گوگا میڈی کا قتل !

راجپوت کرنی سینا کے چیف سکھدیو سنگھ گوگا میڈی کے قتل کے دوپہر جے پور میں گولیا ں برسا کر کر دیا گیا تھا ۔نیائے نگر علاقے میں ان کے گھر ملنے کے بہانے آئے تین حملہ آوروں نے تاوڑ توڑ فائرنگ کی اس واردات میں ایک حملہ آور بھی مارا گیا ۔سکھدیو سنگھ گوگا میڈی کو نازک حالت میں مانسور کے ایک پرائیویٹ ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان کو مردہ قرار دے دیا گیا۔راجپوت کرنی سینا سے وابسطہ لوگ جے پور سے لیکر وال میڑ اور دیش کے کئی حصوں میں اس قتل کیخلاف سڑکوں پر اتر آئے ۔واردات کے تین سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئے ہیں جن میں دو حملہ آور حال میں بیٹھے سکھ دیو سنگھ پر گولیاں برساتے نظر آرہے ہیں اس وقت ہوئی تبادلہ فائرنگ میں ایک حملہ آور کی بھی موت ہو گئی ۔متوفی حملہ آور کی نوین سنگھ کے طور پر شناخت ہوئی ہے ۔وہ نزاتی طور پر شاہ پور کا باشندہ ہے اور جے پور میں رہ کر کپڑے کی دوکان چلا رہا تھا ۔جے پور پولیس کمشنر وی جو جار جوظف نے بتایا کہ پوری واردات سی سی ٹی وی میں قید ہو گئی ہے ۔ہم فوٹیج کی بنیاد پر جانچ کررہے ہیں جتنے ثبوت ہمارے پاس ہیں ان کی بنیاد پر ہم جلد ہی حملہ آوروں کو گرفتار کرلیں گے ۔لیکن تازہ اطلاعات کی بنیاد پر دونوں حملہ آور چنڈی گڑھ سے گرفتار کئے گئے ہیں اور ان کو جے پور لایا گیا ۔پنجاب سے لگے ہنومان گڑھ ضلع کے سکھدیو گوگا میڑھی راجپوت سماج کے جارحانہ لیڈر کی شکل میں جانے جاتے تھے ۔سال 2017 میں فلم پدماوت کے خلاف احتجاج کے دوران دیش بھر میں سرخیوں میں چھا گئے ۔فلم پدماوت کی جے پور میں ہو رہی شوٹنگ کے دوران راجپوت کرنی سینا نے فلم کے شیٹ پر زبردست ہنگامہ اور مظاہرہ کیا تھا ۔راجپورت کرنی سینا نے فلم میں شامل کئی مناظر پر بھی اعتراض جتایا تھا ۔اس دوران فلم ڈائرکٹر سنجے لیلا بھنشالی کو تھپڑ مارنے کے واقعات کے بعد سے شکھدیو سنگھ گوگا میڑھی سرخیوں میں چھا گیا ۔راجپوت سماج کی تنظیم کرنی سینا سے وہ کئی برس تک جڑے رہے لیکن لوکیندر سنگھ کالوی کے ساتھ جھگڑوں کے چلتے انہوں نے راجپوت کرنی سینا نام کی تنظیم بنائی ۔کالوی کی موت کے بعد سے سکھدیو سنگھ گوگامیڑی راجپوت سماج کے بڑے لیڈر کی شکل میں ابھر کر سامنتے آئے تھے ۔ان پر کئی مجرمانہ مقدمے درج تھے ۔وہ سیاست میں بھی سرگرم رہے ۔دو مرتبہ بہوجن سماج پارتی کے ٹکٹ پر چناو¿ لڑا ۔حالانکہ جیت نہیں سکے ۔فلم اداکارہ کنگنا رناوت اور شیو سینا نیتا سنجے راوت کے بیچ ہوئی زبانی جنگ کے درمیان گوگامیڑی کنگنا رناوت کی حمایت میں کھڑے نظر آئے تھے۔سکھدیو سنگھ کے قتل کے معاملے میں لگاتا ر نئی نئی جانکاریاں مل رہی ہیں ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پچھلے ڈیڑھ سال میں سکھدیو سنگھ کو کئی مرتبہ جان سے مارنے کی دھمکیاں ملی تھیں ۔سال بھر سے گوگا میڑھی کے مرڈر کی پلاننگ ہو رہی تھی ۔پنجاب پولیس نے اسے لیکر راجستھان پولیس کو الرٹ بھی کیا تھا ۔خود گوگا میڑھی نے کئی بار پریس کانفرنس کرکے اور پولیس کو خط لکھ کر اپنی سیکورٹی کی مانگ کی تھی ۔اس کے بعد بھی پولیس سے کوئی سیکورٹی نہیں دی گئی ۔ایسی اطلاع ہے کہ ایک بار پاکستان سے بھی جان سے مارنے کی دھمکی ملی تھی ۔اس کے بعد بھی پولیس حرکت میں نہیں آئی ۔لگاتار دھمکیوں کے باوجود گوگا میڑھی کو سیکورٹی مہیا کیوں نہیں کرائی گئی ۔اس کے لئے ذمہ دار افسران کا بھی رول طے ہونا چاہیے ۔سرکار نے ایس آئی ٹی جانچ بٹھا دی ہے کچھ لوگ اس معاملے کو لیکر گرفتار بھی ہوئے ہیں ۔جانچ ہونے پر پتہ چلے گا کہ یہ سازش کس نے رچی اور کیسے رچی گئی ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟