پارٹی گیٹ سے بورس جانسن کی کرسی خطرے میں !

برطانیہ میں نافذ لاک ڈاو¿ ن کے دوران وزیر اعظم بورس جانسن کے سرکار ی آواس دس ڈاو¿ننگ اسٹریٹ میں پارٹی رکھنے کو لیکر تنقید جھیل رہے وزیر اعظم کے استعفیٰ کی مانگ تیز ہو گئی ہے۔یہ عہدہ سنبھالنے کیلئے ان کے بھارتی نژا د وزہر رشی سنک کا نام تیزی سے آگے چل رہا ہے ۔سنک جانسن کے بھی بھروسہ مند ہیں اور اچھی ساخ والے شخص ہیں اور جانسن سرکار میں رشی سنک وزیر مالیات ہیں ان کی پیدائش برطانیہ میں ہوئی تھی ۔ان کی ماں ایک مارمیسسٹ اور نیشنل ہیلتھ سروس میں کام کرتیں ہیں ان کے والد آکس فورڈ یونیورسٹی اور اسٹین فورڈ یونیورسٹی سے ڈگری یافتہ ہیں سنک انفوسس کے نائب بانی نارائن مورتی کے داماد ہیں کورونا کے درمیان دو فیئر ویل پارٹیاں رکھیں گئی تھی 17اپریل 2021کی صبح قریب لوگ پارٹی میں شراب پیتے اور ڈانس کرتے رہے ۔غور طلب ہے کہ یہ پارٹی مہارانی الیزابیتھ دوم کے شوہر ڈیوک آف ایڈین برگ پرنس فلپ کے آخری رسوم سے ایک رات پہلے رکھی تھی ۔اس دوران سخت لاک ڈاو¿ نے کے سبب مہارانی سوشل ڈسٹینسنگ کی وجہ سے اپنی شوہر کی آخری رسوم میں اکیلی بیٹھی رہی اس پارٹی مرکز رہے وزیر اعظم جانسن کے سابق کمیو نیکیشن ڈائریکٹر جیمس ایلیکٹ نے بتایا کہ اس تقریب کا انعقا د اس وقت نہیں ہو نا چاہیے تھا میں دل سے معافی مانگتا ہوں اور اس کی پوری ذمہ داری میں لیتا ہوں ۔جانسن دونوں پارٹیوں میں شامل نہیں ہوئے تھے ۔لیکن ان کے بارے میں خبریں آنے کے بعد سرکار کے دفتر میں قواعد کی خلاف ورزی کی بات صاف ہوئی ہے اب 57سالہ جانسن پر نہ صر ف اپوزیشن پارٹیاں اور انکی خود کی پارٹی کی طرف سے ان پر استعفیٰ کا دباو¿ بڑھا رہا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟