مودی کو دنیا میں قد بڑھا ہے !

جی 20-سمٹ کانفرنس میں پہلی بار بنا کسی تنازعہ کے عام رائے بناکر وزیر اعظم نریندر مودی نے پوری دنیا کے لیڈروں کو نہ صرف تعجب میں ڈال دیا بلکہ عظیم الشان و کامیاب میزبانی اور غیر ملکی و قومی سربراہوں سے شخصی ملاقات کے درمیان ان کی باو¿نڈنگ کے بوتے سے پوری دنیا پی ایم مودی کی قائل ہو گئی ہے۔ یہ مودی کی اپنی ساکھ اور حکمت عملی کا ہی نتیجہ تھا کہ اتنے بڑے انعقاد میں نہ تو امریکہ ناراض ہوا نہ یوروپ اور نہ روس ۔ اتنا ہی نہیں چین جیسے حریف دیش کو بھی گھیرنے میں بھارت کی ڈپلومیسی کامیاب رہی ۔ یہ پہلی بار ہے کہ جب بغیر کسی اعتراض کے جی 20-کا اعلامیہ دستاویز جاری ہوا ۔دنیا کے کئی ملکوں کے میڈیانے جی 20-میٹنگ میں بنی عام رائے کو ایک بڑی کامیابی بتایا ہے ۔ غیر ملکی اخبار بھارت کی قیادت میں ہوئے کانفرنس کو ایک بڑا کارنامہ بتا رہے ہیں۔ اقتصادی کوریڈور کی بات کو بھی اہمیت کی دی گئی ہے ۔ امریکی اخبار نیو یارک ٹائمس نے لکھا ہے کہ نئی دہلی میں جی20-سمٹ کے مشترکہ ڈکلیئریشن دستاویز میں یوکرین جنگ کو لیکر روس کے جاریحانہ رخ اور اس کے سخت رویہ کی مذمت نہیں کئی گئی ۔ جبکہ گزشتہ برس انڈونیشیا کی بالی شہر میں جی20-کے مشترکہ ڈکلیئریشن دستاویز میں یوکرین پر روسی حملے کے موقف کی ملامت کی گئی تھی۔ اور اس کو اپنی فوج کو یوکرین زمین سے واپس بلانے کی مانگ کی تھی۔ وہیں سعودی اخبار الجزیرہ نے لکھا ہے کہ نئی دہلی جوائنٹ ڈکلیئریشن ایک عام رائے بنانے میں کامیاب رہا ۔ ہندوستانی وزیر اعظم ڈپلومیٹک طورپر گلوبل ساو¿تھ کی ضرورتوں کو جان لینے اور پورا کرنے کیلئے انہیں انوکھے طور سے پیش کیا۔ چینی اخبار گلوبل ٹائمس نے چینی وزیر اعظم لی کونگ کے بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی اہم طاقتوں کی درمیان چوٹی کانفرنس منعقد کرنے پر وزیراعظم لی نے جی 20-کے اتحاد اور اشتراک کا تجزیہ کیا ۔ جی20-کے مستقل ممبر کے طور پر افریقی فیڈریشن کااستقبال کیا اور اسے اس میں شامل کیا ۔ یہ ایک پہلا حوصلہ افزا اشارہ ہے جو بڑی طاقتور معیشتوں کے درمیان کے عام رائے کو ظاہر کرتا ہے ۔ پاکستان کی بڑی نیوز ویب سائٹ ڈان نے بھی جی 20-سے جڑی خبر کو اہمیت کے ساتھ شائع کیا ۔ ڈان نے امریکہ ،بھارت ،سعودی عرب اور یوروپی یونین کے درمیان ریل اور شپنگ کوریڈور کے اعلان کی خبر کو اہمیت سے چھاپا ہے۔ یہ سمجھو تہ ایسے اہم ترین وقت میں ہوا ہے جب امریکہ کو ایک متبادل ساجھیدار اور سرمایہ کار کے طور پر پیش کرکے عالمی بنیادی ڈھانچے پر چین کے بلیٹ اینڈ روڈ کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔ ایک زمین ایک خاندان،ایک مستقبل کی مودی کی تمنا کو پوری دنیا نے سراہا ہے ۔یقینی طور سے وزیر اعظم نریندر مودی کی کامیاب جی 20-کانفرنس سے شخصی طور پر ان کا قد بڑھا ہے اور دنیا کے ٹاپ لیڈروں میں ان کا نام شامل ہو گیا ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟