کے بعد سپریم کورٹ کی پانچ ججوں کی بنچ کے ذریعے 2مارچ 2023کو لیا گیا فیصلہ بے اثر ہو جائے گا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ چناو¿ کمشنروں کی تقرری صدر کے ذریعے وزیر اعظم اور اپوزیشن اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے پینل کی صلاح پر کی جائے گی۔ تب سپریم کورٹ نے صاف کہا تھا کہ یہ فیصلہ اثر انداز رہے گا جب تک کمشنروں کی تقرری والا قانون نہیں بن جاتا ۔ اسی لئے سرکارنے فیصلے 5مہینے بعد قانون بنانے کی پہل کر دی ہے ۔ مجوزہ بل کے سیاسی ٹکراو¿ کا ایک اور راستہ کھل گیا ہے ۔ پارلیمنٹ کے اسی سیشن میں دہلی آرڈیننس سے متعلق بل پاس کیا گیا جس پر اپوزیشن کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت سپریم کورٹ کے حکم کو زبردستی پلٹ رہی ہے ۔ اب اگلے کچھ دنوں میں اس پر بھی سیاست تیز ہو جائے گی۔ حالاں کہ سرکار کی دلیل ہے کہ چاہے دہلی سے جڑا بل ہو یا چناو¿ کمیشن میں تبدیلی والا بل ہو وہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ہی کا م کر رہی ہے ۔ سرکار کی دلیل ہے کہ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ یہ گائڈ لائن تب تک اثر انداز رہیںگی جب تک پارلیمنٹ میں کوئی قانون نہیں بن جاتا ۔ اگر قانون پاس ہوتا ہے تو اس کی قانونی جائزہ کا بھی راستہ کھل سکتا ہے۔ اپوزیشن نے جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی پر سیدھا حملہ بولتے ہوئے کہا کہ یہ چناو¿ ادارے کو وزیر اعظم کے ہاتھوں کٹھ پتلی بنانے کی کوشش ہے۔ عآپ پارٹی نے کہا کہ پی ایم ایک ہندوستانی جمہوریت کو کمزور کر رہے ہیں۔ اور تقرر ہونے والے چناو¿ کمشنر بی جے پی کے تئیں وفادار ہوںگے ۔ وہیں ترنمول کانگریس نے الزام لگایا کہ یہ 2024کے چناو¿ میں دھاندھلی کی سمت میں ایک صاف قدم ہے۔ کانگریس نیتاو¿ ں نے سوال کیا کہ اس کا مقصد چناو¿ کمیشن کو اپنی کٹھ پتلی بنانا ہے ۔دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ انہوںنے ہمیشہ کہا ہے کہ موجودہ مرکزی حکو مت عدالت کے ایسے کسی بھی حکم کوپلٹ دے گی جو اسے پسند نہیں آئے گا۔ یہ خطر ناک صورت حال ہے اور اس طرح سے چناو¿ کو منصفانہ کنڈکٹ نہیں ہو سکتے ۔ ترنمول کانگریس کے قومی ترجمان ساکیت گوکھلے نے کہا کہ بی جے پی 2024کے عام چناو¿ کیلئے دھاندھلی کر رہی ہے ۔ اور الیکشن کمشنر کی پوری طاقت مرکزی حکومت کے ہاتھ میں آ جائے کیوں کہ پینل میں سرکار کے دو ممبر ہوںگے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟