ایف آئی آر میں لگے برج بھوشن پر سنگین الزام !

جب ایک مہینے تک پہلوان ونیش پھوگاٹ ،ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا دہلی کے جنتر منتر پر دھرنا مظاہرے پر بیٹھے تو کبھی روتے ہوئے کسی سبکتے ہوئے بار بار ڈر کا ذکر کیا جنسی اذیت کے خلاف آواز اٹھانے کی قیمت کا اپنے کریئر کے ختم ہونے کا اور یہاں تک کہ اپنی جان جانے کا ڈر ،اب جب مہیلا پہلوانوں کے ذریعے اپریل میں درج کرائی گئی جنسی اذیت پر ایف آئی آر میں معلومات سامنے آئیں ہیں تو اس میں بھی ہر صفحے پر ڈ ر کا ذکر ہے۔اینڈین ایکسپریس نے مسلسل دو دن پہلے صفحے پر ایف آئی آر کی تفصیل شائع کی ہے۔ عورتوں کے خلاف تشدد کے کئی معاملوں پر کام کرچکی سپریم کورٹ کی سینئر وکیل وریندا گروور نے کہا کہ نابالغ سمیت سبھی عورتوں کی تفصیلا ت میں ان کی اذیت رسانی کیلئے بار بار طاقت اور اقتدار کے غلط استعمال کا تذکرہ ہے جو آئی پی سی اور پوکسو دونوں کے تحت جرائم کی کٹیگری میں آتا ہے ۔ کشتی فیڈریشن کے چیئر مین اور بی جے پی کی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف ایک نابالغ سمیت 7خواتین پہلوانوں نے دو ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ جس میں برج بھوشن کے علاوہ کشتی فیڈریش کے کئی پہلوانوں نے ان کے ساتھ کا م کر رہے ایک سینئر ممبر کے خلاف اذیت میں وابستگی یعنی ساتھ دینے کا الزام لگایا ہے۔ برن بھوشن شرن سنگھ اور کچھ ممبر نے سبھی الزاموں سے انکار کیا ہے ۔ سپریم کورٹ میں سینئر سکیل اندرا جیسن کے مطابق ایک شخص کے خلاف کئی عورتوں کی شکایتیں اور ان میں ایک طرح کا پیٹرن سامنے آنا اس شخص کے کردار کے بارے میں بتاتا ہے ۔ساتھ ہی شکایت کنندگان کے الزامات کو بھی پختگی دیتا ہے یہ دو ایف آئی آر خواتین پہلوانوں کے تھانے جانے پرنہیں بلکہ ان کی سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرنے پر سپریم کورٹ نے دہلی پولیس کو نوٹس دئے جانے کے جواب میں دائر ہوئی ہے ۔ ایف آئی آر میں جنسی اذیت رسانی سے متعلق دفعات 354،354A،354B، 354Dکے علاوہ پوکسو قانون کے دفعہ (10) اگریویٹیڈ سے سیکسول اسالٹ (یعنی سنگین جنسی زبردستی ) ہے ۔ ان دفعات میں عورت کی رضامند ی کے بغیر جنسی ارادے سے اسے چھونے کی کوشش کرنا ،اس سے جنسی تعلق بنانے کی مانگ کرنا ،فحشی باتیں کرنا،باربار پیچھا کرنا وغیر شامل ہے ۔ایف آئی آر سال 2012سے 2022کے درمیان ہوئی جن الگ الگ جنسی چھیڑ چھاڑ کے واقعات کی تفصیل ہے ان میں کئی ایک جیسی باتیں دکھائی دیتیں ہیں۔ اندراجیسن کے مطابق شکایتوں میں یکسانیت بھر ان کی سچائی کاثبوت نہیں مانا جا سکتا لیکن واردات کی تصدیق کیلئے تہہ تک جانا ضروری ہے ۔اور ثبوتوں اور حقائق کے بغیر کسی معاملے میں جرم ثابت کرنا آسان نہیں ہوگا۔وریندا گروور کے مطابق اس تحقیقات کیلئے برج بھوشن کا بیان لیناکافی نہیں ہے بلکہ ان کی حراست ضروری ہے وہ کہتی ہیں کہ ایف آئی آرمیں جو تفصیل ہے اس کی تصدیق کیلئے پولیس حراست میں پوچھتاچھ کرنا کال ریکارڈ نکالنا گواہوں کے بیان لینے ،فون ضبط کرنے جیسے قدم اٹھانے کی سخت ضرورت ہے جسے کرنے کیلئے دہلی پولیس دلچسپی نہیں رکھتی ۔ تفصیل میں کشتی فیڈریشن کے انتظامیہ میں 12سال سے چیئر مین ہونے کی وجہ سے ان کی بالا دستی اور طاقت کا بار بار ذکر ہے ۔۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟