بھنڈرا نوالے حمایتی امرت پال کا ابھر نا خطرناک!

ایک خالصتانی حمایتی تنظیم وارث پنجاب دے ،کے حمایتیوںکی مسلح جنگجوو¿ں نے اپنے چیف اور مبلغ امرت پال سنگھ کے قریبی کی گرفتاری کے احتجاج میں امرتسر کے اجنتلا تھانے پر قبضہ کرلیااور اس طرح سے اس نے پولیس انتظامیہ کو جھکنے پر مجبور کر دیا ۔ وہ پنجاب جیسے حساس ترین ریاست کیلئے بیحد خطرناک ہے وہ پنجاب کیلئے ہی نہیں بلکہ پورے دیش کیلئے ایک خطرناک اشارہ ہے۔جرنیل سنگھ بھنڈرانوالے کو اپنا آئیڈیل ماننے والے خالصتانی حمایتی تنظیم وارث دے پنجاب کے چیف امرت پال سنگھ کے حمایتیوں نے تلوار اور بندوقوں کے ساتھ جو مظاہرہ کیا اس نے پنجاب میںدہشت گردی کے دور کی یاد دلا دی ۔ مشتعل بھیڑ نے ناکے بندی توڑ دی اور کئی پولیس والوں کو زخمی کردیا ۔ اتنا ہی نہیں پولیس پر دباو¿ بنایا اور طوفان کی رہائی کے احکامات لئے۔ خالصتانی حمایتی 29سالہ امرت پال سنگھ کا اچانک عروج ہونا پنجاب میں عام آدمی پارٹی سرکار کیلئے در د سر بن سکتاہے ۔ حمایتی اسے جرنیل سنگھ بھنڈرانوالے کا ہی شکل ماننے لگے ہیں ۔یہ ٹھیک اسی طرح کپڑے پہنتا ہے اور دستار سجاتا ہے جیسے جرنیل سنگھ بھنڈرانوالے کر تا رہا ہے۔ وہ اسی کی طرح اپنے ساتھ مسلح لوگوں کا جتھہ رکھتا ہے اور انہیں لیکر ساتھ ساتھ چلتا ہے ۔ اس کی خالصتانی حمایتی تنظی وارث پنجاب دے ان دنوں کھل کر خالصتان بنانے کی بات کر رہا ہے۔امرت پال کی باتیں کچھ نوجوانوں کو ساتھ جوڑ رہیں ہیں۔ 1984میں آپریشن بلو اسٹار کے دوران مارے گئے بھنڈرانوالے کے تقریباً 4دہائی بعد ایک بار پھر پنجاب کو پھر انہیں راستوں پر لے جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔جہاںسے 15سال کی لڑائی کے بعد پنجاب اس سے باہر آیا تھا۔ ابھی پچھلے سال ہی جب تین زرعی قوانین کو لیکر دہلی سرحد پر ایک سال تک کسان دھرنے پر بیٹھے رہے تھے تب امرت پال سنگھ دوبئی میں ایک ٹرانسپورٹ کمپنی چلا رہا تھا۔ بھارت سرکار کے ذریعے بنائے گئے تینوں قوانین کو لیکر چل رہی تحریک میں سرگرم رول نبھانے والا دیپ سدھو نے وارث پنجاب دے بنائی تھی۔سڑک حادثے میں دیپ سدھو کی موت کے بعد امرت پال نے تنظیم کی کمان سنبھالی ۔ بھنڈرانوالے کے موگہ میں جاکر گاو¿ں روڑے میں جس طرح ایک بڑی ریلی کی تھی اس سے بھی بڑی ہے۔پاکستان پنجاب میں انتہا پسندی کو پھر سے ابھارنے میں پوری طرح سے لگا ہوا ہے ۔ عام آدمی پارٹی کی سرکار ہے ہمیں شک ہے کہ وہ اس نئی صورت حال سے موثر طریقے سے نمٹ سکتی ہے یا نہیں مرکز کو پوری نظر رکھنی ہوگی۔ وہ پنجاب سرکار پر بھروسہ نہیں کر سکتا ۔ اگر حالات اور بگڑتے ہیں تو ریاست کی بھگونت مان سرکار کو برخاست کر باگ ڈور اپنے ہاتھوں میں لینی پڑ سکتی ہے۔ دوبارہ سے خالصتانی تحریک کسی بھی حالت میں بر داشت نہیں کی جاسکتی ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟