اس مرتبہ دہلی میں سردی جلدی آئے گی!

راجدھانی دہلی میں پانچ دن میں ہلکی بارش کی وجہ سے دہلی کے ساتھ این سی آر میں بھی موسم نے کروٹ لے لی ہے ۔گلابی ٹھنڈ کا احسا س ہونے لگا ہے صبح میں گھروں میںپنکھے تک بند ہونے لگے ہیں رات میں ہلکی چادر اوڑھی جانے لگی ہے ۔محکمہ موسمیات کا اندازہ ہے کہ ایک بار پھر دہلی میں بارش ہو سکتی ہے این سی آر میں ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں ۔اور موسم بدل رہا ہے دہلی میںٹھنڈ کی امید اب زیادہ دور نہیں ہے ہر سال دہلی این سی آر میں سردی کروٹ لے رہی ہے ۔اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ ایک ڈیڑھ مہینے تک سردی ہلکی پڑ جاتی ہے لیکن اس مرتبہ دہلی میں اکتوبر کے شروعات کے دنوں میں موسم تو یہی اشارہ کر رہا ہے کہ اب جلد ہی گرم کپڑوں کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ صفدر جنگ محکمہ موسمیات کے مطابق صبح میں درجہ حرارت 21.1ڈگری سیلسیئس درج کیا گیا ۔محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر منموہن سنگھ کا کہنا ہے کہ خلیج بنگال میں موسم کا دباو¿ بڑھنے سے تیز ہوا کا رخ بدل گیا ہے ۔اور آئندہ پانچ چھ دنوں میں بارش ہو سکتی ہے۔اسکائی میٹ کے مطابق 15نومبر کے آس پاس سردیوں کی آہٹ ہوتی ہے ۔ دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں دسمبر سے باقاعدہ سردی کی شروعات ہوتی ہے اور پھر جنوری میں انتہا کو پہنچنے کے بعد سردی کم ہونے لگتی ہے اس دوران کچھ جگہوں پر درجہ حرارت صفر سے نیچے چلا جاتا ہے۔ حالیہ برسوں میںسردی والے دن بڑھے ہیں پچھلے سال تو دسمبر میں اتنی سردی پڑی تھی کہ بیس سال میں سب سے زیادہ ٹھنڈ پڑی تھی۔2021میں سب سے زیادہ ٹھنڈ ریکارڈ ہوئی تھی جبکہ دہلی کا درجہ حرارت لنڈن سے بھی کم ہو گیا تھا۔دہلی میں بارش سے ٹھنڈی ہوا کی رفتار اور سمت 65کی رفتار طے کرتی ہے ۔ اس دوران ہوائی آلودگی بھی بڑھی جاتی ہے او ر کئی کئی دن آسمان پر دھن کی چادر چھائی رہتی ہے ۔جہازوں کے پرواز کرنے اور اترنے میں دقتیں آتیں ہیں ۔ ہائیوے پر حادثے بڑھ جاتے ہیں۔سرکار نے پہلے ہی آلودگی سے نمٹنے کیلئے ونٹر ایکشن پلان تیار کیا ہے ۔موسم کے بدلنے سے کھانسی ،زکام اور سرمیں درد وائرل کے مریضوں کی تعداد 20سے25فیصد بڑھی جاتی ہے موسم ٹھنڈ ا ہونے سے بلڈ پریشر بھی کم ہوجاتا ہے ۔اس کے علاوہ یہ شوگر اور بی پی کے مریضو ں کو اپنا خیال رکھنا چاہئے اور سردی سے بچنے کیلئے پہلے سے انتظام کرنا چاہئے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟