اقتدارمیں آئے تو پہلے یہ تین کام کریںگے!

اپنی بھارت جوڑو یاترا کے دہلی پڑاو¿ میں راہل گاندھی اعتماد سے لبریز نظر آئے ۔ لاکھوں لوگوں سے سیدھی بات چیت کرنے کے بعد ان میں ایک نئی چمک نظر آئی۔ سنیچر کو راہل گاندھی نے دیش میں بی جے پی کے خلاف بڑے پیمانے پر ایک کاو¿نٹر کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے مضبوط طریقے سے متبادل نظریہ سامنے رکھا تو اگلے لوک سبھا چناو¿میں کامیابی بہت مشکل ہو جائے گی ۔ راہل گاندھی سے سنیچر کو ایک پریس کانفرنس میں ان سے پوچھا گیاکہ اگر وہ پی ایم بنے تو وہ کونسے پہلے تین کام کریںگے ؟راہل نے بتایا کہ ہم یہ کام کریںگے سب سے پہلے تعلیم کا سسٹم بدلنا چاہوںگاہمارا تعلیمی نظام ٹھیک نہیں ہے ۔ 99.9فیصد بچے کہتے ہیں کہ ڈاکٹر ،وکیل ،انجینئر ،پائلٹ یا آئی پی ایس بننا چاہتے ہیں ۔سسٹم بتارہا ہے کہ اس پانچ کچھ بھی نہیں کرسکتے ۔دوسرا ہم بنا اسکل کا سمان پائے نوجوانوں کو روز گار نہیں دے سکتے ابھی جن کے پاس ہنر ہے ہم ان کی مدد نہیں کرتے بلکہ ہم ان کے ہنر کو ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ تیسرا ہمیں دیش میں بھائی چارہ اور محبت بڑھانا ہے دیش میں تشدد ،نفرت کا بول بالا ہے جس کا دوسرے دیش فائدہ اٹھاتے ہیں ۔ ہماری خارجہ پالیسی گمراہ کرنے والی ہے ۔اس سے دیش کو نقصان ہوگا۔راہل گاندھی نے کہا کہ آج پاکستان اورچین ایک ہو گئے ہیں یہ خطرناک ہے جب ہماری سرکارتھی ہم نے انہیں ایک نہیں ہونے دیا تھا۔سرکار کو فوج کا سیاسی استعمال بند کرنا ہوگااور اس کے لئے اسپیشل قدم اٹھانے ہوںگے جو سرحد پار میں ہو رہا ہے اسے چھپائیے مت انہوں نے کہ میں بی جے پی اور آر ایس ایس کو اپنا گورو مانتا ہوں وہمیں سکھارہے ہیں کہ ہمیں کیا کیا کرنا چاہئے ۔ سرکار چاہتی ہے کہ میں بلیٹ پروف گاڑی میں بیٹھ کر یاترا کروں ایسا کرنا مجھے قبول نہیں ہے ۔ بی جے پی کے نیتا روڈ شو کرتے ہیں اور بلیٹ پروف گاڑی سے باہر نکلتے ہیں پروٹوکال توڑتے ہیں تو ان کے لئے قائدہ الگ ہے میرے لئے الگ ۔ راہل نے کہا یاترا کے بعد ویڈیوبناو¿ں گا کہ ٹی شرٹ میں کیسے چلا جاتا ہے ۔میں جانتا ہوں اپوزیشن کے لیڈ ر ہمارے ساتھ کھڑے ہیں آج کے ہندوستان میں سیاسی مجبوری اور دوسری مجبوریاں ہوتی ہیں ۔میںاس طرح نہیں کرنا چاہتا ۔کون آرہا ہے کون نہیں میں اپوزیشن کا بہت احترام کرتا ہوں اگر آپ سماج وادی پارٹی کو دیکھیں تو ان کے پاس قومی نظریہ نہیں ہے ان کی اترپریش میں جگہ ہے شاید وہ اپنی اسی جگہ کی حفاظت کرتے ہیں۔اس لئے وہ ہمارے ساتھ نہیں آئے ادھر بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سنیچر کو صاف کیا کہ ریاست میں ان کی اتحادی کانگریس کے ذریعے اگلے عام چناو¿ میں راہل گاندھی پی ایم امیدوار بنانے پر روز دے رہے ہیں۔انہیں کوئی پریشانی نہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟