نوکنگس پروٹیسٹ : سڑکوں پر 70 لاکھ امریکی!
امریکہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اتوار کو ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا مظاہرہ ہوا ایسا لگا کہ یعنی پورا امریکہ سڑکوں پر اتر گیا ہو ۔قریب 70 لاکھ سے زائد لوگوں نے امریکہ میں 2600 مقامات پر نوکنگس کے نام سے نکالی گئی ریلیوں میں شامل ہوئے۔مظاہرین نے الزام لگایا کہ ٹرمپ کی پالیسیاں امریکہ کو تاناشاہی کی طرف لے جارہی ہیں ۔شکاگوشہر میں ایک لاکھ واشنگٹن ڈی سی میں دو لاکھ ،لاس اینجلس میں پچاس ہزار ،سائینڈیگو شہر میں پچیس ہزار مظاہرین شامل ہوئے ۔ٹائم اسکوائر ،واشنگٹن کامن ، اور پلانٹا اٹلانٹا سوک سنٹرل جیسے علاقوں میں بھاری بھیڑ امڑی ۔سینٹل میں لوگوں نے ادھینیڈل کے پاس ڈیڑھ کلو میٹر لمبی یاترا نکالی مظاہرین کا کہنا ہے ٹرمپ انتظامیہ نے لوک تنتر ،نیائے اور شہری آزادی پر حملہ کیا ہے ۔اوٹیگن کے ٹیچر رام ناتھن تھبوڈو نے کہا کہ ہم امن سے یہ بتانا چاہتے ہیں کہ امریکہ کسی راجہ کی جاگیر نہیں ہے ان کا کہنا ہے فیڈرل فوجیوں کی تعیناتی روکی جائے ۔امیگریشن چھاپے بندہوں ،عورتوں ،اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت ہو ۔مظاہرین نے جم کر نعرے بازی کی ۔انہوںنے احتجاج کرنے سے زیادہ دیش بھکتی کچھ نہیں ہے یا فاسدین کی مخالفت کریں ۔جیسے نعرے لگائے مظاہرین ٹرمپ کی آورژن ، تعلیم اور سیکورٹی پالیسی کی بھی مخالفت کررہے تھے ۔امریکہ سمیت دنیا بھر میں 2700 سے زیادہ نوکنگس مظاہرے ہوئے ۔لندن میں واقع امریکی سفارتخانہ کے باہر بھی لوگ جمع ہوئے ۔منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ مظاہرے ٹرمپ کی تاناشاہی حرکتوں کے خلاف ایک مخالفت ہیں ۔اسے امریکہ کی تاریخ میں سب سے بڑا مظاہرہ بتایاجارہا ہے ۔میڈریڈ اور بارسلونا میں بھی اسی طرح کے مظاہرے ہوئے ۔ٹرمپ کے امریکہ کے صدر کے طور پر واپسی کے بعد سے یہ تیسری عوامی تحریک ہے اس تحریک سے وفاقی پروگراموں سے برا اثر پڑا ہے ۔واشنگٹن میں مظاہروں میں شامل ایک لیڈر شان ہاورڈ نے کہا کہ انہوں نے پہلے کبھی بھی مظاہرے میں حصہ نہیں لیا تھا لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے جس طرح سے قانون کی خلاف ورزی کی ہے اس سے وہ بہت دکھی ہیں ۔نوکنگس تھیم کا مقصد ان احتجاجی مظاہروں کی یاد دلانا ہے جن کا سبب امریکہ کا عروج ہوا تھا ۔راج شاہی اور دقیانوسی کو چھوڑا گیا اور جمہوری حکومت سسٹم اپنایا گیا ۔یہ مظاہرے ایسے وقت میں ہوئے جب سینٹ میں ڈیموکریٹس اور رپبلکنس کے درمیان ڈیڈ لاک کے سبب سرکار کا زیادہ تر دفاتر بند ہیں ۔ڈیموکریٹس میڈیکل بیمہ ،ہیلتھ سے متعلق پروگراموں میں کٹوتی کو پھر سے نافذ کرنے کی مانگ کررہے ہیں ۔ٹرمپ انتظامیہ کے ذریعے ڈیموکریٹک حکمراں ریاستوں میں فیڈرل فورس بھیجنے اور غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف بڑی کاروائی کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور بھڑک گئے۔حالانکہ صدر ٹرمپ نے اس بات سے انکار کیا کہ ان کی کوئی شاہی تمنا نہیں ہے ۔یا وہ کسی راجہ کی طرح برتاو¿ کررہے ہوں ۔فوکس بزنس ٹی وی کو انٹرویو میں کہا مجھے راجہ کہہ رہے ہیں میں راجہ نہیں ہوں ۔ٹرمپ نے اے آئی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اس پر رائے زنی کی ۔ویڈیو میں ان کے سر پر تاج دکھائی دے رہا ہے ایک جنگی جہاز میں ماسک لگا کر بیٹھے ہوئے ہیں اور جس پر کنگ ٹرمپ لکھا ہے ۔مظاہرین پر برساتے دکھائی دے رہے ہیں ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں