پرینکاگاندھی پر 41ایف آئی آر!

مدھیہ پر دیش حکومت پر کرپشن کے الزام لگانے والی سوشل میڈیا پوسٹ کو لیکر بھاجپا نے سنیچر کو اندو ر میں کانگریس سیکریٹری جنرل پرینکا گاندھی واڈرا ،سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ سمیت دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے ۔ مدھیہ پر دیش کے 41سے زیادہ گواہوں پر ان کے خلاف کیس درج ہوئے ہیں۔ اندور ،گوالیئر اور دیگر شہروںمیں یہ کیس درج کئے گئے ہیں۔ اسے لیکر بی جے پی کافی جارحانہ رخ اپنا رہی ہے۔وہیں کانگریس بھی منہ توڑ جواب دے رہی ہے ۔ اندور کے پولیس کمشنر منکٹو دیوسکر نے بتایا کہ معاملے کی جانچ سمت طے کرنے کیلئے ایکس کے متنازعہ پوسٹ کو لیکر جانکاری مانگی جائے گی ۔ انہوںنے بتایا کہ بھاجپا کے لیگل سیل کی مقامی یونٹ کے کنوینر نبھید پاٹھک نے شکایت کی ہے کہ گیانیدر اوستھی نا م کے ایک شخص نے سوشل میڈیا پر مبینہ طور سے فرضی لیٹر وائرل کیا جس میں ٹھیکیداروں سے 50فیصد کمیشن مانگی جانے کی بات لکھی گئی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی انہوںنے بتایا کہ ایف آئی ر آئی پی سی کی دفعہ 420(جعل سازی) دفعہ 469(ساکھ کو نقصان پہنچانے کے ارادے سے جعل سازی ) کے تحت کیس درج کی گئی ہے۔ معاملے سے وابستہ پوسٹ کو لیکر ایکس سے جانکاری مانگی جائے گی۔ اور اس کی تفصیل کی بنیاد پر اگلا قدم اٹھایا جا ئے گا۔ ادھر کانگریس کے قومی صدر کلکا رجن کھڑگے کا کہنا ہے کہ بھاجپا سرکار کا کام لوگوں کو ڈرانا ہے ۔ ہم لوگوںسے کہنا چاہتے ہیں کہ ڈریں نہیں ،کانگریس ایم پی کے سی وینوگوپال نے کہا کہ پرینکا گاندھی ،راہل گاندھی ،کھڑگے اور دیگر کانگریسی نیتاو¿ ں کے خلاف سیکڑوں ایف آئی آر درج کر سکتے ہیں۔ لیکن ہم ان سب چیزوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ ہم کرپشن کا اشو اٹھائیںگے ۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے کہا کہ جب ٹھیکیدار خود لکھ رہے ہیں کہ 50فیصد کمیشن لیا جا تا ہے تو اس سے زیادہ کیا ثبوت چاہئے؟مدھیہ پر دیش اسمبلی میں چناوی برس میں مبینہ ٹھیکیدار انجمن کے مبینہ خط کو پوسٹ کرتے ہوئے سینئر کانگریس لیڈروں کے ٹویٹ کے ایک دن بعد وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے کانگریس اور اس کے بڑے نیتاو¿ں کو نشانے پر لیتے ہوئے کہا کہ یہ سوشل پر حکمت عملی کے تحت جھوٹ اور غلط فہمی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ چوہان نے اس سلسلے میں ایک پروگرام کے دوران اپنی تقریر کا ویڈیو ٹویٹر کے ذریعے پوسٹ کیا ہے ۔اس میں چوہان کا کہنا ہے کہ کانگریس پازیٹیو ڈیولپمنٹ جل کلیان کے معاملے میں بھاجپا سرکار کا سامنا نہیں کر سکتی ہے ۔ اس لئے سوشل میڈیا پر باقاعدہ حکمت عملی کے تحت جھوٹ اور غلط فہمی پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے۔ چناو¿ قریب ہونے سے وزیر اعلی چوہان کو کرناٹک کی طرح اس سے سیاسی نقصان نظر آیا اس لئے انہوںنے اس معاملے میں کاروائی کے احکامات دئے ہیں۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟