چارلی کرک کا قتل : امریکہ میں بڑھتا سیاسی تشدد!

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی چارلی کرک کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔واردات یوٹا کے اورم میں واقع یوٹا ویدی یونیورسٹی میں طلباءکی میٹنگ سے ٹھیک دوران ہوا ۔اس قتل نے ایک بار پھر امریکہ کو ہلا کررکھ دیا ہے ۔یونیورسٹی میں اس وقت قریب 3 ہزار طالب علم تھے ۔جب حملہ آور نے چارلی پر سیدھا نشانہ لگایا ۔حکام نے جانچ میں پایا کہ اسنائپر نے دورا یک عمارت کی چھت پر چھپ کر جو قریب 180 میٹر دوری پرتھی سے سیدھی ایک گولی چلائی جو چارلی کی گردن میں لگی اور وہ وہیں ڈھیر ہو گئے ۔کون تھے چارلی کرک ؟ چارلی ایک امریکی کنزرویٹو اور میڈیا شخصیت تھے ۔انہوں نے ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے نام کی ایک ینگ کنزرویٹو تنظیم 18 سال کی عمر میں ہی بنائی تھی وہ اس کے کوفاو¿نڈر تھے ۔وہ نوجوانوں کو سیاسی طور سے سرگرم بنانے ،مباحثوں میں حصہ لینے اور دقیانوشی نظریات کو ترغیب کرنے کے لئے جانے جاتے تھے صدر ٹرمپ کے قریبی چارلی ایک قاتل اور قتل کی وجہ کے بارے میں اب تک کچھ ٹھوس پتہ نہیں چلا لیکن یہ طے ہے کہ ان کی مقبولیت کافی تیزی سے بڑھ رہی تھی ایسے میں سوال یہ بھی ہے کہ انہیں کہیں ان کی بڑھتی مقبولیت تو قتل کی وجہ نہیں بنی ؟ چھت سے گولی ویسے ہی چلائی گئی جیسے جولائی 2024 میں چناو¿ کمپین کے دوران پین سلوینیا میں ڈونلڈ ٹرمپ پر چلی تھی ۔تب گولی ٹرمپ کے کان کو چھوکر نکل گئی تھی ۔ٹرمپ نے 31 سالہ کرک کو ایک عظیم اور سرکردہ لیڈر بتایا ۔اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے سچائی اور آزادی کا شہید بتایا ۔قتل کے لئے انہوں نے کٹر لیفٹ پسندوں کے بیان بازیوں کو قصوروار ٹھہرایا ۔چارلی کرک کی آخری تقریرکا 30 سکنڈ کا ویڈیو سامنے آیا ہے ۔سفید ٹینٹ میں بینرس پر لکھا دی امریکن کم بیک اور کئی سوال بھی اور نعرے بھی لکھے تھے ۔مائیک لے کر بیٹھے کرک سوالوں کا جواب دے رہے ہیں ۔قارئین: دس سالوں میں کتنے ٹرانس جینڈر امریکیوں نے وسیع فائرنگ کی ہے ؟ کرک : بہت زیادہ قارئین کیا آپ کو پتہ ہے کہ دس سالوں میں کل کتنے ماس شوٹر رہے ؟ کرک : گینگ وائلنس کی ہے یا نہیں تبھی گولی چلتی ہے ۔کرک کے پاس بیٹھی ایک خاتون میڈیشن لیٹن نے کہا میں نے گولی کی آواز سنی ؟ ان کے جسم سے خون نکلا اور وہ گر گئے ۔پھر چیخ پکار کے درمیان افرا تفری مچ گئی۔یہ تکلیف دہ ہے کہ امریکہ میں سیاسی قتل بڑھ رہے ہیں ۔ساو¿تھ پنتھی اور لیفٹ پنتھی دونوں آئیڈیا لوجی اس سے متاثر ہیں ۔امریکہ کی تاریخ سیاسی تشدد سے بھری ہے۔60 کی دہائی میں جون ایفٹ کنیڈی ، مارٹین لوتھر کنگ جونینئر کا قتل ہوا ۔حالیہ برسوں میں یہ بار بار سامنے آیا ۔2021 میں ٹرمپ حمایتیوں نے کیپیٹل ہل پر حملہ کیا ۔2021 میں ایم پیز کو 9600 سے زیادہ دھمکیاں ملیں ۔اگلے سال نینسی پلوسی کے شوہر پر حملہ ہوا اسی سال نیویارک کے گورنر عہدے کے امیدوار لی جیلیڈن کی ریلی میں چاقو حملہ کرنے کی کوشش ہوئی ۔2024 میں کمپین کے دوران ٹرمپ پر دو بار جان لیوا حملے ہوئے ۔جن میں وہ بال بال بچ گئے تھے۔امریکہ کے اس گند کلچر کو کنٹرول کرنے کی کئی مرتبہ صدر کوشش کر چکے ہیںلیکن امریکہ کی یہ گند لابی اتنی طاقتور ہے کہ وہ کسی بھی طرح کے حملوں کو کنٹرول نہیں ہونے دیتی ۔چارلی کرک کا قتل صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لئے سیدھی چنوتی ہے ۔تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ یہ حملہ ٹرمپ ،امریکی سیکورٹی ایجنسیوں کے لئے بڑھا جھٹکا اور چنوتی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

سیکس ،ویڈیو اور وصولی!

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘