حافظ سعید کچھ ہندوستانی صحافیوں کو بھرتی کرنے کے فراق میں

اب تک بھارت میں اپنے ناپاک منصوبوں سے کامیاب نہ ہونے سے بوکھلائی پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے اب اپنی حکمت عملی بدل لی ہیں اب اس کی کوشش ہے کہ بھارت کے نوجوانوں، صحافیوں اور کچھ انجمنوں تک اپنی پہنچ بنائیں اب آئی ایس آئی سوشل میڈیا کو اپنا ہتھیار بنا رہی ہیں ۔ اپنی انوٹھی چھاپ لشکر چیف حافظ سعید کے ٹوئٹر پر اور فیس بک اکاؤنٹ چلا کر بھارت کے خلاف زہر اگل رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق اب تک بھارت میں اپنے ناپاک منصوبوں میں ناکام ہونے کے بعد آئی ایس آئی اپنے جہادی پروپیگنڈے کے ساتھ نوجوانوں کو بھڑکانے اور ان تک پہنچ بنانے کے علاوہ کچھ تنظیموں تک اپنی پکڑ بنائے رکھنے کے لئے ٹوئٹر ، اور فیس بک اور یو ٹیوب اکاؤنٹ کا سہارا لے رہی ہیں یہ بھی خبر ہے کہ حافظ سعید ہندوستانی الیکٹرانک میڈیا چینلوں کے کچھ صحافیوں و اینکروں کے بارے میں جانکاری لینا شروع کردی ہیں۔ تاکہ ان سے رابطہ قائم کرکے اپنے پروپیگنڈوں کے لئے انہیں ذریعہ بنائے ان صحافیوں و اینکروں کا بیک گراؤنڈ کے بارے میں پتا لگایاجارہا ہے اور یہ بھی کوشش کی جارہی ہیں کہ مودی سرکار کے خلاف ہیں اور اکثر مودی اور ان کی سرکار کے خلاف اشو اٹھاتے رہتے ہیں۔ یہ دیکھاجارہا ہے کہ ان میں کون کون قابل رابطہ ہوسکتا ہے۔ آئی ایس آئی آتنکی تنظیم لشکر کے چیف حافظ سعید کے اکاؤنٹ چلانے اوراس پر بھارت میں عدم استحکام پیدا کرنے، نوجوانوں کو بھڑکانے اور جہادی باتوں کو لوڈ کرنا شروع کردیا ہے۔ کیونکہ انگوٹھا چھاپ حافظ سعید کو اپنی زبان کے علاوہ اور کوئی زبان بولنی اور لکھنی نہیں آتی ہیں۔ لہذا آئی ایس آئی نے اس ٹوئٹر اور فیس بک اور یو ٹیوب اکاؤنٹ چلانے کا ذمہ بھی لے لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت نے ا ب تک حافظ سعید کے اس طرح کے قریب دو درجن اکاؤنٹ بند کرائے ہیں۔ اس کے بعد آئی ایس آئی حکمت عملی بدلتے ہوئے اپنے ہاتھ میں کمان لے لی ہیں۔ ذرائع کے مطابق کہنے کو حافظ سعید کا سائبر سیل ہے جو ہندوستانی صحافیوں کا ایک ڈاٹا بینک تیار کررہا ہے۔ اس میں صحافیوں کے موبائل نمبر، ای میل اورٹوئٹر اکاؤنٹ اور دیگر چیزیں ہیں اس کے علاوہ کچھ طلباء یونینوں اورکچھ دیگر انجمنوں کا بھی ڈاٹا بینک تیار کیاجارہا ہے تاکہ حافظ سعید کے نام پر سوچھی سمجھی حکمت عملی کے تحت اپنی باتوں کو اس اکاؤنٹ پر ڈالا جاسکیں۔ اگر ذرائع کی مانیں تو کچھ دن پہلے حافظ سعید نے کچھ ہندوستانی صحافیوں سے ٹوئٹر کے ذریعے سے رابطہ قائم بھی کیا تھا۔ حافظ سعید کے نام نہاد اکاؤنٹ پر آرہے تشفی بخش جواب سیکورٹی ایجنسیوں کو چوکس کردیا ہے۔ سیکورٹی ایجنسی ان ہندوستانی صحافیوں سے بھی رابطہ قائم کرنے والی ہے جو ٹوئٹر کے ذریعے لشکر سرغنہ حافظ سعید سے جڑے ہوئے ہیں۔ آئی ایس آئی کی اس خطرناک حکمت عملی پر بلا تاخیر روک لگانا ضروری ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟