اپوزیشن لیڈروں پر شکنجہ !
تلنگانہ میں انکم ٹیکس محکمہ کی قریب 50ٹیموں نے وزیر محنت ملہ ریڈی اور ان کے رشتہ داروں اور دفتروں اور گھر پر چھاپہ ماری کی ۔در اصل ملہ گروپ میڈیکل کالج ،ڈینٹل کالج ،انجینئرنگ کالج و ایک اسپتال سمیت کئی تعلیمی ادارے چلاتے ہیں ۔اور ان میں ٹیکس چوی کے الزامات کے بعد انکم ٹیکس محکمہ نے یہ کاروائی کی ہے ۔ 9نومبر 2022کو گرینائٹ گھوٹالے میں ای ڈی نے تلنگانہ کے وزیر خوراک گگلا کملاکر کے دفاتروں پر چھاپہ مارے ۔ 104سیٹوں والی ٹی آر ایس کے 25ممبر اسمبلی رئیل اسٹیٹ ،ہیلتھ ،تعلیم اور شراب جیسے چھاپوں سے جڑے ہیں ۔وزیر مویشی سرنیواس یادو نے مرکز پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس ڈرنے والی نہیں ہے ۔تلنگانہ ٹی آر ایس کے نیتا بھلے ہی یہ کہہ رہے ہوں کہ وہ ڈرنے والے نہیں ہیں ۔لیکن اندر ہی اندر ان ممبران اسمبلی کے ہاتھ پاو¿ں پھولے ہوئے ہیںجن کے کئی دھندھے چل رہے ہیں ۔ اس سال کئی الگ الگ پارٹیوں کے 15بڑے نیتاو¿ں کے خلاف جانچ ایجنسیاں شکنجہ کس چکی ہیں ۔ ان میں سونیا گاندھی،راہل گاندھی سے لیکر سنجے راو¿ت ،نواب ملک ،ستیندر جین ،پارتھ چٹرجی تک کے بڑے نام ہیں ۔ 2014سے لیکر اب تک قریب 121نیتا تو اکیلے ای ڈی کے جانچ کے دائرے میں آ چکے ہیں ان میں 115یعنی 95فیصد اپوزیشن کے ہیں ۔ جبکہ یوپی اے کے عہد میں 2004سے 2014کے درمیان صر ف 26نیتا ای ڈی کے نشانے پر آئے تھے ۔ان میں 14یعنی 54فیصد اپوزیشن کے تھے ۔وہیں 2004سے 2014کے درمیان سی بی آئی نے 72نیتاو¿ ں پر جن میں 43اپوزیشن کے تھے کے خلاف ایکشن لیا ۔ ایسے ہی 124میں سے 118لیڈر اپوزیشن پارٹیوں کے ہیں جو سی بی آئی کے شکنجے میں آئے ۔حال ہی میں ہیمنت سورین سے ای ڈی نے کھدان لاج پٹے میں جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ سے 10گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی ۔فاروق عبداللہ سے جموں کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن میں پیسوں کا گھوٹالہ وغیر کے بارے میں پوچھ تاچھ ہوئی ۔ اسی طرح ای ڈی نے اگست میں پاتر چال کیس میں شیو سینا لیڈ ر کو حراست میں لیا تھا ۔نواب ملک سے ای ڈی نے فروری میں منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا ۔ایسے ہی درجنوں نیتا اور بھی ہیںجو یاتو ای ڈی یا سی بی آئی یا انکم ٹیکس محکمہ کے ہتھے چڑھے ہوئے ہیں۔تکلیف دہ یہ ہے کہ تقریباً یہ سبھی نیتا اپوزیشن سے تعلق رکھتے ہیں۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں