امریکی صدر بائیڈن نے پوتن کو جنگی مجرم سے تشبیح دی !

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے یوکرین پر کئے جار ہے روسی حملوں میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے اور تباہی مچانے کو لیکر روسی صدر ولادیمیر پوتن کو جنگی مجرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یوکرین میں تباہی اور دہشت پھیلا رکھی ہے۔ امریکی صدر کے اس بیان پر ناراضگی جتائی اور کہا کہ روس رہائشی عمارتوں ،اسپتالوں و عام شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں ۔یہ بہت خوفناک صور ت حال ہے ۔ اور یہ واقعہ حیران کرنے والا ہے بائیڈن نے پوتن کو جنگی مجرم کہنے کے بعد روسی وزارت خارجہ کے ترجمان دمتری پیشکوو کوو نے کہا کہ امریکہ ان کے بیان سے دنیا بھر میں بے قصور لوگوں کی جان لینے پر بہت نا راضگی ہے۔ اس دیش کے صدر کو ایسا بیان دیں رہے ہیں ،ہم اسے مسترد کرتے ہیں۔جنگی مجرم کون ہے ؟ یہ لفظ ایسے کسی بھی شخص پر لاگو ہو تا ہے جو دنیا کے لیڈروں کے ذریعے منظور ان قواعد کی خلاف ورزی کر تاہے جنہیں مسلح جنگ قانون کے طور پر جانا جا تا ہے۔ اس سے یہ طے ہوتا ہے کہ جنگ کے وقت دیش کس طرح بر تاو¿ کرتا ہے۔ سنگین خلاف ورزیوں میں جان بوجھ کر قتل کرنا ، اور سیع تباہی جنگی جرم کے دائرے میں آتی ہے۔ جو جا ن بوجھ کر شہریوں کو نشانہ بنا نا ، اور انہیں یر غمان بنا نا شامل ہے۔ قتل ،تباہی اور جنسی غلامی اس میں شامل ہیں ۔ اب تک ان نیتا و¿ پر چلا ہے جنگی مجرموں کا مقدمہ ۔ یوگوسلاویہ کے سابق لیڈر ایلو برڈین پر اقوام کی ایک عدلیہ نے خونی لڑائی کو بھڑکانے کیلئے مقدمہ چلا یا تھا ۔ عدالت کے فیصلے سے پہلے ہی جیل کے حوالات میں ان کی موت ہو گئی تھی ۔ ایسے ہی لائیبریا کے سربراہ ٹیلر کو پڑوسی ملک سیارا لیون میں مظالم کو شہ دینے کا قصوروار ٹھہرا یا تھااس کے لئے انہیں 50سال کی سزا سنائی تھی ۔ چارٹ کے سابق تانا شاہ حسین ہوبرے کو بھی قصور وار ٹھہرایا گیا تھا اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا ولادیمیر پوتن کو دنیا کے دیش جنگی مجرم ٹھہرا سکتے ہیں؟ آنے والے دنوں میں اس کا پتہ چلے گا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟