ستروگھن سنہا کی لڑائی اب آسنسول میں !

پٹنہ لوک سبھا حلقے کی لڑائی اب مغربی بنگال کے آسنسول لوک سبھا کے ضمنی چناو¿ تک پہونچ گئی ہے ۔اور یہ اب پوری بہاری انداز میں لڑی جارہے۔ وہاں پر ترنمول کانگریس کے امیدوار اور بہاری بابو ستروگھن سنہا کو روکنے کے لئے پٹنہ کے دونوں ایم پی روی شنکر پرساد اور رام کرپال یادو آسنسول میں پڑاو¿ ڈالے ہوئے ہیں روی شنکر پرساد پٹنہ صاحب جب کہ رام کرپال یادو پاٹلی پوتر سے ایم پی ہیں دونوں مرکزی وزیر رہ چکے ہیں اب یہ دونوں بنگال میں بہاری بابو کو بہاری طریقہ سے گھیرنے کی کوشش کریں گے لیکن لڑائی بھلے ہی بنگال کی سرزمین پر لڑی جارہی ہے ۔لیکن ان کی پوری کہانی بہاری انداز میں قلمبند کی جارہی ہے آسنسول میں پٹنہ لوک سبھا چناو¿ کا منظرایک بار پھر نظرائے گا ۔پٹنہ میں روی شنکر بنام رامو دھن میں دونوں آمنے سامنے تےھے ۔البتہ روی شنکر پرساد ان کے سامنے امیدوار نہیں ہوں گے لیکن بھاجپا امیدوار سارتھی ہوں گے ۔روی شنکر پرساد کے پہلے ستروگھن بھی پٹنہ صاحب سے بھاجپا کے ایم پی تھے لیکن بعد میں ان کی پارٹی سے دوری بڑھتی گئی اور پھر وہ پوری طرح باغی ہو گئے اس کے بعد روی شنکر نے بھاجپا کو اپنا امیدوار بنایاتھا ۔ستروگھن سنہا نے تب کانگریس کا ہاتھ پکڑا ۔تب انہیں ہار ملی ۔بہاری بابو پٹنہ کی ہار کا بدلا لینے کے لئے بے چین ہیں ۔ممتا بینرجی کے سہارے وہ روی شنکر پرساد کو چناوی میدان میں درپردہ طور پر ہی پٹخنی دینے کی تیاری کررہے ہیں ۔بابل سپریو کے بھاجپا چھوڑنے کے بعدآسنسول سے سیٹ خالی ہوئی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟